Waqt Ka Safar - Article No. 2109
وقت کا سفر - تحریر نمبر 2109
پتا نہیں ان کے گھر والے کس حال میں ہوں گے۔وہ تو ان کے آنے کی اُمید ختم کر چکے ہوں گے
منگل 9 نومبر 2021
زینب محبوب اعوان
”میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ آج تمہاری بلی زخمی ہو جائے گی۔“عدیل نے سلیم کو بتایا تو سلیم نے بات کو ٹالتے ہوئے کہا:”ضروری تو نہیں کہ تمہارا ہر خواب ہی سچ ہو۔“
عدیل خاموش ہو گیا۔دوست اس کے خواب پر یقین نہیں کرتے تھے۔وہ صرف یہ کہتے تھے کہ جو تم خواب دیکھتے ہو اتفاقاً ویسا ہو جاتا ہے۔ وہ دونوں اپنے اپنے گھر چلے گئے اور اس بات کو تو بھول ہی گئے۔شام کو کھیل کے بعد جب وہ گھر پہنچا تو پتا چلا کہ اس کی بلی گلی میں تیزی سے گزرتی ہوئی موٹر سائیکل کی زد میں آ کر زخمی ہو گئی ہے۔
سلیم بہت شرمندہ تھا کہ اس نے عدیل کی بات کا یقین نہ کیا۔اس نے عدیل سے معافی مانگی۔آج سارے بچے بہت خوش تھے۔ان کے سکول کا ایک گروپ میوزیم دیکھنے جا رہا تھا۔
عدیل اور سلیم بھی ان میں شامل تھے۔عدیل نے سلیم کو بتایا کہ مجھے خواب میں ایک پرانے پتھر کے نیچے ایک چابی نظر آ رہی ہے۔کچھ دیر بعد سب کے ساتھ عدیل اور سلیم میوزیم پہنچ گئے اور پتھر تلاش کرنے لگے۔اچانک عدیل نے ایک پتھر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا:”یہ وہ پتھر ہے“۔دونوں نے مل کر پتھر ہٹایا تو دیکھا وہاں ایک چابی دبی ہوئی نظر آئی۔جب عدیل نے چابی اُٹھائی تو تیز طوفانی ہوا چلنے لگی اور پرنسپل سارے بچوں کو بلانے لگے تاکہ کوئی بچہ گم نہ ہو جائے۔عدیل اور سلیم وہ دروازہ تلاش کرنے لگے جس کی یہ چابی تھی۔ایک جانب انھیں ایک پرانا دروازہ نظر آیا۔دروازے میں چابی لگتے ہی دروازہ کھل گیا۔وہ اندر داخل ہوئے تو دروازہ خود بہ خود بند ہو گیا۔وہ آگے چل پڑے۔
چلتے چلتے شام ہو گئی۔وہ ایک گاؤں میں پہنچے۔وہاں پر ایک گھر کا دروازہ بجایا اور ایک آدمی باہر آیا اور اس نے عجیب لباس پہن رکھا تھا۔وہ ان دونوں کو اندر لے گیا اور ان سے سوال کرنے لگا کہ وہ کہاں سے آئے ہیں۔جب دونوں نے اس آدمی کو بتایا تو وہ حیران رہ گیا اور کہا:” وہ اپنے زمانے سے سو سال پچھلے دور میں آ گئے ہیں۔“
مجبوراً وہ دونوں وہاں رہنے لگے۔وہ روزانہ دروازہ تلاش کرنے کے لئے جنگل میں ضرور جاتے تھے۔اس طرح دو سال گزر گئے۔
ایک دن عدیل نے خواب میں پھر وہی دروازہ دیکھا اور جلدی عدیل کو بتایا۔پھر وہ دونوں اسی راستے پر آ گئے تو دیکھا کہ سامنے دروازہ موجود تھا۔وہ بہت خوش ہوئے، لیکن پھر اُداس بھی ہوئے کہ پتا نہیں ان کے گھر والے کس حال میں ہوں گے۔وہ تو ان کے آنے کی اُمید ختم کر چکے ہوں گے،لیکن جب وہ دروازہ کھول کر باہر آئے تو دیکھا کہ ابھی استاد صاحب بچوں کو بلا کر ایک جگہ جمع کر رہے تھے۔طوفان ختم ہو چکا تھا،وہ خوش ہوئے اور بچوں میں شامل ہو گئے۔
”میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ آج تمہاری بلی زخمی ہو جائے گی۔“عدیل نے سلیم کو بتایا تو سلیم نے بات کو ٹالتے ہوئے کہا:”ضروری تو نہیں کہ تمہارا ہر خواب ہی سچ ہو۔“
عدیل خاموش ہو گیا۔دوست اس کے خواب پر یقین نہیں کرتے تھے۔وہ صرف یہ کہتے تھے کہ جو تم خواب دیکھتے ہو اتفاقاً ویسا ہو جاتا ہے۔ وہ دونوں اپنے اپنے گھر چلے گئے اور اس بات کو تو بھول ہی گئے۔شام کو کھیل کے بعد جب وہ گھر پہنچا تو پتا چلا کہ اس کی بلی گلی میں تیزی سے گزرتی ہوئی موٹر سائیکل کی زد میں آ کر زخمی ہو گئی ہے۔
سلیم بہت شرمندہ تھا کہ اس نے عدیل کی بات کا یقین نہ کیا۔اس نے عدیل سے معافی مانگی۔آج سارے بچے بہت خوش تھے۔ان کے سکول کا ایک گروپ میوزیم دیکھنے جا رہا تھا۔
(جاری ہے)
چلتے چلتے شام ہو گئی۔وہ ایک گاؤں میں پہنچے۔وہاں پر ایک گھر کا دروازہ بجایا اور ایک آدمی باہر آیا اور اس نے عجیب لباس پہن رکھا تھا۔وہ ان دونوں کو اندر لے گیا اور ان سے سوال کرنے لگا کہ وہ کہاں سے آئے ہیں۔جب دونوں نے اس آدمی کو بتایا تو وہ حیران رہ گیا اور کہا:” وہ اپنے زمانے سے سو سال پچھلے دور میں آ گئے ہیں۔“
مجبوراً وہ دونوں وہاں رہنے لگے۔وہ روزانہ دروازہ تلاش کرنے کے لئے جنگل میں ضرور جاتے تھے۔اس طرح دو سال گزر گئے۔
ایک دن عدیل نے خواب میں پھر وہی دروازہ دیکھا اور جلدی عدیل کو بتایا۔پھر وہ دونوں اسی راستے پر آ گئے تو دیکھا کہ سامنے دروازہ موجود تھا۔وہ بہت خوش ہوئے، لیکن پھر اُداس بھی ہوئے کہ پتا نہیں ان کے گھر والے کس حال میں ہوں گے۔وہ تو ان کے آنے کی اُمید ختم کر چکے ہوں گے،لیکن جب وہ دروازہ کھول کر باہر آئے تو دیکھا کہ ابھی استاد صاحب بچوں کو بلا کر ایک جگہ جمع کر رہے تھے۔طوفان ختم ہو چکا تھا،وہ خوش ہوئے اور بچوں میں شامل ہو گئے۔
Browse More Moral Stories
شاہد کی بلی کیسے مری
Shahid Ki Billi Kaise Mari
قبولِ حج
Qabool E Hajj
میری آپ بیتی
Meri Aapbeeti
کاہل شیر
Kahil Sher
ہاتھی ہمارا ساتھی
Hathi Hamara Sathi
پری کا بھائی (آخری قسط)
Pari Ka Bhai - Last Qist
Urdu Jokes
لمبا سفر
Lamba Safar
شرمناک بات
Sharam Nak Bat
کتا
Kutta
راہ گیر
Rahgir
بارش
barish
چور اور پاگل
chor aur pagal
Urdu Paheliyan
پردے میں وہ چھپ کر آیا
parde me wo chup kar aya
لوگوں نے کیا بات گھڑی
logo ne kya baat ghari
چٹے پتھر تڑتڑ برسے
chitty pathar tartar barse
اس کے ہوتے کچھ نہ کھایا
uske hote kuch na khaya
ایک جدائی لانے والی
ek judai lane wali
سرکوتھا دھرتی چھپائے
sar ko tha dharti chupaye
ArticlesStoriesMiscellaneousGamesBaby NamesUrdu Videos