Waqt Ka Tohfa - Article No. 1630
وقت کا تحفہ - تحریر نمبر 1630
ایک دن معاذ نے محب سے بازار چلنے کا کہا تو وہ دونوں شام میں کھیل کے بعد بازار ہو لیے۔وہاں چل کر معاذ نے بہت سے پٹاخے اور آتش گیر مواد خریدا۔
ہفتہ 11 جنوری 2020
معاذ اور محب دونوں ساتویں جماعت کے طالب علم تھے۔دونوں کا تعلق معاشی طور پہ تقریباً ایک جیسے گھرانوں سے تھا مگر دونوں کے ماحول اور عادات واطوار میں بہت فرق تھا۔محب قدرے سلجھا ہوا اور بڑوں کی بات سمجھ کر ماننے والے لڑکا تھا جب کہ معاذ بگڑا ہوا اور اپنی من مانی کرنے والا تھا۔محب اسے بہت سمجھا تا مگر معاذ اس کی ایک نہ سنتا۔پھر بھی محب اس کی بری باتوں کا نظر انداز کرکے اس کی اصلاح میں مصروف رہتا۔
ایک دن معاذ نے محب سے بازار چلنے کا کہا تو وہ دونوں شام میں کھیل کے بعد بازار ہو لیے۔وہاں چل کر معاذ نے بہت سے پٹاخے اور آتش گیر مواد خریدا۔محب نے حیران ہوتے ہوئے معاذ کو مخاطب کیا،”یہ کیا معاذ!یہ سب سامان تم نے کیوں خریدا ہے؟“”ارے یار!نیا سال آرہا ہے ناں اور میرے کزن کی شادی بھی ہے“،معاذ نے لا پرواہی سے جواب دیا۔
(جاری ہے)
”ارے میرے شریف بھائی!ایسا کرنا اس بار نئے سال کی سیلیبریشن پہ تم بھی ہمارے ساتھ رہنا۔دیکھنا کتنا انجوائے کروگے“،معاذ نے محب کو پیشکش کی جسے محب نے فوراً مسترد کر دیا۔”مجھے معاف کرو!بلکہ میری بات سمجھو اللہ نے ہمیں یہ زندگی،یہ سال،ماہ،خوشیاں اس لیے نہیں دیں کہ ہم انہیں یوں آتش بازی اور مخلوق خدا کو تکلیف دے کر گزاریں۔میری مانو تم بھی باز آؤ۔یہ بھی نقصان دہ ہے“،محب نے معاذ کو سمجھاتے ہوئے کہا۔”اچھا میرے بھائی!سوچوں گا ابھی تو میری جان چھوڑو“،معاذ نے اکتاتے ہوئے ہاتھ باندھے اور اس کا اکتا یا ہوا انداز دیکھ کر محب نے نہ چاہتے ہوئے بھی خاموشی اختیار کرلی۔
کچھ عرصے میں معاذ کے کزن کی شادی تھی جس کے لئے وہ پرجوش تھا اور بہت تیاری کررکھی تھی اس کی اس تیاری کے حوالے سے محب نے اسے بہت سمجھایا مگر معاذ نے ایک نہ سنی اور تو اور وہ تو سال نو کے لئے بھی یہی سب کرنے کا ارادہ رکھتا تھا مگر قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔معاذ اپنے دوسرے ساتھیوں کے ساتھ پٹاخے اور آتش بازی میں مصروف تھا کہ ایک پٹاخہ اڑ کر سجاوٹ پہ لگا اور اس کی وجہ سے آگ لگ گئی اور اسی آگ نے معاذ اور کچھ لڑکوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔اللہ کا کرم ہوا کہ جانی نقصان نہ ہوا مگر پھر معاذ اچھا خاصا زخمی ہوا کہ اسے ہسپتال میں ایڈمٹ کرنا پڑا۔
آج رات سال نو کا آغاز ہونا تھا اور معاذ اپنے بستر پہ پڑا تھا سامنے موجود پھول اور کارڈز اس کے اپنوں کی محبت کی ترجمان تھے مگر وہ بہت اداس تھا۔اتنے میں گھڑی نے بارہ ہند سے پورے کیے،فضا پٹاخوں کے شور اور آتش بازی سے گونج اٹھی اور معاذ جو ہر سال اس ہنگامے میں خود پیش پیش ہوتاتھا آج بے آواز رو رہا تھا۔اتنے میں محب اپنے ابو کے ساتھ ہاتھوں میں پھول لیے اندر داخل ہوا اور معاذ کو روتا دیکھ کر تیزی سے اس کی جانب بڑھا۔
”ارے ارے معاذ !کیا ہو گیا ہے تمہیں؟تم تو بہت حوصلے والے ہو،انشاء اللہ تم جلد ٹھیک ہو جاؤ گے“ محب نے معاذ کے آنسو پونچھے۔”ہاں معاذ بیٹا! سب ٹھیک ہو جائے گا۔آپ پریشان نہ ہوں“، محب کے والد نے بھی اسے تسلی دی۔”نہیں انکل!میں اپنی بیماری کی وجہ سے نہیں رو رہا“،معاذ نے افسردگی سے کہا۔”تو پھر تم کیوں رو رہے ہو؟“،محب حیران ہوا۔”یہ ندامت کے آنسو ہیں ۔تم نے مجھے کتنا سمجھایا تھا مگر میں نہ مانا۔ہمیشہ میں دوسروں کو تکلیف دیتا رہا مگر مجھے احساس نہ ہوا مگر آج خود پہ بیتی تو مجھے پتا لگ رہا ہے“،معاذ سے افسوس سے کہا۔”اوہ !“محب نے گہری سانس لی۔”میں تو تمہیں سمجھاتا تھا مگر تم سنتے ہی نہیں تھے“،محب نے کہا۔”جی بیٹا!نیا سال اللہ کی طرف سے دیا گیا تحفہ ہے۔وقت کا تحفہ ،جسے ہم نے قدر سے گزارنا ہے۔ماضی میں کی گئی بری چیزیں چھوڑنی ہیں اور مستقبل اچھا کرنا ہے“محب کے والد نے پیار سے سمجھایا۔
”جی انکل اب آئندہ سے بالکل ایسا ہی کروں گا اور ہمیشہ وقت کے تحفے کی قدر کروں گا ان شاء اللہ،معاذ نے کہا۔’‘’ان شاء اللہ‘،محب کے والد نے معاذ کے سرپہ ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا۔”تو پھر اس سب کا کیا ہو گا؟“محب جیسے پریشان سا بولا۔”کس کا؟“معاذ نے حیرانی سے پوچھا۔”پٹاخے اور آتش بازی کا سامان“،محب شرارت سے معاذکو دیکھ رہا تھا۔”توبہ کرو“،معاذ نے کانوں کو ہاتھ لگایا اور دونوں دوست ساتھ ہنس پڑے۔سال نو کا وقت کا تحفہ دونوں دوستوں پہ مسکرانے لگا۔
Browse More Moral Stories
خرگوش کے دوست
Rabbit Friends
لالچ بُری بلا ہے
Lalach Buri Bala Hai
چوہے کو ملی نادانی کی سزا
Chuhe Ko Mili Nadani Ki Saza
بڑا ادیب
Bara Adeeb
دانی بنا کھلاڑی
Dani Bana Khilari
ننھی چیونٹی
Nanhi Chiyunti
Urdu Jokes
کوئی فائدہ نہیں
koi faida nahi
بیٹا باپ سے
Beta baap se
گروی
Girvi
جعفرعمران سے
Jaffer Imran se
شوہر اور بیوی
shohar aur biwi
پاگل
Pagal
Urdu Paheliyan
اوروں کے قبضے میں ہے
auro ke qabzy me hai
اک گھر کا اک پہرے دار
ek ghar ka ek pehredaar
گوری ہے یا کالی ہے
gori hai ya kali hai
کچھ قطرے آنکھوں میں ڈالے
kuch qatre ankhon me dale
پانی نیچے سے لے کر آتا ہے
paani neeche sy ly kar ata hy
تیز یا ہلکی چال دکھا کر
tez ya halki chaal dikha kar