Zalim Badshah Aur Namaz Ki Taaqat - Article No. 1158

Zalim Badshah Aur Namaz Ki Taaqat

ظالم بادشاہ اور نماز کی طاقت - تحریر نمبر 1158

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ شہر ایران میں ایک لکڑ ہارا رہتا تھا جو بہت غریب تھا وہ لکڑیاں بیچ کر اپنا اور اپنے بال بچوں کا گزارا کیا کرتا تھا۔ لکڑ ہارے کی تین لڑکیاں تھیں

ہفتہ 11 اگست 2018

رخسار ملک
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ شہر ایران میں ایک لکڑ ہارا رہتا تھا جو بہت غریب تھا وہ لکڑیاں بیچ کر اپنا اور اپنے بال بچوں کا گزارا کیا کرتا تھا۔ لکڑ ہارے کی تین لڑکیاں تھیں جن سے وہ بے پناہ محبت کرتا۔ ایک دفعہ ایران میں شدید قحط سالی آئی۔ جس سے لکڑ ہارا اور اس کی بیوی موت کا نشانہ بنے جبکہ لکڑ ہارے کی تینوں لڑکیاں بے بسی اور لاچاری کا شکار تھیں۔

شدید بھوک کی وجہ سے تینوں بہنیں ہاتھ پھیلانے پر مجبور ہو گئیں۔ ایک دن مصر کا بادشاہ ایران کے دورے پر آیا۔ تینوں لڑکیوں کی حالت زار مصر کے بادشاہ کے کان میں پڑی۔بادشاہ بہت ظالم تھا۔ اس نے اپنی جیب سے بھاری رقم نکال کر دونوں لڑکیوں کو دی اور تیسری لڑکی کو لے کر مصر کیلئے روانہ ہوا باقی دونوں کچھ نہ کر سکیں۔

(جاری ہے)

محل پہنچتے ہی بادشاہ نے لڑکی کو لے کر ایک کمرے میں قید کر لیا۔

بادشاہ لڑکی پر بہت ظلم کرتا اور اس سے ہر کام کرواتا۔ لڑکی بادشاہ کے ہر کام کرتی اور کام ختم کرنے کے بعد نماز کیلئے چلی جاتی۔ ہر نماز کے بعد خدا سے دعا کرتی کہ اس ظالم بادشاہ سے اسے نجات مل جائے۔ ایک دن لڑکی سارے کام ختم کرنے کے بعد نماز کیلئے بیٹھی اور روتے ہوئے دعا مانگنے لگی بادشاہ رونے کی آواز سن کر اپنے کمرے سے باہر نکلا اور دیکھنے لگا کہ لڑکی شدید روتے ہوئے خدا سے دعا مانگ رہی ہے تو اپنے کمرے کی طرف چلا گیا جب صبح بیدار ہوا تو لڑکی کو بلایا لڑکی بادشاہ کی خدمت میں پیش ہوئی اور بادشاہ لڑکی سے کہنے لگا کہ آج سے تم آزاد ہو’’جائو‘‘۔
لڑکی بادشاہ کے یہ الفاظ سن کر بے حد خوش ہوئی اور بادشاہ کے چنگل سے آزاد ہو گئی
سبق:۔ نماز کی طاقت سے بڑی کوئی طاقت نہیں کیونکہ نماز پڑھنے سے اللہ تعالیٰ مدد فرماتا ہے۔

Browse More Moral Stories