Zalim Badshah Ka Injaam - Article No. 1549
ظالم بادشاہ کا انجام - تحریر نمبر 1549
ایک ملک میں ایک ظالم بادشاہ حکومت کرتا تھا وہ اپنی رعایا پر بہت ظلم کرتا تھا وہ بہت لالچی انسان تھا پر یاں بادشاہ کے محل میں داخل ہوئیں چند روز محل میں گزارنے کے لئے اس سے اجازت لی۔بادشاہ نے اجازت تو دے دی لیکن ان پر بھی بہت ظلم کیا اور ان کو قید کر دیا
منگل 22 اکتوبر 2019
ثروت یعقوب
کوہ قاف میں ایک پرستان تھا اس پر ستان میں بہت خوب صورت پر یاں رہتی تھیں وہ پریاں ہر وقت خوبصورت لباس میں ملبوس رہتی تھیں ان پریوں میں پانچ پریاں جن کے نام ستارہ،پھول ،نیلم ،گلابی اور ریشم پری تھے۔ستارہ پری باقی چار پریوں سے بڑی تھی وہ پریاں پرستان میں بہت خوش تھیں ایک مرتبہ ریشمی پری نے باقی پریوں سے کہا کہ کیوں نہ انسانوں کی دنیاکی سیر کی جائے۔
لیکن ریشم پری نے اس کی بات پر عمل نہ کیا اور اگلے دن اڑن قالین پر بیٹھ کر روانہ ہو گئیں وہ اڑتے اڑتے بہت دور پہنچ گئیں وہ تھک چکی تھیں انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ کسی ملک میں اتر کر تھوڑا آرام کرلیں وہ ایک ملک میں اتر گئیں اس ملک میں ایک ظالم بادشاہ حکومت کرتا تھا وہ اپنی رعایا پر بہت ظلم کرتا تھا وہ بہت لالچی انسان تھا پر یاں بادشاہ کے محل میں داخل ہوئیں چند روز محل میں گزارنے کے لئے اس سے اجازت لی۔
(جاری ہے)
بادشاہ کے بیٹے کے پاس ایک چراغ تھا وہ چراغ اس کو ہر چیز کے بارے میں بتا دیتا تھا چراغ نے اس کو پریوں کے بارے میں بتا دیا۔بادشاہ کے بیٹے نے کچھ سامان ساتھ لیا اورا پنے سفر پر چل پڑا۔اس نے
اس ملک میں جہاں وہ بادشاہ حکومت کرتا تھا اعلان کروایا کہ جو شخص پریوں کو اس کے حوالے کردے گا تو وہ اس کو کوہ قاف لے جائے گااور کوہ قاف کا بادشاہ بنا دیا جائے گا اور اس کی شادی پرستان کی ملکہ سے کی جائے گی۔
جب ظالم بادشاہ نے یہ اعلان سنا تو اس نے فوراً کوہ قاف کے بادشاہ کو بلایا ظالم بادشاہ نے اس کو بتایا کہ پریاں اس کے قبضے میں ہیں۔ شہزادے نے کہا کہ انھیں کو ہ قاف کے بادشاہ کے حوالے کردیں اور بادشاہ کی دی ہوئی یہ سوغات کھالیں ۔ظالم بادشاہ نے سوغات کو کھایا تو وہ فوراً مر گیا کیونکہ کو ہ قاف کے بادشاہ نے اس میں زہر ملا دیا تھا پریاں بہت خوش تھیں وہ لوگ فوراً پرستان پہنچیں ستارہ پری پریوں سے مل کربے حد خوش ہوئیں پریوں نے عہد کر لیا کہ وہ آئندہ کسی بڑے کی رہنمائی کے بغیرکہیں اور جگہ پر نہیں جائیں گی اور ادھر ظالم بادشاہ کے مرنے سے رعایا بہت خوش ہوئی۔
Browse More Moral Stories
بڑا کام
Baraa Kaam
سو برس کی نانی
100 Bars Ki Naani
ہیرے والا نیل کنٹھ
Heere Wala Neelkanth
ایک پلیٹ
Aik Plate
حاسد وزیر
Hasid Wazeer
غریب کا حوصلہ
Ghareeb Ka Hosla
Urdu Jokes
سائنسدان
Sciencedan
چابی
Chabi
آہستہ آہستہ
Ahista Ahista
حسین ٹائپسٹ
Haseen Typist
پروفیسر
professor
ایک نابینا
Aik Nabeena
Urdu Paheliyan
نہیں انگوٹھے میں انگلی میں ہے
nahi angothe me ungli hai
پردے میں وہ چھپ کر آیا
parde me wo chup kar aya
ہر اک جانے اس کا نام
har ek jaane uska naam
دو چڑیا رکھتی ہیں پر
do chirya rakhti hen par
کچھ قطرے آنکھوں میں ڈالے
kuch qatre ankhon me dale
اک مپرزہ جو لے کر آیا
aik purza jo lay kar aya