Zara Si Laparwahi - Article No. 2144

Zara Si Laparwahi

ذرا سی لاپرواہی - تحریر نمبر 2144

نادر صاحب اپنے کین کے ڈھکن اچھی طرح بند نہ کرتے

منگل 21 دسمبر 2021

ارفع زینب چشتی،ڈیرہ غازی خان
نادر صاحب ایسے علاقے میں رہتے تھے،جہاں پانی نہیں آتا تھا۔ہر ہفتے ان کو اور ان کے محلے داروں کو پانی دینے کے لئے ایک ٹینکر آتا تھا۔سب محلے دار اپنے اپنے کین بھر لیتے تھے،مگر ہوتا یوں کہ نادر صاحب اپنے کین کے ڈھکن اچھی طرح بند نہ کرتے۔ایسا کرتے کرتے ان کا ایک آدھ ڈھکن گم ہو گیا۔

اتوار کا روز تھا۔نادر صاحب اور ان کے بچے چھٹی کا مزہ لے رہے تھے۔اس روز صبح ان کے گھر میں ناشتے کی تیاریاں ہو رہی تھیں۔اچانک پانی کے ایک کین میں چھپکلی جا گری۔کسی کو کچھ پتا نہیں تھا۔نادر صاحب اپنے بڑے بیٹے علی سے بولے:”علی!جاؤ کین سے ایک گلاس پانی بھر کے لاؤ۔“
”جی ابو!“علی بولا۔وہ پانی کا گلاس بھر کے لایا۔

(جاری ہے)


نادر صاحب نے گلاس ہاتھ میں لیا اور پانی پینے لگے۔

کچھ ہی دیر میں نادر صاحب کی طبیعت بگڑنے لگی۔علی نے جلدی سے ایمبولینس کو فون کیا۔15 منٹ کے بعد ایمبولینس پہنچ گئی۔نادر صاحب کو لٹایا گیا۔تھوڑی ہی دیر میں ایمبولینس ہسپتال پہنچ گئی۔ہسپتال پہنچ کر ان کو ایمرجنسی وارڈ میں منتقل کر دیا گیا۔نادر صاحب کے ساتھ بیٹا علی اور ان کی اہلیہ تھیں۔ڈاکٹر کے مطابق ان کی طبیعت مہلک زہر کی وجہ سے خراب ہوئی۔تین دن کے بعد ان کو ڈسچارج کر دیا گیا۔گھر پہنچ کر علی پانی بھرنے گیا تو اس کی نظر چھپکلی پر پڑی۔اس نے چیخ مار کر سب کو بلایا۔اب سب کی سمجھ میں یہ بات آ چکی تھی کہ ذرا سی بھی کاہلی یا لاپروائی نہیں کرنی چاہیے۔

Browse More Moral Stories