Zid Ka Nateeja - Article No. 1154

Zid Ka Nateeja

ضد کا نتیجہ - تحریر نمبر 1154

ڈاکٹر صاحب گھر پہنچے اور اُسے دوا دینے کے بعد آرام کا مشور ادے کر چل دئیے ۔منال اپنی حرکت پر بہت شر مندہ ہوئی ۔اُسکی ضد نے اُسے چوٹ بھی لگوادی اور نقصان بھی کروایا ۔اُس نے سب سے معافی مانگی اور آئندہ کیلئے تو بہ کرلی ۔

بدھ 8 اگست 2018

علینہ بانو
ایک مر تبہ کاذکر ہے کہ پنجاب کے شہر لاہور میں ایک خاندان رہائش پذیر تھا ۔اُس خاندان میں شکیل احمد اُن کی زوجہ ‘والدہ اور تین بچے تھے ۔شکیل احمد پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر تھے جبکہ اُن کی اہلیہ پارلر کا کام کرتی تھیں ۔گھر میں پیسے کی ریل پیل تھی اور سکون بھی ۔شکیل احمد کی والدہ دل کی مریضہ تھیں ۔وہ ایک نیک سیرت خاتون تھیں ۔

شکیل احمد کا ایک سب سے بڑا بیٹا جواد میٹر ک کا طالب علم تھا جبکہ اللہ نے اُنہیں جڑواں بیٹیوں ایمن اور منال سے بھی نوازا تھا ۔جو اد ایک سعادت مند اولاد تھی وہ دل لگاکر پڑھتا اور سب کا خیال رکھتا تھا ۔ایمن اور منال بے حد خوبصورت اور پیاری بچیاں تھیں ،چھٹی جماعت کی طالبہ ہونے کے ساتھ ساتھ دونوں بہنیں تقادیر کا بھی شوق رکھتی تھیں لیکن منال میں ایک شدید بری عادت تھی کہ وہ بری ضدی تھی جبکہ ایمن اُس سے بالکل اُلٹ مزاج کی مالکہ تھی ۔

(جاری ہے)

جواد نے میٹرک کا امتحان پاس کیا تو شکیل احمد نے تحفے میں اُسے موٹر سائیکل لے کردی ۔جواد کی خوشی کی کوئی انتہا نہ رہی ۔ایمن اور منال بھی بہت خوش تھیں جواد نے جلد ہی موٹر سائیکل چلانا سیکھ لی ۔وہ بہنوں کو سیر کرانے لے کر جاتا ،گھر کاکام بھی کردیتا ۔ایک دن منال کے دل میں بھی موٹر سائیکل چلانے کا خیال آیا تو اُس نے بھائی کی موٹر سائیکل پر دھا وا بول دیا اور اُسے گرا دیا مگر خود اُسے کوئی چوٹ نہ آئی ۔
جواد کو بہت غصہ آیا مگر باپ کے سمجھانے پر جواد نے اُسے معاف کر دیا ۔شکیل احمد نے منال کو سمجھایا کہ وہ ابھی چھوٹی ہے اور موٹر سائیکل نہیں چلا سکتی مگر وہ ضد پر اَڑی ہوئی تھی ۔اُسکے دماغ میں بس ایک ہی خیال چل رہا تھا ۔اگلے دن جب دوپہر کو جواد اکیڈمی چلا گیا ،شکیل احمد اور اُن کی اہلیہ اپنے اپنے کا موں پر چلے گئے تو منال نے موقع اچھا جانا اور موٹر سائیکل نکال کر اُ سے چلانے کی کوشش کرنے لگی ۔
اِس کوشش میں اُس کا ایکسیڈنٹ ہو گیا اور اُسکی ٹانگ بری طرح زخمی ہوگئی۔ڈاکٹر صاحب گھر پہنچے اور اُسے دوا دینے کے بعد آرام کا مشور ادے کر چل دئیے ۔منال اپنی حرکت پر بہت شر مندہ ہوئی ۔اُسکی ضد نے اُسے چوٹ بھی لگوادی اور نقصان بھی کروایا ۔اُس نے سب سے معافی مانگی اور آئندہ کیلئے تو بہ کرلی ۔

Browse More Moral Stories