Eid Milaad Alnbi Sale Allah Aleh Wasallam - Article No. 1232
عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم - تحریر نمبر 1232
ہمارے تمام ملی ثقافتی اور مذہبی تہواروں میں عظیم اور مقدس تہوار عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم ہے ‘یہ وہ دن ہے جب تمام بنی نوع انسان کیلئے اقتدار واختیارات کے اصل اور ابدی حاکم کے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم دنیا میں جلوہ افروز ہوئے۔
پیر 19 نومبر 2018
طلعت راجا
ہمارے تمام ملی ثقافتی اور مذہبی تہواروں میں عظیم اور مقدس تہوار عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم ہے ‘یہ وہ دن ہے جب تمام بنی نوع انسان کیلئے اقتدار واختیارات کے اصل اور ابدی حاکم کے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم دنیا میں جلوہ افروز ہوئے۔جن کی آمد سے قبل ہی مختلف طرح کی خوشبوئیں ہر طرف پھیلنے لگی تھیں ۔مختلف طبقوں میں پیش گوئیوں اور معجزوں کی صورت اس دن کا اہتمام اسکے تقدس کے شایاں شان ہونا چاہئے۔
گھروں میں اچھے اچھے کھانوں اور اچھے ملبوسات کے ساتھ تیار یاں ہونی چاہئیں ۔تاکہ ہمارے چھوٹے بڑے سب کے دلوں میں اس دن کی عظمت بیدار اور اجا گر ہو۔اس دن کی شان میں درود وسلام اور نعت خوانی کی ایمان افروز محفلوں کا انتظام وانعقاد ہونا چاہئے۔
(جاری ہے)
تا کہ عید میلا دا لنبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سعادت میں ہر طرف روح پر ورمذہبی ماحول کا سماں ہو۔
ویسے روحانی محفلوں میں اللہ پاک کی برکتوں کا کچھ ایسا نزول ہوتا ہے کہ کتنے چہروں پر پاکیزگی پھیلی ہوتی ہے کتنے دل رقت سے پگھلتے اور آنکھوں سے خاموش جھڑیاں لگی ہوئی ہیں یقینا ہمارے میلے دل دھلنے لگتے ہیں۔ بہرحال باسعادت محفلوں کے انعقاد سے آپکو سعادتیں اور برکتیں ہی نصیب ہوتی ہیں ۔
اسکے علاوہ اس دن نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم اور انکی آل کی حیات طیبہ کے بارے میں تفصیلی وعظ اور مقالات وغیرہ پڑھنے اور بیان کرنے کا خصوصی اہتمام ہونا چاہئے۔تا کہ ہماری پڑھی لکھی لیکن مذہب کے بارے میں بے پرواہ قوم کی مذہبی احکام سے اچھی آگاہی اور انکے احترام کا درس ملے ۔اسکے علاوہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق وکردار کی عاجزی اور عظمت سے خوب آگاہی ہو۔
رسو اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کا عملی اظہار یہ ہے کہ اسوئہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل کیا جائے جس کا اتباع ہمارا فرض ہے اور جسے نظر انداز کرکے ہماری زندگیاں انفرادی اور اجتماعی طور پر طرح طرح کی دشواریوں ‘افراتفری اور نفس پر ستی کی نذر ہورہی ہیں اور مشکل بن رہی ہیں ۔
نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی اور اخلاق اللہ تعالیٰ کے احکام کے ترجمان ہیں اور اللہ کے احکام پر عمل ہمارا فرض ہے اور نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی سنت۔
بے شک اللہ تعالیٰ نے نبی رحمت کی شکل میں ہمارے لیے زندگی گزارنے کا ایک بہترین نمونہ فراہم کردیا ہے جس پر عمل کرکے ہم دنیا وآخرت کی کامیابیاں حاصل کر سکتے ہیں۔ آخر میں نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک فرمان پیش کروں گی کہ۔تم میں سے سب سے اچھا وہ ہے جو اپنے گھر کیلئے اچھا ہے ۔یہ فرماں گھر اور معاشرے کیلئے امن خوشحالی استحکام اور کامیاب زندگیوں کی ترغیب ہے اور ایک بھر پور اور صحت مند معاشرے کی تشکیل اسی طرح ممکن ہے ۔
اللہ ہمیں سمجھ اور عمل کی توفیق عطا فرمائے۔کہ ہم دنیا پر ستی کی بجائے مذہب کی پیروی کو ترجیح دیں اور یہ جان لیں کہ زندگی سے متعلق تمام معاملات کا حصول اور حل اللہ کے حکم ورضا کا محتاج ہے ۔ہمارا ایمان اللہ زندہ اور قائم کرے اور پھر مذہب کی اہمیت اور احترام کا شعور دے۔
بہر حال اس دن کے احترام میں اپنے معمولات اور سرگرمیاں یوں رکھیں کہ اس دن کی تقدیس کا کچھ حق ادا ہو پائے ۔میڈیا سے بھی خصوصی درخواست ہے کہ اس دن عامیانہ تفریحات کو کم کرنے اس دن کی عظمت کو اجاگر کرے۔ایسا نہ ہو کہ لباس وانداز یورپی ہوں اور ذکر اللہ کے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کا۔جیسے آجکل صوفیانہ کلام کو بالکل غیر مہذب انداز میں پیش کیاجاتا ہے ۔
عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم مناتے ہوئے خیال رہے کہ کوئی ایسا کام نہ کیاجائے جو شریعت کے خلاف ہو۔
Browse More Mutafariq Mazameen
سُرخ لہلہاتے گلاب
Surakh Lehlahate Gulab
ثمرہ اور جنگل
Samra Or Jungle
”بے جا ڈانٹ ڈپٹ سے بچے“ خوداعتمادی کھو دیتے ہیں
Be Ja Dant Dapat Se Bachay
ذراسی غلطی
Zara Si Ghalti
جوبوئیں گے وہی کاٹیں گے
Jo Boyen Ge Wohi Katian Gay
قوم کا سرمایہ
Qoum Ka Sarmaya
Urdu Jokes
پانچ ہزار روپے
5 hazar rupee
ایک شخص پاگل خانے میں
Aik shakhs pagal khane main
مرغی بچ گئی
murghi bach gayi
آپ کہاں پیدا ہوئی تھی؟
aap kahan paida hui thi ?
ایک آدمی کا گدھا
aik aadmi ka gadha
مولوی صاحب
Moulvi sahib
Urdu Paheliyan
اک برتن دیکھا ہے نرالا
ek bartan dekhna hai nirala
کھڑی رہے تو بیٹھے کب
khari rahe to bethy kab
نہیں انگوٹھے میں انگلی میں ہے
nahi angothe me ungli hai
جب بھی وہ قرآن اٹھائے
jab bhi wo quran uthaye
ہم نے اگلا اس نے کھایا
hum ne ugla usne khaya
فٹ بھر ہے اس کی لمبائی
fut bhar he uski lambai