Muhammad Hussain Inoki - Article No. 794
محمد حسین اِنوکی - تحریر نمبر 794
ان کا قد چھے فیٹ تین انچ ہے۔ دورانِ مقابلہ وہ باکسنگ ، جوڈوکراٹے، کنگ فو، سوموریسلنگ کے ماہر نظر آتے تھے۔
منگل 12 مئی 2015
عالمی شہرت یافتہ سابق ریسلر اور جاپانی پارلیمنٹ کے رکن محمد حسین اِنوکی 20 فروری 1943 ء کو ”یوکوہاما“ میں ایک بااثر گھرانے میں پیدا ہوئے۔ پیدائش کے وقت ان کا نام ”کانجی اِنوکی“ رکھا گیا۔ ان کے والد سجیرواِنوکی تاجر اور سیاست دان تھے۔ جب ان کا انتقال ہوا تو اِنوکی محض پانچ برس کے تھے وہ جب اسکول کے ساتویں گریڈ میں تھے تو باسکٹ بال ٹیم میں شامل ہو گئے تھے۔ بعد میں وہ اس سے علیحدہ ہو گئے۔
جنگِ عظیم دوم کے بعد ان کے خاندان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا تھا، لہٰذا 1957 میں ان کے خاندان جاپان سے برازیل منتقل ہو گیا۔ محمد حسین اس وقت چودہ برس کے تھے۔ جب وہ سترہ سال کے تھے تو واپس جاپان آگے اور جاپان کی ریسلنگ ایسوسی ایشن میں ”رکیڈوزن“ کے شاگرد بن گئے۔
(جاری ہے)
ریسلنگ میں انھوں نے بڑا نام کمایااور ان کا شمار نامی گرامی پہلوانوں میں ہوتا تھا۔
ان کا قد چھے فیٹ تین انچ ہے۔ دورانِ مقابلہ وہ باکسنگ ، جوڈوکراٹے، کنگ فو، سوموریسلنگ کے ماہر نظر آتے تھے۔انھوں نے 1971 میں اداکارہ ”مٹسو کوہیشو“ سے شادی کی۔ ان کی ایک بیٹی ”ہیروکو“ ہے۔
دسمبر 1971 میں انطونیوانو کے ہاتھوں پاکستانی پہلوان اکرم کی شکست کے بعد بھولوبر ادران اس سے اپنی شکست کا بدلہ لینے کے لئے بے تاب تھے۔ چنانچہ انھوں نے 1978 میں اسے دوبارہ مقابلے کا چیلنچ دیا ۔ اس مرتبہ مقابلے کے لئے اسلم پہلوان کے بیٹے زیبر عرف جھارا پہلوان کو میدان میں اُتارا گیا۔
جون1979 کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں دونوں پہلوان مقابل آئے۔ ابتداہی سے جھارا پہلوان انوکی پر چھایا رہا۔ پانچ منٹ کے پانچ راوٴنڈ تک کوئی پہلوان پوائنٹ نہ لے سکا۔ چھٹا اور آخری راوٴنڈ دس منٹ تک جاری رہنا تھا، چھٹا روانڈ شروع ہوتے ہی انوکی نے جھارا کا ہاتھ پکڑ کر بلند کر دیا اور اپنی شکست تسلیم کر لی۔
محمد حسین انوکی نے اپنے والد کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے 1979 میں سیاست میں قدم رکھا اور پھر جاپان کے ایوانِ بالا میں پہنچ کر پارلیمنٹ کے رکن بنے۔
Browse More Mutafariq Mazameen
ننھی کو نپلیں ، کلیاں اور کیاریاں
Nanhi Konplain Kaliyan Aur Kiyariyan
نافرمانی کی سزا
Nafarmani Ki Saza
اقتدار کا حق دار
Iqtedar Ka Haq
آپ کی سرگرمیاں ۔۔تحریر: مبشرہ خالد
Aap Ki Sargarmiyan
سنہرے اقوال
Sunehray Aqwal
خالہ قلقلہ کی چالاکی
Khala Qilqela Ki Chalaki
Urdu Jokes
ایک خاتون
Aik khatoon
دو سکھ ریل گاڑی میں
Do sikh rail gari mai
ایک دوست دوسرے سے
Aik dost doosre dost se
اپنی بیوی کی قبر
Apne biwi ki qabar
پاگل پن
pagalpan
مسائل کا حل
masail ka hal
Urdu Paheliyan
بند آنکھوں نے جو دکھلایا
band ankhon ne jo dikhlaya
سر کے بل چلتا ہے فرفر
sar ke baal chalta hy far far
ہاتھ میں لے کر ذرا گھمایا
hath me leke zara ghumaya
ہر اک جانے اس کا نام
har ek jaane uska naam
اوروں کے قبضے میں ہے
auro ke qabzy me hai
دیکھا دھاگا ریشم جیسا
dekha dhaga resham jaisa