Waqea Karbalaa Mein Bachon Ka Kirdaar - Article No. 1186

Waqea Karbalaa Mein Bachon Ka Kirdaar

واقعہ کربلا میں بچوں کا کردار - تحریر نمبر 1186

پیارے بچو! محرم الحرام کو اسلامی تاریخ میں خاص مقام حاصل ہے ۔اِسکی وجہ یہ ہے کہ محرم کے مہینے میں نواسئہ رسول امام حسینؓ نے دین اسلام کیلئے اپنی اور خاندان والوں کی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

پیر 17 ستمبر 2018

ظہور رضا بخاری
پیارے بچو! محرم الحرام کو اسلامی تاریخ میں خاص مقام حاصل ہے ۔اِسکی وجہ یہ ہے کہ محرم کے مہینے میں نواسئہ رسول امام حسینؓ نے دین اسلام کیلئے اپنی اور خاندان والوں کی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔واقعہ کربلا میں جہاں بڑی عمر کے لوگوں ،نوجوانوں اور خواتین نے اہم کردار ادا کیا وہاں بچوں نے بھی اپنا اپنا کردار بخوبی سرانجام دیا ۔

واقعہ کربلا میں حضرت امام حسینؓ کی بیٹی حضرت سکینہ نے تمام سفر تکالیف ،بھوک پیاس اور دوسرے مصائب کو برداشت کیا۔اُنہیں شام کے ایک قید خانے میں قید کرکے رکھا گیا اور وہیں اُن کا انتقال ہو گیا اور وہ وہیں مدفون ہیں ۔

اسی طرح حضرت امام حسینؓ کے چھ ماہ کے بیٹے حضرت علی اصغر کو کربلا میں پانی میسر نہیں تھا ۔

(جاری ہے)

حضرت امام حسینؓ اُنہیں دریائے فرات کے کنارے پانی پلانے کیلئے لے گئے لیکن اُ نہیں تیر مارکر شہید کر دیا گیا ۔

حضرت قاسم جن کی عمر تیرہ سال تھی وہ حضرت امام حسینؓ کے بیٹے تھے ،انھوں نے بھی کمال بہادری سے لڑتے ہوئے میدان کربلا میں دین خدا کیلئے جان قربان کردی۔حضرتامام حسینؓ انکی لاش کے ٹکڑے خیمے میں لے آئے ۔حضرت عون اور حضرت محمد امام حسینؓ کی بہن حضرت زینب اور حضرت عبداللہ بن جعفر طیار کے بیٹے تھے۔اُنہوں نے پیاس اور دوسرے تمام مصائب کو صبر سے برداشت کیا اور اللہ کی خوشنودی کیلئے اپنی جانیں راہ خدا میں قربان کردیں ۔
پیارے بچو! کربلا کے میدان میں اِن بچوں نے آپ کیلئے ایک مثال قائم کی ہے کہ جب بھی ہمارا دین یا پیارا ملک ہم سے تقاضا کرے تو ہم ہر قسم کی قربانی کیلئے تیار رہیں ۔بقول شاعر :۔بچے ،بوڑھے ،مائیں ،بہنیں بیٹی بیٹے بھائی بھانجے دوست اور نوکر کربل کی تاریخ پڑ ھیں تو ہر کردار نرالا ہے اپنا آپ حوالہ ہے۔

Browse More Mutafariq Mazameen