
Anokhi Shadi - Article No. 967
انوکھی شادی
پانچ دوست سعد، طلحہ سعید، عبدالمعیز، عبدالرافع اور فیضان رشید ایک ہی سکول میں پڑھتے تھے اور ہمیشہ اکٹھے ہی کھیلتے تھے ۔ طلحہ اور سعید کے کسی رشتے دار کی شادی تھی۔ طلحہ نے اپنے رشتے دار سے بغیر پوچھے چاروں دوستوں کو شادی کا رڈ دے دیا۔
جمعہ 28 اکتوبر 2016

پانچ دوست سعد، طلحہ سعید، عبدالمعیز، عبدالرافع اور فیضان رشید ایک ہی سکول میں پڑھتے تھے اور ہمیشہ اکٹھے ہی کھیلتے تھے ۔ طلحہ اور سعید کے کسی رشتے دار کی شادی تھی۔ طلحہ نے اپنے رشتے دار سے بغیر پوچھے چاروں دوستوں کو شادی کا رڈ دے دیا۔ چاروں دوست شادی کارڈ لے کر بہت خوش ہوئے اور شادی پر جانے کی تیاری کرنے لگ گئے۔ بالآخر شادی کا دن بھی قریب آپہنچا۔ وہ چاروں دوست شادی پرجانے کے لئے تیاری کی بس پرسوار ہوکر طلحہ کے گاؤں کی طرف روانہ ہوگئے۔گاؤں میں اس کے گھر تک پہنچنے کیلئے پیدل جانا پڑتا تھا۔ وہ چاروں دوست اڈے سے اُترجرپیدل گاؤں کی جانب چل پڑے۔ تھوڑی دیر بعد وہ اس کے گھر پہنچ گئے۔ طلحہ اپنے چاروں دوستوں کو مل کر خوش تو ہوا لیکن تھوڑا پریشان بھی ہوگیا کیونکہ شادی کی تقریب سادگی کے ساتھ ادا کی جانی تھی۔
(جاری ہے)
چاروں دوست طلحہ سے باتیں کرنے لگ گئے طلحہ نے کہا میں کھانا لیکر آتا ہوں۔
آدھا گھنٹہ گزر گیااور طلحہ نہ آیاتو عبدالمعیزکہنے لگایار بھوک سے برا حال ہورہا ہے۔ طلحہ نہیں آیا توسعد کہنے لگا طلحہ آتا ہی ہوگا لیکن آدھا گھنٹہ اور گزرگیا تو وہ پریشان ہوگئے۔ عبدالرافع کہنے لگایا یار وہ نہیں آتا ہم واپس گھر چلتے ہیں۔فیضان کہنے لگا ٹھیک ہے۔ وہ چاروں دوست گھر کی طرف جانے کیلئے چل پڑے واپسی پر رات ہوگئی۔ تو وہاں کتا بیٹھا تھا وہ ڈرگئے سعد، عبدالرافع اور عبدالمعیز دوڑنا شروع کردیا۔ اچانک اندھیرے میں پتہ نہ چلا اور سعد اور عبد الرافع کھال میں گرگئے تو کپڑوں کو کیچڑ لگ گیا۔ انہوں نے پانی کے ساتھ کپڑے دھوئے۔ اسی دوران ایک کتا ن کی جانب دوڑتا آرہا تھا۔ ان سب میں فیضان رشید دلیر اور بہادر تھا اس نے اینٹ کا ٹکڑا کتے کو ماراتو کتا بھاگ گیا پھر وہ تھوڑی دیر آگے گئے تو سعد امجد نے کالی چیز دیکھی تو ڈر گیا لیکن فیضان نے اینٹ کا ٹکڑا اس کی طرف پھینکا تو ہنسنے لگ گیا۔ فیضان کہنے لگایا ر یہ توگدھا تھا جو گھاس کھارہا تھا۔ یہ دیکھ کر عبدالرافع کہنے لگا۔ گدھے تم کسی کے کام آتے ہو بھی کہ نہیں بس صرف گھاس ہی کھاتے رہتے ہو۔ عبدالمعیز کہنے لگا اوئے گدھے ہمیں اڈے تک چھوڑآؤ عبدالرافع کہنے لگا ہم چاروں گدھے پر کیسے بیٹھیں گے فیضان رشید نے گدھے کے گلے میں رسی دیکھی جولٹک رہی تھی ۔ فیضان نے کہا وہ دیکھو رسی لٹک رہی ہے۔ فیضان نے گدھے کی رسی پکڑ لی عبدالرافع ، سعدامجد اور عبدالمعیز گدھے پر بیٹھے گے۔ اورگدھے نے چلنا شروع کردیا تھوڑی دیر اڈا آگیا اڈے سے انہوں نے رکشہ لیا اور کچھ کھائے پیے بغیر گھر پہنچ گئے ۔
مزید سچی کہانیاں
ایمان دار تاجر
Iman Daar Tajir

انوکھی شادی
Anokhi Shadi

بادشاہ کا چور
Badshah Ka Choor

گوشت خور پودے
Gosht Khor Poday
قاتل کا پتا
Qatil Ka Pata

سکون کی تلاش
Sakoon Ki Talash

والدہ کا پرس
Walida Ka Purse

نیکی جو گلے پڑ گئی
Naiki Ju Gale Par Gayi

خود پے بھروسہ
Khud Pe Bhrosaa

وفا دار ہاتھی
Wafadar Hathi
چالیس دینار
40 Dinar

قلعی کھل گئی
Qali Khul Gayi
Your Thoughts and Comments
مزید مضامین
-
روزہ رکھنے سے پہلے
Roza Rakhne Se Pehle
-
حیرت انگیز مخلوق
hairat angaiz makhlooq
-
علی کاکا چار چور
Ali Kaka Char Chor
-
سنہر مچھلی
Sunehri Machli
-
جادو کا آئینہ۔۔۔۔۔تحریر:مختاراحمد
jadu ka aaina
-
حال میں ماضی(دوسرا حصہ)
Haal Mein Maazi
-
کر بھلا۔۔۔ہو بھلا
Kar Bhala ---- Ho Bhala
-
دربارہ ملنے والی ڈگری؟
Dobara Milne Wali Degree
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2022, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.