Dolat Mand Ghareeb - Article No. 1082

دولت مند غریب - تحریر نمبر 1082
اپنی بڑی سی گاڑی میں بیٹھے سیٹھ فرید پلیٹ بھر کر سیخ کباب اور شامی کباب گرم روٹی سے کھارہے تھے ان کا بیٹا شہزاد کا ہم عمر ہوگا ملائی بوٹی سے لطف اندوز ہورہا تھا وہ اکثر اس ہوٹل پر آتے تھے شہزاد اس ہوٹل کے بیرونی حصے میں ویٹر کی نوکری کرتا تھا
بدھ 14 فروری 2018
انوارآس محمد
کباب کی خوشبو شہزاد کی بھوک میں اضافہ کررہی تھی لیکن وہ صرف حسرت سے لوگوں کباب کھاتا دیکھ سکتا تھا اپنی بڑی سی گاڑی میں بیٹھے سیٹھ فرید پلیٹ بھر کر سیخ کباب اور شامی کباب گرم روٹی سے کھارہے تھے ان کا بیٹا شہزاد کا ہم عمر ہوگا ملائی بوٹی سے لطف اندوز ہورہا تھا وہ اکثر اس ہوٹل پر آتے تھے شہزاد اس ہوٹل کے بیرونی حصے میں ویٹر کی نوکری کرتا تھا اس کا کام ہوٹل کے سامنے کھڑی گاڑیوں میں آئے ہوئے لوگوں سے آرڈر لینا اور ان کو کھانا فراہم کرنا تھا شہزاد کا دنیا میں اپنے غریب چچا کے سوا کوئی نہ تھا جن کے ساتھ وہ رہتا تھا۔
(جاری ہے)
وہ پوچھتا،لیکن چاچا ہم ہی غریب کیوں ہیں؟چچا سمجھاتے بیٹا دنیا میں صرف ہم ہی نہیں لاکھوں لوگ غریب ہے امیر لوگوں کے اپنے مسائل ہوتے ہیں اور غریبوں کے اپنے اللہ سب کو آزماتا ہے دنیا میں کس کو ہمیشہ رہنا ہے بھلا کام یاب وہ ہے جو اللہ کی رضا میں راضی رہے شہزاد اکثر چچا سے بحث کرتا اور کبھی کبھی اسے چاچا کی باتوں سے سکون بھی مل جاتا لیکن چند دنوں کے بعد وہ سب باتیں بھول کر پھر سے اداس ہوجاتا تھا،اس دن بھی شہزاد بہت اداسی سے لوگوں کو کھانا کھاتے دیکھ رہا تھا بارش کا موسم تھا لوگ تفریح کررہے تھے اور ہجوم بھی بہت زیادہ تھا سیٹھ فرید کی گاڑی آکر رکی دل ہی دل میں ان کی قسمت پر رشک کرکے اُداس ہونے لگا بوجھل قدموں سے وہ سیٹھ صاحب کی گاڑی کے پاس کھانے کا آرڈر لینے گیا،جی صاحب کیا کھانا پسند کریں گے؟شہزاد نے پوچھا سیٹھ صاحب کے چہرے پر اُداسی سی پھیل گئی بیٹا آئسکریم لادو شہزاد حیران ہوا کیوں کہ سیٹھ فرید جب بھی آتے تھے کچھ نہ کچھ ضرور کھاتے تھے آج ایسا پہلی بار ہوا تھا کہ وہ صرف آئسکریم کی فرمائش کررہے تھے اسی دوران ہوٹل کے مالک جو کہ سیٹھ فرید کے دوست تھے وہ بھی وہاں پہنچ گئے اور کہا فرید صاحب آج صرف آئسکریم سے پیٹ بھریں گے کیا؟سیٹھ فرید کی اُداسی میں مزید اضافہ ہوگیا اور گویا ہوئے بس بہت کھاپی لیا اب تو ہم صرف آئس کریم ہی کھاسکتے ہیں وہ کیوں خیریت قمر صاحب نے حیرت سے پوچھا کیا بتاﺅں قمر صاحب؟قمر صاحب نے حیرت سے پوچھا کیا بتاﺅں قمر صاحب مجھے گلے کا کینسر ہے فی الحال میں آئس کریم کے علاوہ کچھ نہیں کھاسکتا ڈاکٹر نے سختی سے منع کیا ہے سیٹھ فرید آہستہ آہستہ بول رہے تھے شاید ان کے گلے میں درد ہورہا تھا،شہزاد نے آنکھیں پھاڑ کر حیرت سے سیٹھ فرید کی بات سنی اور آئس کریم لینے چل پڑا سیٹھ فرید اپنا حال بیان کررہے تھے اور شہزاد کے ذہن میں چچا کی باتیں گونج رہی تھی کہ اللہ سب کو آزماتا ہے شہزاد کے پاس دنیا کی سب سے بڑی دولت صحت تھی اچانک اسے لگا کہ وہ سیٹھ فرید سے بھی زیادہ امیر ہوگیا ہے۔
Browse More True Stories

جواب لا جواب
Jawab La Jawab

دجال کون؟
Dajjal Kon

خوددار
Khud-dar

جنت
Jannat

مہمان اللہ کی رحمت
Mehmaan ALLAH Ki Rehmat

درد دل
Dard E Dil
Urdu Jokes
ماں بیٹے سے
maa bete se
کنجوسی
Kanjoos
احتیاط
ihtiyat
ایک دوست
Aik dost
تیز گام
tezgam
دانش کے دوست
Danish ke dost
Urdu Paheliyan
جس شے کو جھولی میں ڈالے
jis shai ko jholi me daly
اک منا پانی میں نہائے
ek munna pani me nahae
کبھی اٹھایا کبھی بٹھایا
kabhi uthaya kabhi bithaya
تن کی لمبی سر کی چھوٹی
tun ki lambi sar ki choti
کوئی بادل اور نہ سایا
koi badal or na saya
شیشے میں ہے لال پری
sheeshe me hai lal pari