Neki Zaya Nehin Jaati - Article No. 1018
نیکی ضائع نہیں جاتی - تحریر نمبر 1018
صدیوں پرانی بات ہے ہندوستان پر اس وقت کے راجہ مہاراجے حکومت کیا کرتے تھے ۔ ایک ہندو راجے نے بہت سے علاقوں پر قبضہ کیا ہوا تھا، وہ ایک ظالم بادشاہ تھا،بات بات پر وزیروں کو قتل کروادیا کرتا تھا۔
ہفتہ 12 اگست 2017
صدیوں پرانی بات ہے ہندوستان پر اس وقت کے راجہ مہاراجے حکومت کیا کرتے تھے ۔ ایک ہندو راجے نے بہت سے علاقوں پر قبضہ کیا ہوا تھا، وہ ایک ظالم بادشاہ تھا،بات بات پر وزیروں کو قتل کروادیا کرتا تھا۔ اُس کا ایک وزیر ایک عقلمند اور رحمدل شخص تھا ، وہ رعایا سے نیک سکول کرتا تھا اور اُن کی مدد بھی کرتا تھا۔ وہ ایک مرتبہ دریا کی دوسری طرف جانے کیلئے دریا پر پہنچا تو اُس نے دیکھا کے ایک ملاح نئی کشتی لئے اُس کے استقبال کیلئے موجود ہے۔ جب وہ دوسری طرف پہنچا تو وزیر نے دیکھا کہ بادشاہ کے ہر کارے کشتی پر قبضہ کرنے کیلئے تیار کھڑے ہیں۔ وزیر نے ملاح کی کشتی ان سے بچا لی تو وہ وزیر کا شکریہ کرتے ہوئے واپس لوٹ گیا۔
کچھ عرصے بعد کسی نے اس مسئلہ پر وزیر کے خلاف بادشاہ کے کان بھرنا شروع کردیئے۔
(جاری ہے)
وزیر بہت پریشان ہوا وہ مختلف تدبیروں کا سوچنے لگا مگر کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا۔ وہ پریشانی کے عالم میں د ریا کی طرف نکل گیا اور وہاں بیٹھ کر سوچ وبچار کرنے لگا۔ اِسی دوران وہی کشتی والا بزرگ اُس کے پاس آیا اور جھک کرسلام کیا۔ وزیر کو پریشان دیکھاکر پوچھا: وزیر محترم ! کیا بات ہے، آپ پریشان لگ رہے ہیں۔
ہاں بزرگو ! بادشاہ نے ایک الجھن میں ڈال دیا ہے۔ دس دن کی مہلت تھی، آج آٹھواں دن ہے، اگر جواب نہ دیا تو میری گردن اُڑادی جائیگی۔
وہ اُلجھن کیا ہے؟ شاید میں کچھ مدد کرسکوں۔
بات یہ ہے کہ بادشاہ کے پاس ایک سفید ہاتھی ہے، وہ اُسکا وزن بتانے کا کہہ رہا ہے ، ورنہ میری گردن․․․․․․
یہ تو کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے ،چٹکی بجاتے ہی حل ہوگیا ہے، آپ کا مسئلہ ․․․․
میری جان کو بنی ہے، آپ چٹکی بجاتے مسئلہ حل کررہے ہیں۔ وزیر نے حیرت سے کہا۔
جی محترم! آپ کل ہاتھی لائیے ، اسے کشتی پر بیٹھا کر دریا میں اُتارتے ہیں جتنے کشتی پانی کے اند جائے گی، اس پر نشان لگائیں گے پھر اتنے وزن کے پتھر کو نشان تک کشتی پانی میں لیجا کر ڈال کر وزن کرلیں۔
ویری گڈ․․․․ وزیر کی سمجھ میں ساری بات آگئی۔ اگلے دن وہ ہاتھی کو دریا کے کنارے لایا، اُسے کشتی میں سوار کرکے دریا میں لیجا کر کشتی پر نشان لگا دیا۔ پھر اُس نشان تک پتھر ڈال کر وزن کیا گیا پھر اُن پتھروں کا وزن کیا اور بادشاہ کو بتادیا۔
اب بادشاہ حیران ہوا کہ یہ کیسے ممکن ہے جب اُسے بتایا تو بہت خوش ہو ا ایک نیکی کا یہ صلہ دیا ہے جبکہ اُس وزیر نے بہت سے معاملات میں بادشاہ کی رہنمائی کی تھی اور اپنی غلطی کا اعتراف کیا۔
نیکی کر دریا میں ڈال وزیر نے ملاح کیساتھ نیکی کی اور ملاح نے نیکی کرکے اس کی جان بچائی۔
اللہ تعالیٰ ہمیں نیک کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے (آمین)
Browse More True Stories
انوکھی شادی
Anokhi Shadi
بھید
Bheed
نبی کریمﷺ کا بچپن
Nabi Karrem (S.A.W) Ka Bachpan
وفادارکتا
Wafadaar Kutta
ناقص العقل
Naaqis Al Aqal
موچی کا حج
Mochi Ka Hajj
Urdu Jokes
کیا تمہاری بیوی
kya tumhari biwi
حیران کن تحفہ
Hairan Kun Tohfa
دانش کے دوست
Danish ke dost
تین احمق مختلف روپ میں
teen ahmaq mukhtalif roop mein
باپ
Baap
ڈاکٹر
Doctor
Urdu Paheliyan
اک ڈبے میں میٹھے دانے
ek dabby me meethe danny
دیکھا ایک ایسا دربار
dekha ek aisa darbar
بنا جڑوں کے پودا پالا
bina jaro ke poda pala
ہرا ہرا یا پیلا پیلا
hara hara ya peela peela
دن کو اس کا کام نہیں ہے
din ko uska kaam nahi hai
یک تلوار سی ہے دو دھاری
aik talwar si hy do dhari