Qanaat Pasandi - Article No. 942

قناعت پسندی - تحریر نمبر 942
قدرت روزانہ میرے لیے تین مچھلیوں کا انتظام کرتی ہے خلیفہ کی قسمت کے اشتراک سے برکت آئی
جمعہ 15 جولائی 2016
پیارے بچو! آپ نے مشہور خلیفہ ہارون الرشید کانام ضرور سنا ہوگا خلیفہ ہارون الرشید بھیس بدل کر اپنی رعایا کی خبرگیری کیاکرتا تھا۔ ایک بار اس نے دریا کے کنارے ایک شخص کو دیکھا جو جال پھینکے مچھلیاں پکڑ رہا تھا خلیفہ نے اس سے پوچھا کہ کوئی مچھلی پکڑی؟
اس نے کہا۔ ابھی تک کوئی نہیں۔
خلیفہ نے پوچھا۔کوئی اُمید ہے؟
وہ کہنے لگا شام تک تین مچھلیاں پکڑلوں گا۔
وہ کیسے؟ خلیفہ نے حیران ہوکر پوچھا۔ تین ہی کیوں؟
وہ کہنے لگا ۔ برسوں ہوگئے ایسے ہی زندگی گزار رہاہوں۔ قدرت میرے لئے روز تین مچھلیوں کا انتظام کردیتی ہے۔ جونہی تین مچھلیاں پکڑتا ہوں تو جال اٹھائے گھر چلاجاتا ہوں۔
خلیفہ کو اس کی باتوں میں دلچسپی پیداہوگئی تو پوچھا․․․․․․․ تین مچھلیوں کا کیاکرتے ہو۔
(جاری ہے)
اس نے کہا ۔ ایک گھر میں پکا لیتا ہوں باقی دو بیچ کرضروریات زندگی پوری کرتا ہوں۔
خلیفہ نے کچھ دیر سوچ کر کہا۔ مجھے اپنا حصہ دار بنالو۔ ہم اکٹھے یہ کام کرتے ہیں۔ مچھیرے نے کہا۔ مجھے اس کی ضرورت نہیں۔ مجھے جو چاہئے مجھے روز مل جاتا ہے کافی تکرار سے خلیفہ نے اسے راضی کرلیا کہ روزانہ کی تین مچھلیوں میں میرا کوئی حصہ نہ ہوگا اس کے علاوہ جو مچھلیاں پکڑو گئے اس میں میرا چوتھا اور تین حصے تمہارے۔
خلیفہ نے نئے جال اور ضروری سامان کیلئے مچھیرے کو کچھ سکے دئیے۔ اور کہا۔ اگر میں نہ آسکوں تو مجھے بغداد ملنے آجانا۔ میرانام ہارون الرشید ہے۔ اللہ کی قدرت خلیفہ کی پارٹنر شپ کے بعد مچھلیاں بڑھنا شروع ہوگئیں۔ مچھلیاں پکڑنے والا اپنی تین مچھلیاں علیحدہ کرلیتا، بقایا مچھلیاں فروخت کرتااور خلیفہ کا چوتھائی حصہ الگ کرلیتا۔ اس وقت سونے چاندی کے سکوں کا رواج تھا۔ وہ شخص خلیفہ کی اشرفیاں ایک برتن میں جمع کرتا گیا۔ کافی عرصہ گزرگیا تو وہ فکر مند ہوا کہ کیا انسان ہے کہ میرے ساتھ کاروبار کرنے کے بعد پلٹ کرواپس نہیں آیا۔
آخر ایک دن اس نے اشرفیوں کا برتن اٹھایا اور بغداد جاپہنچا۔ لوگوں سے ہارون، الرشید کا پوچھتا ہوا محل تک جا پہنچا۔
سکیورٹی والوں کو ہدایت تھی کہ جوبھی خلیفہ سے ملنا چاہتا اسے ملوایاجاتا تھا ۔ مچھیراتو خلیفہ کی شان وشوکت اور عظیم الشان دربار دیکھ کر حیران ہوگیا۔ خلیفہ نے اسے پہچان لیا۔ محبت سے اپنے پاس بٹھایا اور پوچھا کیسے آنا ہوا؟ اس نے جھجھکتے ہوئے بتایا کہ آپ کے حصے کا منافع لیکر آیا ہوں۔ خلیفہ بہت خوش ہوا اس نے اپنا حصہ بھی اسے انعام دیا اس کے ساتھ ساتھ بہت سے تحفے تحائف بھی دیئے اور کہا۔ جب تمہاری بات سنی تو محسوس ہوا کہ قدرت نے تمہاری قسمت میں روز کی تین مچھلیاں لکھی ہیں اور تم قناعت پسند بھی تھے۔ قدرت نے مجھے بے شمار دولت سے نوازا ہے۔ میں نے تیرے ساتھ کاروبار میں قسمت کا اشتراک کیا تھا جو برکت آئی وہ مشترکہ قسمت کا نتیجہ ہے۔
بچو! اس لئے ہمیں چاہئے کہ ہرکسی کے ساتھ نیکی کرتے رہیں تاکہ ہماری شراکت سے کسی کو بہت سافائدہ ہو۔
Browse More True Stories

امید
Umeed

نصیحت کا اثر
Naseehat Ka Assar

ادھورا کام
Udhoora Kaam

عزت کا سوال
Izzat Ka Sawal

وہ دہشت ناک رات
Wo Dehshatnak Raat

لالچ کی سزا - لکڑ ہارے کی کہانی
Lalach Ki Saza Lakar Hary Ki Kahani
Urdu Jokes
چار بار کھانا کھا چکا ہوں
chaar baar khana kha chuka hon
ایک آدمی
Aik Admi
نام
naam
ماسٹر صاحب فیل؟
master sahib fail ?
ایک فنکشن
Aik function
بڑے آئے سمجھانے والے
barray aaye samjhane walay
Urdu Paheliyan
بن کھانے کی چیز کو کھایا
bin khane ki cheez ko khaya
کالے بن کے کالی ماسی
kaaly ban kay kaaly maasi
ہو گر ایک تو ہے بے کار
ho agar aik tu hai bekar
گز بھر کی پانی کی دھار
ghar bhar ki pani ki dhaar
کوئی نہ چھین سکے اک شے
koi na cheen sake ik shay
روڑوں کے اندر تھے روڑے
roro ke andar thy rory