Ammo Se Ilaaj - Article No. 2239
آموں سے علاج - تحریر نمبر 2239
مرحوم کا انتقال ہیضے میںہوا تھا مگر آپ جانتے ہیں کہ سپاہی اگر گھوڑے پر گولی کھائے یا پیراک کا مزار دریا کی موجوں میں بنے تو اس پر کسی کو تعجب نہیں ہوتا چاہیے، بلکہ سچ پوچھیے تو سپاہی اور پیراک کے لیے یہ نہایت شرم نام بات ہے کہ چار پائی پر ایڑیاں رگڑ رگڑ کر مریں۔بالکل اسی طرح مرحوم نے ہیضے میں جاں بحق ہو کر گویا اپنی مٹی ٹھکانے لگا دی
پیر 4 جون 2018
شوکت تھانوی:
مرحوم کا انتقال ہیضے میںہوا تھا مگر آپ جانتے ہیں کہ سپاہی اگر گھوڑے پر گولی کھائے یا پیراک کا مزار دریا کی موجوں میں بنے تو اس پر کسی کو تعجب نہیں ہوتا چاہیے، بلکہ سچ پوچھیے تو سپاہی اور پیراک کے لیے یہ نہایت شرم نام بات ہے کہ چار پائی پر ایڑیاں رگڑ رگڑ کر مریں۔بالکل اسی طرح مرحوم نے ہیضے میں جاں بحق ہو کر گویا اپنی مٹی ٹھکانے لگا دی۔
(جاری ہے)
اس مختصر سی تقریر کے بعد چوٹی دار آموں سے بھی ہوئی قاب خالی ہو چکی تھی اور مرحوم تخمی آم چور رہے تھے ہم کو آموں کے معاملے میں ست رفتار دیکھ کر بولے:” کیوں جوانی کو بدنام کر رہے ہو ۔ تمہاری عمر یہ عالم تھا کہ علی الحساب آم کھانے کے بعد معدے میں ان سیکڑے گنے جاتے تھے، جس کی شہادت گھٹلیاں دیا کرتی تھیں۔ اب تو یہ حال رہ گیا ہے کہ مشکل سے یہ دس پندرہ آم کھائے ہیں۔ پیٹ بھر گیا ہے لیکن نیت نہیں بھری ہے مگر آم کے سلسلے میں پیٹ کی محدود گنجائش کا خیال کرنا کفرانِ نعمت ہے لہٰذا دیکھ لو کہ کھا رہا ہوں اب تک، بھائی! چونسا اور انور ٹول آم بے حد لذیذ ہوتے ہیں، انھیں خوب کھایا کرو۔ آم بہت صحت بخش پھل ہے میں اس لذیذ شیریں اور ذائقے دار پھل کو کھانا ہرگز نہیں چھوڑ سکتا۔“ آخر ہم سے نہ دیکھا گیا اور ہاتھ جوڑ کر کھڑے ہو گئے کہ خدارا اپنے اوپر نہ سہی اپنے معصوم بچوں پر رحم فرمائیے، جو ان آموں کی خاطر یتیم ہونے کے خطرے میںمبتلا ہیں۔ اپنی غریب بیوی پر ترس کھائیے، جس کے سہاگ کو آم لوٹنے والے ہیں بہر حال بہ مشکل تمام اس وقت انہوں نے آموں کی یا خود اپنی جان بخش دی، مگر دوسر ہی دن یہ اطلاع مل گئی کہ آپ پھر ہیضے میںمبتلا ہوگئے ہیں۔ تحقیق کرنے سے معلوم ہوا کہ عام بد ہضمی کی شکایت کا علاج آموں سے کیا گیا ، لہٰذا بدہضمی تو دور ہو گئی مگر ہیضہ شروع ہو گیا۔ آپ کا بس چلتا تو ہیضے کا علاج بھی آموں ہی سے کرتے ، مگر بیوی کی سخت گیری اور بچوں کی نگرانی کی وجہ سے پھر فاقے شروع ہو گئے اور ہیضے کا اثر کم ہونے بھی نہ پایا تھا کہ آموں کی فصل کے رخصت ہونے کا جو آپ کو خیال آیا تو خود اپنے رخصت ہونے کی طرف سے بے فکر ہو کر گھر سے نکل گئے اور اس کثرت سے آم آپ نے تناول فرمائے کہ پھر معالجوں کے بنائے کچھ نہ بن سکا۔ ہیضہ اپنی پوری شدت کے ساتھ ازسرِ نو ہوا اور عیادت کرنے والوں کی آخر میں آپ کے اعزّہ سے تعزیت ہی کرنا پڑی۔یہ سب کچھ سہی، طبّی نقطہ¿ نظر سے بد پرہیزی اور ” آموں سے علاج“ کی وجہ سے مرے، مگران کا بھی یہ کہنا غلط نہ تھا کہ موت بہرحال برحق ہے۔ لہٰذا فاقے سے مرنے کے بجائے آدمی شکم سیر ہو کر کیوں نہ مرے۔ اگر فاقے انسان کو موت سے بچاسکتے تو غذائیں فطرت کی طرف سے پیدا ہی کیوں ہوتیں اور اگر غذائیں خدانے پیدا کی ہیں تو انسان کی ہر بیماری کا علاج فاقوں میں نہیں، بلکہ یقینا انہی غذاو¿ں میں ہے۔
Browse More Urdu Adab
ماحول لاحول
Mahool Lahool
شناخت پریڈ
Shanakht Parade
مبارک ہو
Mubarak Ho
بِلا تبصرہ
Bila Tabsara
محترمہ یونیورسٹی صاحبہ
Mohtarma University Sahiba
وٹامن بی۔وی
Vitamin B.V