Jantri Naey Sal Ki - Article No. 2325
جنتری نئے سال کی - تحریر نمبر 2325
ابن انشا بدھ 12 دسمبر 2018
ابن انشاء
آمد بہارکی ہےجو بلبل ہے نغمہ سنج۔ یعنی بلبل بولتا تھا یا بولتی تھی تو لوگ جان لیتے تھے کہ بہار آئی ہے۔
(جاری ہے)
ہفتہ: سفرکرنے،بچوں کواسکول میں داخل کرانے کے لئے
اتوار: شادی کرنے،افسروں سے ملاقات کرنے کے لئے
بدھ: نیا لباس پہننے،غسل صحت کے لئے
جمعرات: حجامت بنانے،دعوت احباب کے لئے
جمعہ: غسل اورشادی وغیرہ کرنے کے لئے
ہم نے دیکھا ہے کہ لوگ اندھا دھند جس دن جو کام چاہیں شروع کردیتے ہیں۔ یہ جنتری سب کے پاس ہو تو زندگی میں انضباط آجائے۔ہفتے کا دن آیا اور سبھی لوگ سوٹ کیس اٹھا کر سفر پر نکل گئے۔ جو نہ جاسکے وہ بچوں کو اسکول میں داخل کرانے پہنچ گئے۔اس سے غرض نہیں کہ اسکول کھلے ہیں یا کسی کے بچے ہیں بھی کہ نہیں۔ جدھردیکھو بھیڑلگی ہے۔اتوار کوہرگھرکے سامنے چھولداریاں تنی ہیں اور ڈھولک بج رہی ہے۔ لوگ سہرے باندھنے کے بعد جنتری ہاتھ میں لئے افسروں سے ملاقات کرنے چلے جارہے ہیں۔بدھ کو سبھی حماموں میں پہنچ گئے۔ اورجمعرات کو لوگوں نے حجامت بنوائی، اور دوستوں کے پیچھے پیچھے پھر رہے ہیں کہ ہمارے ہاں آکردعوت کھا جائیو۔ جمعہ کو نکاح ثانی کا نمبر ہے۔ جو لوگ اس منزل سے گزر چکے ہیں وہ دن بھرنل کے نیچے بیٹھ کرنہائیں کہ ستاروں کا حکم یہی ہے۔
ہم جو خواب دیکھتے ہیں وہ بالعموم عام قسم کے ہوتے ہیں اورصبح تک یاد بھی نہیں رہتے۔ جنتری سے معلوم ہوا کہ خوابوں میں بھی بڑے تنوع کی گنجائش ہے۔ خواب میں پھانسی پانے کا مطلب ہے بلند رتبہ حاصل ہونا۔ افسوس کہ ہم نے خواب توکیااصل زندگی میں بھی کبھی پھانسی نہ پائی۔ بلند مرتبہ نہ مل سکنے کی اصل وجہ اب معلوم ہوئی۔من نہ کردم شماحذ ربکیند۔اسی طرح گھوڑادیکھنے کامطلب ہے۔دولت حاصل کرنا۔ قیاس کہتا ہے کہ مطلب وکٹوریہ کے گھوڑے سے نہیں۔ ریس کے گھورے سے ہے۔ خچر دیکھنے سے مراد ہے سفر پیش آنا۔جو لوگ ہوائی جہاز سے سفر کرتے ہیں ان کو ہوائی جہاز دیکھنا چاہئے۔ بلی کا پنجہ مارنا بیماری کے آنے کی علامت ہے۔ سانپ کا گوشت کھانا۔ دشمن کا مال حاصل ہونے کی۔ خواب میں کان میں چیونٹی گھس آئے تو سمجھئے موت قریب ہے۔ (خواب کے علاوہ گھس آتے تو چنداں حرج نہیں، سرسوں کا تیل ڈالئے نکل آئےگی) اپنے سرکوگدھے کا سردیکھنے کامطلب ہے۔عقل کا جاتےرہنا۔ یہ تعبیر ہم خود بھی سوچ سکتے تھے۔ کوئی آدمی اپنے سرکوگدھے کا سر(خواب میں بھی) دیکھے گا،اس کے متلعق اور کیا کہا جاسکتا ہے؟ خواب میں مردے سےمصافحہ کرنے کی تعبیر۔ درازیٔ عمر، خداجانے یہاں عمرفانی سےمراد ہے یاعمرجاودانی سے۔
ایک باب اس میں جسم کےاعضاء کے پھڑکنے اوران کےعواقب کے بارے میں بھی ہے۔آنکھ پھڑکناتوایک عام بات ہے۔رخسار، شانہ راست، گوش چپ انگشت چہارم،زبان،گلا،گردن بجانب چپ،ٹھوڑی،بغل راست وغیرہ، ان پچاسی اعضاء میں سے ہیں۔ جن کے پھڑکنے پر نظر رکھنی چاہئے۔ان میں سےبعض کے نتائج ایسے ہیں کہ ہم نقل کردیں توفحاشی کی زدمیں آجائیں۔ایک دوامورالبتہ فاضل مرتبین نظراندازکرگئے۔ نگہ انتخاب کی پسلی پھڑک اٹھنا استادوں کے کلام میں آیا ہے۔ اس کا نتیجہ نہیں دیا گیا۔ ہماری رگ حمیت بھی کبھی کبھی پھڑک اٹھتی ہے۔ اس کے عواقب کی طرف بھی یہ جنتری رہنمائی نہیں کرتی۔ یہ نقائص رفع ہونے چاہئیں۔
یہ معلومات توشاید کہیں اوربھی مل جائیں لیکن اس جنتری کامغز محبت کےعملیات اور تعویزات ہیں جو حکمی تاثیر رکھتے ہیں۔قیس میاں کی نظرسےایسی کوئی جنتری گزری ہوتی تو جنگلوں میں مارے مارے نہ پھرتے۔ ایک نسخہ حاضرہے۔
‘‘محبت کے مارے کوچاہیےکہ12 مارچ کو بوقت ایک گھڑی بعد طلوع آفتاب مشرق کی طرف منہ کر کے نقش ذیل کونام مطلوب بمع والدۂ مطلوب اُلو کے خون سے لکھ کر اپنے دہنے بازو پر باندھے اورمطلوب کو 20 مارچ بوقت ایک گھڑی 45 پل پربعد طلوع آفتاب اپنا سایہ دے۔مطلوب فوراًمشتاق ہوجائے گا۔
91 ، 11م و م 10ع 11 ع 11
نام مطلوب مع والدہ مطلوب، اپنا نام مع نام والدہ
یہاں بعض باتیں جی میں آتی ہیں۔اگر مطلوب یا محبوب بات نہیں کرتا تو اس کی والدہ اور دیگر رشتہ داروں کے نام کیسے معلوم کئے جائیں؟ پھر الو کیسے پکڑا جائے اور 20 مارچ کو بوقت صبح عین ایک گھڑی 45 پل بعد طلوع آفتاب مطلوب کو کیسے مجبور کیا جائے کہ طالب کے سایے میں آئے۔ ان باتوں کا اس جنتری میں کوئی ذکر نہیں۔ہاں جنتری کی پبلشر نے جنتر منتر مکمل نامی جو کتاب بقیمت چھ روپے شائع کی ہے۔ اس میں ان کی تفصیل ملے گی۔
جو لوگ ہماری طرح تن آسان ہیں۔محبت میں اتنا کشٹ نہیں اٹھا سکتےان کے لئےمرتب جنتری نے کچھ آسان ترعمل بھی دیتے ہیں۔جن کی بدولت محبوب قدموں پر تو آکر خیرنہیں گرتا لیکن مائل ضرورہوجاتا ہے۔ ان میں سے ایک تعویذ ہے جسےہرروزکاغذ کے چالیس ٹکڑوں پر لکھ کراورنیچے طالب ومطلوب کےنام درج کرکےآٹے کی گولیوں میں لپیٹ کردریا میں ڈالنا چاہئے اور چالیس دن تک یہی کرنا چاہئے۔ ہم نے حساب لگایا ہے۔ ازراہ کفایت آدھے تولے کی گولی بھی بنائی جائے تو ایک پاؤروزانہ یعنی دس سیرآٹےمیں محبوب کو راضی کیا جاسکتا ہے۔جوحضرت اس میں بھی خست کریں اوراپنی محبت کوبالکل پاک رکھنا چاہیں۔وہ ایک اور عمل کی طرف رجوع کرسکتے ہیں۔ وہ یہ کہ‘‘جب بھی محبوب سامنے آئے،آہستہ سے دل میں بسم اللہ الصمد،دس بارپڑھیں اورآخرمیں محبوب کی طرف منہ کرکے پھونک ماریں۔اس طرح کہ منہ کی ہوا اس کے کپڑوں کو چھو سکے۔ پندرہ بیس مرتبہ ایسا کرنے سے اس کےدل میں قرار واقعی محبت پیدا ہوجائے گی۔’’
یہ عمل بظاہرتوآسان معلوم ہوتا ہے۔لیکن عملاً ایسا آسان بھی نہیں۔ اوّل تومحبوب کو اتنی دیرسامنے کھڑا رہنے پرمجبورکرنا کہ آپ دس بارعمل پڑھ کرپھونکیں مارسکیں اور وہ بھاگے نہیں۔ اپنی جگہ ایک مسئلہ ہے۔ پھرآپ جو
Browse More Urdu Adab
ماحول لاحول
Mahool Lahool
شناخت پریڈ
Shanakht Parade
مبارک ہو
Mubarak Ho
بِلا تبصرہ
Bila Tabsara
محترمہ یونیورسٹی صاحبہ
Mohtarma University Sahiba
وٹامن بی۔وی
Vitamin B.V