Nai Noyli Dulhan - Article No. 587

نئی نویلی دلہن - تحریر نمبر 587

نئی نویلی دلہن کوئی کام نہ کرتی تھی جبکہ شادی کو ایک ماہ ہو گیا اور اس نے کام کو ہاتھ تک نہ لگایا تھا۔ دولہا والدین کی اکلوتی اولاد تھا۔ تنگ آ کر ماں بیٹے نے ایک منصوبہ بنایا صبح اٹھے تو دونوں نے ہاتھ میں ایک ایک جھاڑو پکڑ لی اور لڑنے لگے۔

(جاری ہے)

ماں کہتی جھاڑو میں دوں گی بیٹا کہتا نہیں میں دوں گا۔ ان کا خیال تھا کہ دلہن یہ سن کر خود جھاڑو دینے لگے گی بہو نے شور سنا تو کمرے سے اٹھ کر آئی اور لڑنے کی وجہ پوچھی اور سن کر کہنے لگی ”اس میں لڑنے کی کیا بات ہے امی! ایک دن جھاڑو آپ دیا کریں ایک دن یہ“۔

Browse More Urdu Jokes