Neelam Ghar - Article No. 877
نیلام گھر - تحریر نمبر 877
(جاری ہے)
سودا طے ہو جانے کے بعد اس شخص نے پنجرہ اٹھاتے ہوئے کہا۔ ”یہ طوطا مجھے دو سو روپے میں مہنگا پڑا ہے۔ خدا جانے یہ بولتا ہے یا نہیں“ ”جناب! آپ کے مقابلے پر یہی طوطا بولی دے رہا تھا۔“ نیلام گھر کا مالک بولا۔
Browse More Urdu Jokes
مرنے کا فائدہ
Marne Ka Faida
پڑتال
Partal
کاروبار
Karobar
ماتم
Matam
ست واری
Sat Wari
جہاز چلا رہا تھا
Jahaz Chala Raha Tha