Aatshi Gulabi Sarhi Se Dengue Bukhar Tak - Article No. 1856

” آتشی گلابی ساڑھی سے ڈینگی بخار تک“ - تحریر نمبر 1856

میں انتظار میں تھا۔ کہ وہ آئے گی۔ اُس نے صبح بتایاتھا کہ میں اپنی بڑی مرحومہ بھابھی کی آتشی گلابی ساڑھی پہن کے آؤں گی۔ جو میں نے اُس کے پرانے صندوق سے چوری چوری پرسوں رات نکالی تھی۔ اُس میں سے عجیب طرح کی بد بو آرہی ہے۔

میاں‌احسان باری

Browse More Urdu Mazameen