Ashfaq Ahmad Work - Article No. 1285
اشفاق احمد ورک - تحریر نمبر 1285
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک کی تحریریں ملک کے ادبی حلقوں سے زبردست پذیرائی حاصل کر چکی ہیں۔ موجودہ دور بلاشبہ معیاری مزاح کے فقدان کا دور ہے،۔۔۔
(جاری ہے)
ایسے میں ان کی استقامت کی داد دینی پڑے گی کہ انہوں نے شائستگی اور لطافت کے دامن کو ہاتھ سے جانے نہیں دیا۔
محمد خالد اختر نے لکھا :”اشفاق احمد ورک چیزوں اور لوگوں کا مذاق نہیں اڑاتے ، ان پر پھبتی نہیں کستے بلکہ ان کے بارے میں ظرافت سے ، دلنوازی سے ، دانائی سے لکھتے ہیں۔“ سید ضمیر جعفری نے لکھا: ”پیارے اشفاق ورک! آپ کو معلوم نہیں مگر میں آپ کو بتانے کے لئے بے چین تھا کہ میں آپ کی تحریر کا کس قدر گرویدہ ہوں۔ مجھے تمہارے ہاں کرنل محمد خاں دوبارہ لفٹینی کی وردی میں نظر آتا ہے۔“(اعجاز رضوی) سوانحی اشارے اشفاق احمد ورک 3جون 1963ء کو شیخوپورہ کے ایک گاؤں حنیف کوٹ میں پیدا ہوئے۔ میٹرک اپنے گاؤں سے کیا اور ڈگری کالج شیخوپورہ میں داخل ہو گئے۔ یہاں سے بی اے کرنے کے بعد 1988ء میں پنجاب یونیورسٹی اور ینٹل کالج سے ایم اے کیا اور شیخوپورہ کالج میں بطور لیکچرار ملازمت اختیار کر لی۔ اردو نثر میں طنز ومزاح کے عنوان سے دوران ملازمت آپ نے ڈاکٹر یٹ کی ڈگری کے لئے ایک مقالہ لکھا اور جولائی 2003ء میں انہیں پی ایچ ڈی کی ڈگری عطا کی گئی۔ اشفاق احمد ورک کی تصنیف ”قلمی دشمنی “ کے اب تک کئی ایڈیشن چھپ چکے ہیں آج کل روزنامہ” دن “میں قلمی دشمنی کے مستقل عنوان سے کالم بھی لکھ رہے ہیں۔Browse More Urdu Mazameen
گھورنا منع ہے
Ghurna Mana Hai
گھاگ
Ghag
بن بیاہوں کی کانفرنس
Bin Biyahon Ki Conference
حویلی
Haweli
ہم نے کتا پالا
Humne Kutta Pala
وقت کی مار
Waqt Ki Mar