
Character Ki Qeemat
کریکٹر کی قیمت!
ہفتہ 4 اگست 2018
کل کی غیر منصفانہ بارش کے دوران ایک قلندر کی بات ہمیں پانی پانی کر گئی اس بارش کو ہم نے غیر منصفانہ اس لئے کہا کہ یہ کہیں ہوئی ہے اور کہیں نہیں ہوئی۔ اور ایک قلندر کی بات نے ہمیں پانی پانی یوں کیا کہ سڑک کے بیچوں بیچ بہتے ہوئے ایک دریا کو موڑ سائیکل سے عبور کرنے کے دوران راہ چلتے اس مرد قلندر سے ہم یونہی پوچھ بیٹھے کہ حضرت اس سڑک کے کون سے حصے میں پانی کم گہرا ہے تاکہ ہم عین منجھدھار میں چلنے کے بجائے اسی راہگذر کو اپنائیں۔
اس پر اس مرد قلندر نے ہمیں اس سمت چلنے سے منع کیا، جس سمت ہم جار ہے تھے کہ بقول ان کے اس طرف پانی گہرا تھا اور فرمایا کہ بائیں جانب فٹ پاتھ کے ساتھ ساتھ چلیں سو ہم نے ان کے اس مشورے کو پلے باندھا اور ابھی چند قدم ہی گئے تھے کہ موٹر سائیکل ایک گڑھے میں گر کر یوگاکے انداز میں سر نیچے اور ٹانگیں اوپر کر کے گھڑا ہو گیا اور یوں اس مرد قلندر کی بات ہمیں واقعی پانی پانی کر گئی۔(جاری ہے)
مگر دوستو!یہ سطور لکھتے ہوئے ہمیں اچانک خیال آیا کہ ہم اس عروس البلاد سے کچھ زیادتی کر گئے ہیں کیوں کہ دلہن اگر بیمار شمار رہتی ہو تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ اس کی قدروقیمت سے انکارکر دیا جائے کہ اصل چیز تو کریکٹر ہے۔ اس کی وضاحت کچھ اس لطیفے سے ہوگی جس کے مطابق ایک شخص بھینس خریدنے کے لئے بازار گیا، بیوپاری نے اسے ایک بھینس دکھائی اور کہا یہ روزانہ بیس سیر دودھ اور سال میں ایک کٹا دیتی ہے اوراس کی قیمت دس ہزار روپے ہے۔ پھر اس نے دوسری بھینس دکھائی اور کہا یہ دودھ دیتی ہے اور نہ ”کٹا“دیتی ہے اس کی قیمت بیس ہزار روپے ہے۔ یہ سن کر گاہک پریشان ہوا اور متجس ہوا کہ معاملہ کیا ہے چنانچہ اس نے حیرت بھرے لہجے میں بیوپاری سے پوچھا”بھائی صاحب یہ کیا معاملہ ہے کہ جو بھینس روزانہ بیس سیر دودھ اور سال میں ایک کٹادیتی ہے، اس کی قیمت دس ہزار روپے ہے۔ اور جو نہ کٹا دیتی ہے اور نہ دودھ دیتی ہے، اس کی قیمت بیس ہزار روپے ہے؟یہ سن کر بیو پاری نے گاہک کی سوچ یا ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور کہا”صاحب بہت افسوس کی بات ہے، آپ کی نظروں میں کریکٹر کی کوئی قیمت ہی نہیں؟“ سومعاملہ یوں ہے کہ عروس البلاد لاہورکی قیمت بھی اس کے کریکٹر ہی کی وجہ سے ہے یوں اس کی ذات سے وابستہ جن تلخیوں کا ذکر ہم نے اوپر کی سطور میں کیا ہے، انہیں فراموش ہی کردینا چاہیئے کہ اس کے بعد یہ سب چیزیں فروعی ہو کر رہ جاتی ہیں۔
Your Thoughts and Comments
مزید مضامین سے متعلق
Articles and Information
مزاحیہ اردو ادبمزاحیہ کالممزاحیہ اردو لطیفےپیری مریدی مزاحیہ کہانیاںمیاں بیویموبائل کی مزاحیہ کہانیاںمزاحیہ شاعریپسندیدہ ترینUrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2023, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.