Ganda Nala - Article No. 2165

Ganda Nala

گندہ نالہ - تحریر نمبر 2165

چرس گندے نالے میں چھپائی ہوئی تھی جو نشاہدی پر پولیس نے چھاپہ مار کر برآمد کرلی دیکھا جائے تو چرس جیسی چیز کا گندے نالے سے برآمد ہونا کوئی اچھا شگون نہیں کیونکہ اس سے پہلے ان گندے نالوں کی اتنی گندی ریپوٹیشن نہیں تھی

ہفتہ 13 جنوری 2018

عطاء الحق قاسمی:
گندے نالے کو ہمارے معاشرتی زندگی میں باعزت مقام حاصل ہے چنانچہ کم از کم ایک گندہ نالہ قریباً ہر شہر کے بیچ و بیچ ہوکر گزرتا ہے جس طرح وینس میں لوگ نہر کے کنارے رہتے ہیں یا ایمسٹرڈم میں نہر کے ساتھ ساتھ گھر آباد آتے ہیں اسی طرح ہمارے ہاں بھی لوگ گندے نالے قریب رہتے ہیں اور یہاں سے اٹھنے والی خوشبو سے مشام جاں کو معطر کرتے ہیں مگر لگتا ہے کہ معاشرے کی کچھ کالی بھیڑیں اس تہذیبی و معاشرتی روایت کی حرمت ختم کرنے پر تلی ہوئی ہیں چنانچہ آج کے اخبار میں ہم نے پڑھاکہ کچھ جرائم پیشہ لوگوں نے کلو گراموں کے حساب سے چرس گندے نالے میں چھپائی ہوئی تھی جو نشاہدی پر پولیس نے چھاپہ مار کر برآمد کرلی دیکھا جائے تو چرس جیسی چیز کا گندے نالے سے برآمد ہونا کوئی اچھا شگون نہیں کیونکہ اس سے پہلے ان گندے نالوں کی اتنی گندی ریپوٹیشن نہیں تھی چنانچہ یہاں سے تو لوگوں کے وہ خطوط برآمد ہوا کرتے تھے جو وہ اپنے عزیز و اقرباء تک بحفاظت پہنچانے کے لیے محکمہ ڈاک کے کارندوں کے سپرد کرتے تھے یا پھر کوئی مے نوش اس میں گرا پڑا مل جاتا تھا مگر ایساپہلی بار ہوا ہے کہ چرس جیسی چیز گندے نالے سے ملی ہے ارباب حل و عقد کو اس واقعہ کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے کیونکہ اگر یہ سلسلہ چل نکلا تو کل کلاں چرس ہی نہیں گندے نالے سے کوئی ہیروئن وغیرہ بھی برآمد ہوسکتی ہے۔

(جاری ہے)

ممکن ہے ہمارے بعض قارئین یہ خیال کریں کہ ہم گندے نالے سے چرس برآمد ہونے کے واقعہ کو کچھ زیادہ ہی اہمیت دے رہے ہیں اور اس سلسلہ میں غیر ضروری طور پر ٹچی ہورہے ہیں تو ایسا سوچنا درست نہیں کیونکہ معاملہ اصول کا ہے دراصل ہم بغیر کسی تفشیش و تحقیق کے محض پولیس کے بیان پر یقین نہیں کرسکتے کہ گندے نالے سے چرس برآمد ہوئی ہے تاہم ہمارے اس بیان سے خدانخواستہ کسی کو یہ گمان بھی نہیں گزرنا چاہیے کہ ہمارے دل میں پولیس سے زیادہ گندے نالے کے لیے عزت و احترام ہے حاشاو کلا ایسی کوئی بات نہیں ہمارے لیے دونوں ہی قابل احترام ہیں گندہ نالہ اس لیے اگر یہ شہر میں بہ ہو تو پورا شہر گندہ نالہ بن جائے یہ پورے شہر کی غلاظتیں اپنے اندر سمیٹ لیتا ہے خود گندہ نالہ کہلاتا ہے مگر شہر کی حرمت پر آنچ نہیں آنے دیتا یہی حل پولیس کا ہے اس کے اہلکاروں پر اخبارات میں ائے دن قتل زنا بالجبر ڈکیتی رشوت اور ظلم و ستم کا بازار گرم کرنے کا الزام لگتا ہے مگر اس کے باوجود ان جذبہ و خدمت میں کوئی کمی نہیں آتی سویہ جو ہم نے بغیر کسی تحقیق و تفشیش کے گندے نالے سے چرس برآمد ہونے کی خبر پر اعتبار کرنے سے انکار کیا ہے تو یہ اصولی طور پر کیا ہے کیونکہ چرس تو اس سے پہلے بہت شریف لوگوں سے بھی برآمد ہوتی رہی ہے اسلحہ برآمد ہوتا رہا استاد دامن کے نیفے سے تو بم برآمد ہوا تھا صرف یہی نہیں بلکہ بڑے بڑے امراء اور صاحب عزت لوگ بکری یا بھینس بلکہ چارہ تک چوری کرنے کے الزام میں پکڑے جاتے رہے ہیں مگر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی تو عدالت میں جاکر ہوتا ہے لہٰذا اگر گندے نالے سے چر س برآمد ہوئی ہے تو یہ پولیس کا بیان ہے گندے نالے کو بھی تو صفائی کا موقعہ دینا چاہیے اور یہ فقرہ جو ہم نے ابھی ابھی لکھا ہے کہ گندے نالے کو بھی صفائی کا موقع ملنا چاہیے تو یہ غیر ارادی طور پر لکھا گیا ہے کیونکہ ہمارے ہاں گندے نالے کو صفائی کا موقع ہی کہاں ملتاہے ہمارے ہاں نہ گندے نالے کی صفائی ہوتی ہے اورنہ گندے نالے کو صفائی کا موقع دیا جاتا ہے جسے ایک دفعہ گندہ نالہ قرار دے دیا گیا اس کے بعد اس مقدر میں غلاظتیں ہی غلاظتیں ہیں جو روزانہ ٹوکریاں بھر بھر کر اس پر پھینکی جاتی ہیں مزید ستم یہ کہ اسے صفائی کا موقع بھی نہیں دیا جاتا جس کے نتیجہ میں اس کا پانی کناروں سے باہر بہنا شروع ہوجاتا ہے یا ڈکا لگ جاتا ہے ان ہر دو صورتوں میں اس درجہ تعفن پھیلتا ہے کہ بو سے لوگوں کے دماغ پھٹنے لگتے ہیں گندے نالے کے حوالے سے ایک لطیفہ ہم نے حال میں ہی سنا ہے اور وہ یہ کچھ یوں ہے کہ ایک سردار جی دفتر جانے لگے تو انہیں خیال آیا کہ ان کا نالہ(ازاربند)گندہ ہے انہوں نے سردارنی سے کہا کہ یہ نالہ بدل دو سردارنی نے جواب دیا کہ اس وقت آپ کو دفتر سے دیر ہورہی ہے فی الحال آپ جائیں واپسی پر بدل دوں گی سردار جی دفتر سے عموماً تین چار بجے واپس گھر آجایا کرتے تھے مگر اس روز وہ شام کو چھ سات بجے گھر پہنچے اور کیفیت یہ کہ سانس پھولی ہوئی ماتھے پر پسینہ اور لہجے میں تھکاوٹ!سردارنی نے پریشان ہوکر پوچھا کہ سردار جی خیر تو ہے؟اس پر سردارجی نے غصے سے کہا تم نے آج ذلیل کروادیا میں آج دفتر سے واپسی پر گھر آنے کے لیے بس میں بیٹھا تھا بس ابھی تھوڑی ہی دور گئی تھی کہ کنڈیکٹر نے میرے قریب گزرتے ہوئے آواز لگائی گندے نالے والے یہاں اتر جائیں میں کان لپیٹ کر وہیں اترگیا اور اب 4 میل سے پیدل آرہا ہوں “اب اللہ جانے اس لطیفے کا زیر بحث موضوع سے کیا تعلق ہے سوائے اس کے کہ اس میں گندے نالے کا ذکر آیا ہے مگر گندے نالے کی یہی تو بدقسمتی ہے کہ سیاست ادب معاشرت یا اخلاق کسی بھی موضوع پر گفتگو ہورہی ہو بیچ میں آجاتا ہے اس کے مقابلے میں گندے نالے کی وسیع النظری ملاحظہ ہو کہ اگر اس سے چرس بھی برآمد ہوجائے اور برآمد کرنے والی اگر پولیس بھی ہو تو وہ اپنی صفائی میں کچھ نہیں کہتا بس خاموش سے بہتا رہتا ہے یا پھر زیاہ سے زیادہ یہ کناروں سے باہر بہنے لگتا ہے۔

Browse More Urdu Mazameen