Lekin Kabhi Kabhi Usay Tanha Bhi Chore Day
لیکن کبھی کبھی اسے تنہا بھی چھوڑ دے
منگل مئی

ہمارے ہاں بہت سے مریض ایسے ہیں جو زندگی ڈاکٹر کے دیئے ہوئے شیڈول کے عین مطابق گزارتے ہوئے اور قدرت کے مرتب کئے ہوئے شیڈول کے مطابق انتقال کر جاتے ہیں مگر کچھ اللہ کے بے نیاز بندے ایسے بھی ہیں جو بیماری میں بھی وہی کرتے ہیں جو عالم صحت میں کرتے تھے اور یوں شیر کی ایک دن کی زندگی گیڈر کی سوسالہ زندگی سے بہتر ہے والے مقولے کوعملی جامہ پہناتے ہیں۔
ایک اسی طرح کے بد پرہیز، سگریٹ نوش نے کسی کو کہاسگریٹ نوشی سے باز آ جاوٴ‘ یہ دراصل ایک طرح کی سلو پائزنگ ہے سگر یٹ نوش نے کہا مجھے بھی مرنے کی کوئی جلدی نہیں میں ایک ایسے شخص کو جانتا ہوں جو شوگر کا مریض ہے اور باقاعدگی سے حلوہ پوری کا ناشتہ کرتا ہے۔ ایک دوست کو ہائی بلڈ پریشر ہے اور وہ جب بھی ہوتا ہے ہاتھ پکڑ کر رائل پارک لے جاتا ہے کہ پہلوان کے پائے کھاتے ہیں۔(جاری ہے)
ان سطور سے میرا مقصود حاشا و کلا ”بد پر ہیزوں“ کو ہلا شیری دینا نہیں بلکہ ان دوستوں کو حوصلہ دینا ہے جو زندگی میں معمولی تکلیف بھی آئے تو حوصلہ ہار بیٹھے ہیں چنانچہ ایک سروے کے مطابق زیادہ اموات بیماری کی وجہ سے نہیں اس بیماری سے پیدا ہونے والے خوف اور مایوسی کی وجہ سے ہوتی ہیں انسان اگربیماری کو زیادہ لفٹ نہ کرائے تو بیماری بھی شرمسار ہوکر ادھر ادھر دیکھنے لگتی ہے اور کسی مستحق‘ کو جا چمٹتی ہے۔ اگر انسان کا حوصلہ بلند ہو اور خدا پر یقین کامل ہوتو وہ ہنستے ہنستے موت کا منہ پھیر دیتا ہے۔ انسان کو ڈاکٹروں کے مشوروں پرعمل ضرور کرنا چاہیے لیکن صرف اسی قدر جب ڈاکٹر اپنے مشوروں خود عمل کرتے ہیں اگر آپ سیر نہیں کرتے تو سیر نہ کرنے والوں کو موت کی جو وعید سنائی جاتی ہے اس پر زیادہ کان نہ دھریں ورنہ سچ مچ دھر لئے جائیں گے کہ خوف اندیشوں کوحقیقت میں بدل دیتا ہے۔ یہی حال قوموں کا بھی ہے ‘ہر قوم میں خامیاں اور کوتاہیاں ہوتی ہیں لیکن اگر اس کی خوبیوں کو بھی اجاگر کیا جائے تو اس کے حوصلے بلند ہو جاتے ہیں اور جس قوم کے حوصلے بلند ہوں وہ پہاڑوں سے بھی ٹکرا جاتی ہے آپ نہ ذاتی طور پرمایوس ہوں نہ قوم کے بارے میں مایوسی پھیلائیں کہ جنگ کے دنوں میں مایوسی پھیلا نا دشمن کی اولین تر جیحات میں شامل ہوتا ہے۔ چھوٹی موٹی بد پرہیزی جاری رہتی ہیں اور انہیں ضرور جاری رہنا چاہیے ورنہ آپ انسان سے” کیلکولیٹر“ بن جائیں گے اور انسان کو انسان ہی رہنا چاہیے ۔حساب کتاب والی مشین نہیں بننا چاہیے۔ پاسبان عقل“ ضرور ساتھ رکھنا چاہئے لیکن اسے کبھی کبھی تنہا بھی چھوڑ دینا چاہیے!
Your Thoughts and Comments
مزید مضامین سے متعلق
Articles and Information
مزاحیہ اردو ادبمزاحیہ کالممزاحیہ اردو لطیفےپیری مریدی مزاحیہ کہانیاںمیاں بیویموبائل کی مزاحیہ کہانیاںمزاحیہ شاعریپسندیدہ ترینUrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2019, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.