2014 Nawaz Sharif Taqatwar Chief Excutive Ban Sakeen Ge
2014ء نواز شریف ” طاقتور چیف ایگزیکٹو“ بن سکیں گے؟
اگرچہ حکومت کا ہنی مون پیریڈ ختم ہوگیا ہے لیکن اپوزیشن بالخصوص تحریک انصاف نے بڑی بے صبری کا مظاہری کیا ہے۔ وہ عوام کو سڑکوں پر نکلنے کی کال دے کر ایکسپوز ہوگئی ہے
ہفتہ 11 جنوری 2014
نواز رضا:
2013ء اپنے پیچھے تلخ و شیریں یادیں چھوڑ گیا ہے۔ اور 2014ء کا سورج نئی امیدوں کیساتھ طلوع ہوا ہے۔ 2013ء پاکستان میں تبدیلیوں کا سال تھا۔ عام انتخابات کے نتیجے میں مسلم لیگ (ن) بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئی اور نواز شریف تیسری بار وزیر اعظم منتخب ہوگئے۔ اگر چہ تحریک انصاف نے انتخابات میں 76لاکھ ووٹ حاصل کئے لیکن وہ پیپلز پارٹی سے زائد نشستیں حاصل نہ کرسکی۔
(جاری ہے)
جب سے موجودہ حکومت برسر اقتدار آئی ہے، وہ توانائی کے بحران کے خاتمے کے یک نکاتی ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔ حکومت لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے میں جزوی طور پر کامیاب ہوئی ہے لیکن سبسڈی ختم کرنے پر عوام نالاں ہیں۔ اسی طرح گیس کی بھی بدستور قلت ہے جس نے عام آدمی کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔ مہنگائی میں بھی بے پنا اضافہ ہوا ہے۔ جب میاں نواز شریف نے اقتدار سنبھالا تو ڈالر 98روپے کا تھا ۔ زرمبادلہ کے ذخائر میں خطرناک حد تک کمی روپے کی قدر میں کمی کا باعث بنی اور زرمبادلہ کے ذخائر 4ڈالر ارب رہ گئے تو ڈالر کی قیمت 110روپے تک جاپہنچی لیکن آی ایم ایف کے سامنے کشکول پھیلانے اور حکومتی اقدامات سے زرمبادلہ کے ذخائر قدرے بہتر ہوگئے ہیں۔ 2013ء حکومتی ترغیبات سے ٹیکسوں کی وصولی میں بھی بہتری آئی ہے لیکن وفاقی وزیر خزانہ نے بجٹ پیش کرتے وقت جن اقدامات کا اعلان کیا تھا اس پر وہ عملدرآمد نہیں کراسکے۔ جنرل کیانی کی ریٹارئرمنٹ کے بعد جنرل راحیل شریف کو آرمی چیف اور ننرل راشد محمود کو چئیر مین جوائنٹ چیف آف سٹاف بنا دی گیا ہے۔ 12دسمبر 2013ء کو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری بھی ریٹائر ہوگئے اور انکی جگہ چیف جسٹس تصدق جیلانی نے لی ہے۔ افتخار چوہدری کی ریٹائرمنٹ کے بعد عدلیہ میں ایک سنہری باب کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ 2013ء کے اواخر تک وزیر اعظم نواز شریف پھونک پھونک کر قدر رکھتے رہے ہیں۔ وہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے ایشو پر خاصے پریشان تھے، تاہم 2014ء میں میاں نواز شریف ایک ” طاقتور چیف ایگزیکٹو“ بن کر ابھریں گے ۔ اب جنوری میں 30سے زائد اداروں کے سربراہوں کی تقرری ہوگی۔ وزیر اعظم آسانی سے اہم سرکاری و نیم سرکاری اداروں میں اہل افراد کی تقرری کر سکیں گے۔ قانون سازی کے میدان میں حکومت کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے اور پچھلے سات ماہ میں مالیاتی بل کے سوا کوئی قانون سازی نہیں ہوئی۔ دونوں ایوانوں میں پالیمنٹیرینز کی حاضری مایوس کن رہی ہے۔ حکومتی اتحاد کو قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت کی حمایت حاصل ہونے کے باوجود ارکان کی عدم دلچسپی کا یہ عالم ہے کہ حکومت کو کئی بار کورم ٹوٹنے پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ وزیر اعظم بھی پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت نہیں کر رہے۔ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ ان کیلئے پارلیمنٹ میں کوئی کشش نہیں جس پر اپوزیشن نے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر وزیراعظم پارلیمنٹ میں نہ آئے تو ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کر دے گی۔ وزیر اعظم قومی اسمبلی کے سات سیشنز میں صرف تین چار بارہی آئے جبکہ سات ماہ گزرنے کے باوجود انہوں نے سینیٹ کا رخ نہیں کیا۔ سینیٹ میں اپوزیشن نے چوہدری نثار علی خان کے طرز عمل کیخلاف ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کئے رکھا۔ خدا خدا کر کے اپوزیشن ایوان میں واپس آئی تو اپوزیشن نے چوہدری نثار علی خان کو ایک بار پھر ٹارگٹ بنا کر ایوان کا بائیکاٹ کردیا۔ ساتویں سیشن کے اختتام تک اپوزیشن نے بائیکاٹ ختم نہیں کیا اور وہ مصر ہے کہ جب تک چوہدری نثار ” تماشہ“ کے الفاظ واپس نہیں لیتے بائیکاٹ ختم نہیں ہوگا۔ اس لئے یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ پارلیمنٹ میں حکومت اور اپوزیشن کے سدمیان تعلقات کار اچھے نہیں ہیں، تاہم پیپلز پارٹی کسی ایسی تحریک کا حصہ نہیں بننا چاہتی جو جمہوری نظام کو عدم استحکام کا شکار کردے۔ یہی وجہ ہے کہ پیپلز پارٹی تمام تر اختلافات کے باوجود ” نواز شریف قدم بڑھاوٴہم تمہارے ساتھ ہیں “ کا نعرہ لگا رہی ہے۔ 2014ء کے اوائل میں وزیر اعظم محمد نواز شریف اپنی کابینہ میں توسیع کریں گے۔ بقیہ محکموں کے پارلیمانی سیکرٹریوں کی تقرری بھی عمل میں لائی جائے گی اور قومی اسمبلی کی اجلاس قائم کے چئیر مینوں کا انتخاب ہوگا۔ نیا سال حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا سال بھی ہوگا۔ دیکھنا یہ ہے کہ حکومت کسی حد تک ” گڈ گورننس“ قائم کرنے میں کامیاب ہوتی ہے ؟ اس سوال کا جواب دینے کیلئے حکومت کے پاس 2014ء کا پورا سال موجود ہے۔
2014 Nawaz Sharif Taqatwar Chief Excutive Ban Sakeen Ge is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 11 January 2014 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
متعلقہ عنوان :
اسلام آباد کے مزید مضامین :
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
Flood in Pakistan and Photosession of Politicians
اسلام آباد میں کرونا وائرس کی حقیقی صورت حال
coronavirus in islamabad
کل سکول میں چھٹی ہے
kal school mein chutti hai
منی بجٹ، تبدیلی حکومت کاخوش آئندہ اقدام
mini budget tabdeeli hukoomat ka khosh aindah iqdaam
تحریک انصاف کی اپنے مخالفین کے ساتھ چومکھی لڑائی
tehreek insaaf ki apne mukhalfin ke sath chomkhi larai
یورپین کوئل کتنی سیانی ہے
European Koel kitni siyani hae
دے جاوُو فطرت کا سربستہ راز
Deja vu fitrat ka sarbasta raaz
ٹائم اینڈ سپیس ٹائم
Time and spacetime
میئر اسلام آباد کی مشکلات
Mayor Islamabad Ki Mushkilat
اسلام آباد بند کرنے کی دھمکی
Islamabad Band Karne Ki Dhamki
سندھی کاشتکاروں کا استحصال
Hakomat Oro Opposition Arkaan Ka Walk Out Day
بے نظیر بھٹو قتل کیس
Benazir Bhutto Qatal Case
اسلام آباد سے متعلقہ
پاکستان کے مزید مضامین
-
مقبرہ جانی خان
-
خاموش سلطنت، میانی صاحب قبرستان
-
جاوید منزل کی تاریخی اہمیت
-
کھابے ، گلگت بلتستان کے ۔۔۔
-
چنیوٹ کا تاج محل
-
1965 کی جنگ میں پاکستان کی بحری افواج کا کردار
-
جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن کو آرڈینیشن سینٹر ۔ میری ٹائم انفارمیشن کا مرکز
-
میانوالی (پنجاب کا پختونخواہ)
-
علی چوہدری کی”ڈیجیٹل سلطنت“
-
پاک بحریہ: سات دہائیوں کی داستان
-
بلواکانومی کی ترقی کے لیے سمندر کے حوالے سے لاعلمی ختم کرنے کی ضرورت
-
پی این ایس یرموک: پاک بحریہ کی صلاحیتوں میں اضافے کا باعث