MQM Peoples Party K Darmyan Waja Tanazia
ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی کے درمیان وجہ تنازع؟
پیپلز پارٹی تنہا ہوگئی ‘ الطاف حسین کے مطالبات کے بعد سندھ میں نئی صف بندی ایم کیو ایم کا دعویٰ ہے کہ صوبائی حکومت سندھ کے شہروں کے ساتھ ناانصافی کر رہی ہے
جمعہ 10 جنوری 2014
شہزاد چغتائی:
ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان بنیادی تنازع سندھ کے وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم پر ہے۔ ایم کیو ایم کا دعویٰ ہے کہ صوبائی حکومت سندھ کے شہروں کے ساتھ ناانصافی کر رہی ہے جبکہ پیپلز پارٹی کا موقف ہے کہ سندھ کے تمام علاقوں کو یکساں فنڈز دیئے جا رہے ہیں۔ دونوں جماعتوں کے درمیان اختلافات کو حل کرنے کیلئے کراچی اور دبئی میں مذاکرات ہوئے۔
(جاری ہے)
دلچسپ بات یہ ہے کہ ففٹی ففٹی سندھ ون اور سندھ ٹو کی بازگشت کے دوران پیپلز پارٹی کی تنہائی بڑھ گئی اور سندھ میں نئی صف بندی دیکھنے میں آئی۔ پیپلز پارٹی کوششوں کے باوجود اب تک عمران خان اور تحریک انصاف کی حمایت حاصل نہیں کر سکی۔ اے این پی اور پیپلز پارٹی کے اتحاد کی مثال دی جاتی ہے لیکن الطاف حسین کی حالیہ تقاریر کے بعد اے این پی نے بھی حکومت سے ایم کیو ایم کی شکایات دور کرنے پر زور دیاہے۔ ایم کیو ایم‘ مسلم لیگ ن اور اس کی اتحادی جماعتوں کے درمیان پہلے ہی مشترکہ پلیٹ فارم سے جدوجہد کرنے پر اتفاق رائے ہوچکا ہے۔ اس لحاظ سے پیپلز پارٹی کی مشکلات بڑھ گئی ہیں اور اس کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت افہام تفہیم کی پالیسی سے گریزاں ہے اورپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور سرپرست اعلیٰ بلاول بھی جارحانہ طرز عمل اختیار کئے ہوئے ہیں۔27 دسمبر کو انہوں نے اسٹیبلشمنٹ پر بڑھ چڑھ کر حملے کئے اور پیپلز پارٹی کے خلاف سازشیں کئے جانے کا الزام لگایا۔
ایم کیو ایم نے یہ وضاحت کی ہے کہ الطاف حسین مضبوط پاکستان کے حامی ہیں اور انہوں نے ملک توڑنے کی بات نہیں کی لیکن مخالفین کوئی بات سننے کیلئے تیار نہیں وہ الطاف حسین کے بیان کی لکیر کو پیٹے جا رہے ہیں خود الطاف حسین کو اندازہ تھا کہ ان کے ساتھ کیا ہوگا اس لئے انہوں نے پیشنگوئی کردی تھی کہ اب سب ان کے پیچھے پڑ جائیں گے۔ پیپلز پارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو نے الطاف حسین کی جانب سے وسائل کی ففٹی ففٹی سندھ ون اور سندھ ٹو کے مطالبہ کو مسترد کر دیا انہوں نے کہاکہ سندھ کے اندر سندھ ٹو نہیں بنے گا ایم کیو ایم کو اسی تنخواہ پر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے حلقہ بندیوں کے بارے میں الطاف حسین کے بیان کو چیلنج کر دیا اور کہاکہ الطاف حسین کے لوگ جھوٹ بول رہے ہیں میرے پاس اس اجلاس کی تفصیلات موجود ہے جس میں ایم کیو ایم نے ان حلقہ بندیوں کے فیصلے پر اتفاق کیا تھا اور حلقہ بندیاں مشاورت سے کی گئی تھیں۔
جب بعض حلقوں نے الطاف حسین کے بیان کو پرویز مشرف کے مقدمے سے توجہ ہٹانے کی کوششیں قرار دیا ہے۔ حالانکہ ایم کیو ایم اور کئی دوسری سیاسی جماعتیں جن میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ق) شامل ہے‘ مقدمہ12 اکتوبر1999 ء سے چلائے جانے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سندھ کے شہری علاقوں کو نظرانداز کرنے اور وسائل نہ دینے پر چراغ پا تھے انہوں نے تجویز دی کہ سندھ کے وسائل میں سے نصف فنڈز دیہی علاقوں اور نصف شہری علاقوں کو دیئے جائیں کیونکہ سندھ کے شہری علاقوں کی آبادی دیہی سندھ سے زیادہ ہوگئی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم محمد نواز شریف کی توجہ بھی مبذول کرائی اور درخواست کی کہ وہ سندھ کے شہری علاقوں کو حقوق اور وسائل دلانے کیلئے مداخلت کریں۔ جس کے جواب میں پیپلز پارٹی کے رہنماوٴں اور ان کے حامیوں نے کہاکہ18 ویں ترمیم کے تحت وزیراعظم مداخلت نہیں کرسکتے۔ 11 مئی کے بعد ایم کیو ایم نے کہا تھا کہ سندھ کابینہ میں سندھ کے شہروں کی نمائندگی حاصل نہیں ہے۔ کابینہ سندھ دیہی کی نمائندہ ہے۔
جمعہ کو ایم کیو ایم کے قائد کی دھواں دھار خطاب کے بعد توقع تھی کہ الطاف حسین سندھ کی تقسیم کے مطالبے سے پیچھے ہٹ جائیں گے کیونکہ ایک روز قبل رابطہ کمیٹی نے وضاحت کردی تھی کہ الطاف حسین نے صوبہ نہیں بلکہ وسائل تقسیم کرنے کی بات کی تھی اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ایم کیو ایم کے تحفظات پر مذاکرات کی یقین دہانی کراچکے تھے لیکن اتوار کو ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے پھر اس بات کو دہرا دیا کہ پیپلز پارٹی سندھ کے شہری علاقوں کو حقوق نہیں د ے سکتی تو صوبہ بنا دے اور اس کا نام سندھ ٹو رکھ دے ہم دو نمبر بننے کیلئے تیار ہیں لہذٰا خون بہنے سے بہتر ہے پہلے بات کر لی جائے۔ اہم بات یہ ہے کہ ایم کیو ایم کے قائد صوبے سے زیادہ سندھ کے وسائل کی منصفانہ تقسیم کی بات کر رہے ہیں جوکہ خوش آئند ہے لیکن المیہ یہ ہے کہ پیپلز پارٹی کے اندر قوم پرست شہری علاقوں کو کچھ دینے کیلئے تیار نہیں۔ وسائل کی منصفانہ تقسیم پر ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان 6 سال سے کشمکش چل رہی ہے اور تنازع کیا ہے کوئی اس پر توجہ نہیں دینا چاہتا۔ سیاسی حلقوں کا کہنا ہے اٹھارویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کے بعد صوبائی حکومت کے وسائل بہت بڑھ گئے ہیں اور سندھ کو وفاق سے100 ارب سے زائد حصہ مل رہا ہے لیکن صوبہ ان وسائل کی منصفانہ تقسیم کیلئے تیار نہیں۔ المیہ یہ ہے کہ نہ صرف شہری علاقے اٹھارویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کے ثمرات سے محروم ہیں بلکہ سندھ کے تمام اضلاع کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کیاجا رہا ہے۔ جن میں لاڑکانہ‘ تھرپارکر اور دوسرے دیہی علاقے شامل ہیں۔ طریقہ کار کے مطابق صوبوں کو ملنے والے فنڈز اضلاع کو منتقل ہونے چاہئیں اور ان کو آمدنی کے تناسب سے حصہ ملنا چاہئے لیکن صوبہ شہری اور دیہی اضلاع کو کچھ دینے کیلئے تیار نہیں سارے پیسے صوبائی حکومت بے دریغ بہا رہی ہے اور لٹا رہی ہے۔ اضلاع کے درمیان وسائل کی تقسیم کے فارمولے کا کئی سال سے اعلان نہیں کیا گیا۔ شہروں کے وسائل میں کئی سال سے اضافہ نہیں کیا گیا ہے‘ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی‘ واٹر بورڈ‘ ترقیاتی اداروں سمیت کراچی کے کئی اداروں پر حکومت سندھ نے قبضہ کر لیا ہے اور کراچی کی وحدت بھی ختم کردی گئی ہے۔
MQM Peoples Party K Darmyan Waja Tanazia is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 10 January 2014 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
متعلقہ عنوان :
کراچی کے مزید مضامین :
1965 کی جنگ میں پاکستان کی بحری افواج کا کردار
Pakistan Navy's Role in 1965 War
جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن کو آرڈینیشن سینٹر ۔ میری ٹائم انفارمیشن کا مرکز
Joint Maritime Information Coordination Center
پی این ایس یرموک: پاک بحریہ کی صلاحیتوں میں اضافے کا باعث
Pakistan Navy inducts PNS Yarmook
سندھ کارڈ کے غبارے سے ہوانکل گئی؟
Sindh card ke ghubare se hawa nikal gayi
میئر کراچی کی برطرفی کا مطالبہ
mayor Karachi ki bartarfi ka mutalba
ایلی کاٹ کون تھا؟
Allie kat kaon tha?
آئی جی پولیس کے مسئلے پر خمیازہ میگا سٹی بھگت رہا ہے
IG Police Ke Masleh Par Khamyaza Megacity Bhugat Raha Hai
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کے خلاف سازش!
Wazir e Ala Murad Ali Shah K Khilaf Sazish
وزیر داخلہ کا کراچی مشن۔۔اتحاد کے لئے رابطے
Wazir e Dakhla ka Karachi Mission
کراچی کی سیاست بدل گئی
karachi ki siasat Badal Gaye
کراچی سیوریج کا نظام درہم برہم
Karachi Sewerage Ka Nizaam Darham Barhaam
کراچی کی تعمیرات حکومتی اور بلدیاتی ادارے
Karachi Ki Tameeraat
کراچی سے متعلقہ
پاکستان کے مزید مضامین
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
مقبرہ جانی خان
-
خاموش سلطنت، میانی صاحب قبرستان
-
جاوید منزل کی تاریخی اہمیت
-
کھابے ، گلگت بلتستان کے ۔۔۔
-
چنیوٹ کا تاج محل
-
میانوالی (پنجاب کا پختونخواہ)
-
علی چوہدری کی”ڈیجیٹل سلطنت“
-
پاک بحریہ: سات دہائیوں کی داستان
-
بلواکانومی کی ترقی کے لیے سمندر کے حوالے سے لاعلمی ختم کرنے کی ضرورت
-
جھوٹ کے نقصانات اور ہمارا معاشرہ
-
اسلام آباد میں کرونا وائرس کی حقیقی صورت حال