Jhoot Ke Nuqsanat Aur Humara Muashra
جھوٹ کے نقصانات اور ہمارا معاشرہ
اتوار 12 جولائی 2020
ہم جھوٹ کیوں بولتے ہیں؟ جھوٹ ہے کیا اور یہ کیسے ہماری دنیا اور آخرت کو برباد کر دیتا ہے یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا جواب تلاش کرنا ہمارے لیے انتہائی ضروری ہے،کیونکہ اس وقت جھوٹ نا صرف ہمارے معاشرے سرایت کر چکا ہے بلکہ ہر انسان انفرادی اور اجتماعی طور پر اس برائی میں مبتلا نظر آتا ہے۔
بدقسمتی سے ہمارے ملک پاکستان میں اگر جائزہ لیں تو آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ اکثریت مسلم معاشرہ ہونے کے باوجود یہاں ہر طرف لوگ جھوٹ بولتے نظر آتے ہیں،اور دیکھا جائے تو اس کی کچھ وجوہات ہیں مثلا جھوٹ بعض اوقات لوگ اپنے کسی غلط کام کو چھپانے کے لیے بولتے ہیں کیونکہ اُن کو ڈر ہوتا ہے کہ اگر اُن کا غلط کام ظاہر ہو گیا اور غلط کام کی سچائی سامنے آگئی تو اِس صورت میں لوگوں میں اُن کی عزت نہیں رہے گی۔
(جاری ہے)
اللہ تعالیٰ اور ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نزدیک جھوٹ معاشرے کی سب سے بڑی برائی اور گناہ کبیرہہے۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دور میں ایک شخص آپ کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ میں اسلام قبول کرنا چاہتا ہوں لیکن مجھ میں بہت سی برائیاں ہیں جنہیں میں چھوڑ نہیں سکتا آپ مجھے فرمائیے کہ میں کوئی ایک برائی چھوڑ دوں تو وہ میں چھوڑ دوں گا آپ نے اُس شخص سے فرمایا کہ جھوٹ بولنا چھوڑ دو اُس شخص نے وعدہ کر لیا اور جھوٹ بولنا چھوڑدیا تو اِس کے جھوٹ بولنے کے چھوڑنے کے سبب اُس کی تمام برائیاں چُھٹ گئیں۔
ایک دفعہ رسول اللہ سے پوچھا گیا کہ مومن بزدل ہو سکتا ہے؟ آپ نے فرمایا:ہاں پھر عرض کیا گیا:کیا مومن بخیل ہو سکتا ہے؟ فرمایا ہاں۔ پھر پوچھا گیا:کیا مومن کذاب (جھوٹا) ہو سکتا ہے؟آپ نے فرمایا: بلکل نہیں مسلمان جھوٹا نہیں ہو سکتا۔
دین اسلام میں جھوٹ بہت بڑا عیب اور بد ترین گناہ ہے۔جھوٹ کو ام الخبائث کہا گیا ہے کیونکہ اس سے معاشرے میں بے شمار برائیاں جنم لیتی ہیں۔جھوٹ بولنے والا ہر مجلس میں اور ہر انسان کے سامنے بے اعتبار و بے وقار ہو جاتا ہے۔جھوٹے آدمی پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہوتی ہے۔
جھوٹ بولنے والے کا دل سیاہ اور چہرہ بے رونق ہو جاتا ہے۔
رزق میں برکت ختم ہو جاتی ہیں اور جھوٹ غم و فکر پیدا کرتا ہے کیونکہ ایسا آدمی وقتی طور پر مطمئن ہوجاتا ہے لیکن بعد میں اس کا ضمیر اُسے ہمیشہ ملامت کرتا رہتا ہے جس کے نتیجے میں وہ اطمینان قلب کی دولت سے بھی محروم ہو جاتا ہے۔سب سے بڑھ کرجھوٹ برائیوں اور گناہوں کا دروازہ ہے کیونکہ ایک جھوٹ بول کر اسے چھپانے کیلئے کئی جھوٹ بولنے پڑتے ہیں۔
قرآن و حدیث اس میں جھوٹ کی بری عادت کو چھوڑنے کی سختی سے تاکید کی گئی ہے۔قرآن حکیم میں اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں:
فی قلوبھم مرض فزادھم اللّٰہ مرضا۔ ولھم عذاب الیم بما کانوا یکذبون
”ان کے دلوں میں مرض ہے تو اللہ نے ان کے مرض میں اضافہ کر دیا اور ان کے جھوٹ بولنے کی وجہ سے ان کے لئے درد ناک عذاب ہے۔“
ایک اور مقام پر فرماتے ہیں:
ان اللّٰہ لایھدی من مسرف کذاب
”بے شک اللہ تعالیٰ اس شخص کو ہدایت نہیں دیتا جو حد سے بڑھنے والا جھوٹا ہو“
قیامت کے دن جھوٹوں کے چہرے سیاہ ہوں گے،اس بارے میں اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں:
ویوم القیامۃ تری الذین کذبوا علی اللّٰہ، وجوھھم مسودۃ۔الیس جھنم مثوی لِّلمتکبرین
”اور قیامت کے دن جنہوں نے اللہ پر جھوٹ بولا ہے ان کے چہرے سیاہ ہوں گے۔کیا متکبرین کے لئے جہنم کا ٹھکانا کافی نہیں ہے؟“
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں کہ صدق کو لازم کر لو! کیونکہ سچائی نیکی کی طرف لے جاتی ہے اور نیکی جنت کا راستہ دکھاتی ہے۔آدمی برابر سچ بولتا رہتا ہے اور سچ بولنے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔یہاں تک کہ وہ اللہ کے نزدیک صدیق لکھ دیا جاتا ہے اور جھوٹ سے بچو کیونکہ جھوٹ فجور کی طرف لے جاتا ہے اور فجور جہنم کا راستہ دکھاتا ہے۔آدمی جھوٹ بولتا رہتا ہے جھوٹ بولنے کی کوشش کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ اسے اللہ کے نزدیک (کذاب) جھوٹا لکھ دیا جاتا ہے۔
حضرت عبد اللہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے گھر میں تشریف فرماتھے کہ میری والدہ نے مجھے بلایا کہ میرے پاس آؤ تمہیں کچھ دو ں گی۔آپ نے فرمایا کیا چیز دینے کا ارادہ ہے؟ انہوں نے کہا کجھوریں، تو آپ نے ارشاد فرمایا اگر تو کچھ نہ دیتی تو یہ تیرے ذمہ جھوٹ لکھا جاتا۔یعنی اتنی معمولی بات میں بھی جھوٹ بولنے کی ممانعت فرمائی گئی ہے۔
فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے کہ قیامت کے روز اللہ تعالیٰ تین آدمیوں سے کلام نہیں کرے گا،نہ ان کی طرف رحمت کی نظر سے دیکھے گا اور نہ ان کو پاک کرے گا،بلکہ انہیں درد ناک عذاب دے گا۔ وہ تین آدمی بوڑھا زانی،جھوٹا بادشاہ اور متکبر فقیر ہیں۔
ایک بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحابہ سے کہا،کیا میں تمہیں بہت بڑے کبیرہ گناہ کے بارے میں نہ بتاؤں؟
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یوں دعا کرتے ہوئے دیکھا کہ اے اللہ! میرے دل کو نفاق اور نفس کو برائی سے اور زبان کو جھوٹ سے محفوظ رکھ۔نبی مکرم کا ارشاد ہے:اگر تم میری چھ باتوں پر عمل کر لو تو میں تمہیں جنت کی ضمانت دیتا ہوں۔صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہ کیا ہیں؟ تو آپ نے فرمایا:ایک یہ کہ جب بات کرو تو جھوٹ نہ بولو۔دوسری یہ کہ وعدہ کرو تووعدہ خلافی نہ کرو۔تیسری یہ کہ امانت میں خیانت نہ کرو۔چوتھی یہ کہ بری نگاہ سے کسی کو نہ دیکھو۔پانچویں یہ کہ کسی کو تکلیف نہ دو۔چھٹی یہ کہ اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرو۔
پیارے پاکستانیو...!
قرآن کریم اور سنت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ جھوٹ بہت برا گناہ ہے،جو انسان کو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بہت دور کردیتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ دین و دنیا کے لئے جھوٹ سراسر نقصان اور خسارے کا سودا ہے،لہٰذا ہمیں سوچنا چاہئے کہ یہ زندگی چند روزہ ہے،آخر ایک نہ ایک دن یہاں سے جانا ہے،پھر ہمارے بولے ہوئے جھوٹ ہمارے کسی کام نہ آئیں گے۔
اس لئے آپ زندگی میں جس مقام پر بھی ہیں، جس بھی پیشے اور شعبے سے منسلک ہیں آپ اسے جھوٹ کی آمیزش سے پاک کر لیں اور آج بلکہ ابھی سے آئندہ جھوٹ بولنے سے توبہ کر لیں۔اپنے اللہ سے پکا وعدہ کر لیں کہ زندگی بھر جھوٹ کی راہ اختیار نہیں کریں گے. اور آپ دیکھیں گے کہ اسکا ثمر آپ کو فوراً ملنا شروع ہو جائے گا۔آپ کے ہر کام میں برکت ہو گی اور سب سے بڑھ کر آپ کو اطمینان قلب حاصل ہو گا۔ایک ایسا سکون اور چین جو نہ صرف آپ کو بہت ہلکا پھلکا کر دے گا بلکہ آپ کی زندگی کو آسانیوں اور شادمانیوں سے بھر کر رکھ دے گا۔
کام تو آسان نہیں ہے مگر بہت مشکل بھی نہیں ہے۔آپ آج اور اسی وقت جھوٹ سے توبہ کریں اور سچ بولنے اور سچ پر زندگی گزارنے کا ارادہ کریں بلکہ دوسروں کو بھی اس بات کی تلقین اور نصیحت کریں۔انشاء اللہ آپ کا کریم و حلیم رب آپ کے لیے اسے نہایت آسان کر دے گا...!!!
Jhoot Ke Nuqsanat Aur Humara Muashra is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 12 July 2020 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
لاہور کے مزید مضامین :
مقبرہ جانی خان
Maqbara Jaani Khan
خاموش سلطنت، میانی صاحب قبرستان
Khamosh Saltanat
جاوید منزل کی تاریخی اہمیت
Javed Manzil Ki Tareekhi Ehmiyat
علی چوہدری کی”ڈیجیٹل سلطنت“
Ali Chaudhry Ki Digital Saltanat
پاک بحریہ: سات دہائیوں کی داستان
Pakistan Navy: Tale of Seven Decades
بلواکانومی کی ترقی کے لیے سمندر کے حوالے سے لاعلمی ختم کرنے کی ضرورت
Blue Economy Ke liye Samandar Ke Hawale se La-ilmi Khatm Kerne ki Zarorat
جھوٹ کے نقصانات اور ہمارا معاشرہ
Jhoot Ke Nuqsanat Aur Humara Muashra
عالمی یوم ہائیڈروگرافی اور سمندروں کی نقشہ سازی
World Hydrography Day
پاکستان، آفات اور الخدمت
alkhidmat
حنین ، صلاح الدین اور ہم ---ذمہ دار کون ؟
Hanain Salahuddin or hum
یوم قرارداد پاکستان اور سبز ہلالی پرچموں کی بہار
yom qarardad Pakistan aur sabz hilali parchmon ki bahhar
قرار داد لاہور،پس منظر و پیش منظر
qarar daad Lahore pas manzar o paish manzar
لاہور سے متعلقہ
پاکستان کے مزید مضامین
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
کھابے ، گلگت بلتستان کے ۔۔۔
-
چنیوٹ کا تاج محل
-
1965 کی جنگ میں پاکستان کی بحری افواج کا کردار
-
جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن کو آرڈینیشن سینٹر ۔ میری ٹائم انفارمیشن کا مرکز
-
میانوالی (پنجاب کا پختونخواہ)
-
پی این ایس یرموک: پاک بحریہ کی صلاحیتوں میں اضافے کا باعث
-
اسلام آباد میں کرونا وائرس کی حقیقی صورت حال
-
ہندوستان کی تاریخ میں تاریخ ساز کردار اداکرنے والے ضلع جھنگ کا پس منظر اور تعارف
-
علم کی شمع روشن کرنے والے ڈاکٹر ساجد اقبال شیخ تحسین کے مستحق ہیں!!!
-
پاکستان میں شعبہ نرسنگ کی جدت ساز باہمت خاتون ،، مسز کوثر پروین ڈائریکٹر جنرل نرسنگ پنجاب
-
چنیوٹ کا عمر حیات محل جو تاج محل سے مماثلت بھی رکھتا ہے