Baldiyati Election Ki Tiyariyaan
بلدیاتی الیکشن کی تیاریاں
جمعہ 24 جولائی 2015
(جاری ہے)
مثلاً امیدواروں سے درخواستیں مانگنے سے پہلے طے کر لیا گیا ہے (ن)لیگ ان حلقوں میں حتمی امیدوار نامزد کرے گی جہاں انہیں سو فیصد یقین ہو گا اگر وہ نشست جیت لیں گے جہاں یقین نہیں ہے وہاں پورے حلقے کو اوپن رکھا جاےء گا اس کے ساتھ یہ بھی طے ہوا ہے جہاں آزاد امیدوار مضبوط ہو گا اس حلقے کو بھی اوپن رکھا جائے گا تاکہ جیتنے کے بعد امیدوار کو (ن) لیگ میں شامل کیا جا سکے۔ اسلام آباد پنجاب سندھ میں جماعتی بنیادوں پر الیکشن کرانے کا حتمی فیصلہ کر لیا گیا ہے ساتھ ہی پنجاب اور سندھ میں مرحلہ وار الیکشن کے انعقاد کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے پندرہ پندرہ دن کے بعد الیکشن ہوں گے پنجاب میں تین مرحلوں میں الیکشن ہوں گے لاہور کو پہلے مرحلے میں رکھا گیا ہے پنجاب حکومت نے یونین کونسل کا نیا نظام متعارف کرتے ہوئے امیدواران کو قومی اور صوبائی ترقیاتی بورڈ کا ممبر بھی نامزدکیا ہے اور ایم این اے حضرات کو کم از کم دو کروڑ اور ایم پی اے حضرات کو ایک کروڑ روپے کے ترقیاتی کام مکمل کرنے کا ٹاسک دیا ہے اپوزیشن جماعتیں بلدیاتی الیکشن کے اعلان کے بعد حلقوں میں ترقیاتی کاموں کے لیے بجٹ منظور کرنے پر شور مچا رہی ہیں اور اسے پری پول رگنگ قرار دے رہی ہیں اور ساتھ الیکشن کمیشن کو درخواست کر رہی ہیں ان کا موقف ہے جو امیدوار 3 کروڑ روپے حلقے پر خرچ کرے گا عوام کا رجحان فطری طور یہ اسی کی طرف ہو گا اور وہ آسانی سے الیکشن جیت جائے گا یہ الیکشن نہیں سلیکشن ہو گا اپوزیشن جماعتوں کے تحفظات پر الیکشن کمیشن ابھی تک خاموش ہے پنجاب میں بلدیاتی نظام جو متعارف کرانے کا حتمی فیصلہ ہوا ہے اس میں لارڈ میئر ڈپٹی میئر ٹاؤن ناظم نائب ناظم اور یوسی میں چیئرمین وائس چیئرمین کا نام تجویز کیا گیا ہے یونین کونسل میں چیئرمین وائس چیئرمین اور چھ کونسلرز کا انتخاب براہ راست کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جنرل مشرف کے بلدیاتی نظام کی طرح یونین کونسل میں ممبران کی تعداد 12 یا 13 رکھی گئی ہے۔
یونین کونسل کو 6 وارڈز میں تقسیم کیا گیا ہے ہر وارڈ سے ایک کونسلر ہو گا اس طرح6 کونسلر اور چیئرمین، وائس چیئرمین براہ راست منتخب ہوں گے۔ اور چھ کونسلر دو خواتین کونسلر ایک اقلیتی کونسلر اور ایک لیبر اورکسان کونسلر کو منتخب کریں گے۔
اسی طرح یونین کونسل کا نظام ٹاؤن چیئرمین وائس چیئرمین کہلائے گا اور ناظم ٹاؤن کا انتخاب بھی براہ راست کروانے کی تجویز زیر غور ہے 13 رکنی یونین کونسل کی ٹیم کو اختیارات کیا کیا دیئے جائیں اس حوالے سے ابھی فائنل نہیں ہو پا رہا۔
بلدیاتی نظام کی اصل روح نچلی سطح پر اختیارات کی منتقلی ہے اور ان کو با اختیار بنانا ہے اس روح کے مطابق کام ہوتا نظر نہیں آ رہا۔ منصوبہ بندی شروع سے آخر تک جو نظر آ رہی ہے وہ الیکشن جیتنے کی ہے نہ کہ نچلی سطح پر اختیارات کی منتقلی کو یقینی بنانے کی کے پی کے میں اٹھنے والے سوالات کے جوابات آنا باقی ہے کنٹونمنٹ بورڈ میں الیکشن نے (ن) لیگ کو بڑا حوصلہ دیا ہے بلدیاتی الیکشن سے سب سے زیادہ خوف زدہ (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی نظر آ رہی تھی۔
پیپلز پارٹی کی حکومت نہ چاہتے ہوئے بھی اب الیکشن کی تیاریوں میں مصروف ہے۔
سپریم کورٹ کے واضح اور دو ٹوک احکامات کے بعد بلدیاتی الیکشن بلوچستان اور کے پی کے میں منعقد ہو چکے ہیں کنٹونمنٹ بورڈ میں بلدیاتی الیکشن کا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے۔ اب سندھ اور پنجاب اور اسلام آباد کا مشکل مرحلہ سرپر آ رہا ہے۔ سب سے پہلے اسلام آباد کا مرحلہ ہے پھر20 ستمبر کو پنجاب میں پہلا مرحلہ شروع ہو رہا ہے۔ پنجاب میں 20 ستمبر کو الیکشن اس لیے ہوتا نظر نہیں آتا 22 ستمبر کو حج اور 23 ستمبر کو بڑی عید آ رہی ہے۔
حج پر بھی دو لاکھ افراد ملک سے باہر ہوتے ہیں 20 اکتوبر تک حاجیوں کی واپسی کا مرحلہ مکمل ہونا ہے اس لیے کہا جا رہا ہے پنجاب کے الیکشن 20 اکتوبر کے بعد شروع ہوں گے اور 31 دسمبر تک مکمل ہوں گے۔31جولائی سے پہلے بلدیاتی شیڈول دینے کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔ بظاہر قابل عمل نظر نہیں آتا۔
میرے ذاتی رائے یہ ہے بلدیاتی نظام کی اصل روح کو سامنے رکھتے ہوئے اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی یہ کوئی کمپیوٹر فائز نہیں کرنا چاہئے۔ اور ایمانداری کے ساتھ یہ فریضہ انجام دینا چائیے چھوٹے چھوٹے مسائل وہ صفائی کے ہوں یا گلی محلے کے وہ تھانے کے ہوں یا چوکی ان کو یونین کونسل کی سطح پر حل ہونا چائیے۔
حکومت کی بھی پہلی ترجیح الیکشن جیتنا نہیں ہونا چاہیے۔ بلکہ شفاف انداز میں حلقہ بندیاں اور میرٹ پر وارڈ کی تقسیم کو یقینی بنانا چاہئے۔
الیکشن کمیشن کو سخت مانیٹرنگ میں تمام مراحل کی تکمیل اپنی نگرانی میں کروانا چاہیے۔ سیاسی جماعتوں کی اجارہ داری سیاسی جماعتوں کی عمل داری سیاسی جماعتوں کی مداخلت کا نوٹس الیکشن کمیشن کو لینا چاہیے اس کے لیے عام افراد کی طرف سے داخل کرائے گئے اعتراضات کو بھی سنجیدگی سے سننا چاہیے اور بلدیاتی الیکشن بلوچستان کے پی کے اور کنٹونمنٹ بورڈ میں جو کمی رہ گئی ہے اس کا اسلام آباد پنجاب اور سندھ میں ازالہ کرنا چاہیے تاکہ کسی قسم کی تنقید باقی نہ رہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
Urdu Column Baldiyati Election Ki Tiyariyaan Column By Mian Ashfaq Anjum, the column was published on 24 July 2015. Mian Ashfaq Anjum has written 168 columns on Urdu Point. Read all columns written by Mian Ashfaq Anjum on the site, related to politics, social issues and international affairs with in depth analysis and research.
متعلقہ عنوان :
لاہور کے مزید کالمز :
مون سون اور لاہور(شہریار عباسی)
Monsoon Aur Lahore
الیکٹرانک میڈیا تفریح کے نام پر کیا دے رہا ہے؟؟(ملک محمد سلمان)
Electronic Media Tafreeh K Naam Per Kiya De Raha Hai
تھینک یو میاں صاحب!(محمد عرفان ندیم)
Thank You Mian Sahab
تباہی کے دہانے پر کھڑا محکمہ صحت(حافظ ذوہیب طیب)
Tabahi K Dahane Per Khara Mehkama Sehat
بلدیاتی الیکشن کی تیاریاں(میاں اشفاق انجم)
Baldiyati Election Ki Tiyariyaan
لاہور کی بے ہنگم ٹریفک بمقابلہ طیب حفیظ چیمہ(حافظ ذوہیب طیب)
Lahore Ki Behangum Traffic
لاہور چین دوستی چہ معنی دارد!(ارشاد محمود)
Lahore China Dosti
کراچی والے اور لاہور والے ایک دوسرے کے بارے میں کیا سوچتے ہیں(حُسین جان)
Karachi Or Lahore Wale Aik Dosre K Bare Main Kiya Sochte Hain
خادم اعلیٰ اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی توجہ کیلئے(حافظ ذوہیب طیب)
Khadim E Aala Or Chief Justice Lahore High Court Ki Tawaja K Liye
فسطائی جماعت نے لاہور بند کر دیا(جاہد احمد)
Fustai Jamat Ne Lahore Band Kar Diya
جناب چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ!ان لوگوں کو آپ کی توجہ درکار ہے(حافظ ذوہیب طیب)
Janab Chief Justice Lahore High Court
لاہور پولیس کامسجدمیں عدل و انصاف کی فراہمی کا پروجیکٹ(حافظ ذوہیب طیب)
Lahore Police Ka Masjid Main Adal O Insaaf Ki Farahami Ka Faisla
لاہور سے متعلقہ
پاکستان کے کالمز
-
رابطہ پلوں کی خستہ حالی حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان
(ناصرعالم)
-
سوات میں ناقص سیوریج سسٹم عوام کے لئے وبال جان
(ناصرعالم)
-
پسرور کے قابل فخر سرجن ڈاکٹر میاں ولید انجم کا خصوصی اعزاز
(محمد صہیب فاروق)
-
ایک نہیں بہت سی بلڈنگیں گرنے کو ہیں
(سید عارف مصطفیٰ)
-
سوات کے عوام کو ریلیف ملے گا؟
(ناصرعالم)
-
ترقیاتی منصوبوں کا رخ ادھر بھی ہونا چاہیے
(فیاض محمود خان)
-
صحت سہولیات کیلئے ترستے عوام۔۔۔؟؟
(ناصرعالم)
-
سوات میں بدترین مہنگائی اور عوام کی دہائی
(ناصرعالم)