Monsoon Aur Lahore

مون سون اور لاہور

ہفتہ 29 جون 2019

Shehryar Abbasi

شہریار عباسی

جب کبھی اپنے گاؤں جانا ہو تو وہاں تعارف یہی ہوتا ہے کہ جناب پیرس سے آئے ہیں، اب اِن کو کیا پتہ کہ ان پیرس والوں سے نالہ لئی کے اردگرد رہنے والے اہلِ پنڈی بہتر ہیں۔خیر مون سون بارشوں میں گاؤں سے خالہ زاد لاہور آیا۔بہت خوش تھا کہ لاہور میں گھومے پھرے گا اور واپس جا کر دوستوں کو کہانیاں سنائے گا۔تین دن کی چھٹی تھی تو جلد از جلد اس کو سارا لاہور گھمانا تھا۔

لیکن پھر لاہور شہر میں بارشیں شروع ہوئیں اور پھر اس کے سامنے جو پیرس کا منظر تھا سارا پاش پاش ہوگیا۔لاہور شہر میں بارش بھی عذاب بن جاتی ہے۔خادمِ اعلیٰ نے تو اپنی طرف سے اسے پیرس بنانے کی کوشش کی تھی لیکن نہ تو وہ پیرس بنا سکے اور نہ ہی اس پیرس کے بل بوتے پر اپنا اقتدار بچا سکے۔مون سون کی بارشیں جون کے وسط میں شروع ہوتی ہیں، شدید گرمی کے موسم میں یہ بارشیں خدا کی رحمت معلوم ہوتی ہیں،لیکن آج کے لاہور میں یہ بارشیں بھی عذاب بن جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ برس کی بارشوں میں شہرِ لاہور کی سب سے اہم شاہراہ ''مال روڈ'' کے عین وسط میں ایک گڑھا پڑ گیا تھا جس سے اسے پیرس بنانے کے دعووں کی قلعی کھُل گئی۔
ویسے تو انتظامیہ اپنی نا اہلی دکھاتی ہی رہتی ہے لیکن اس کے ساتھ ہی لاہور کے دو اہم ادارے بھی بارش کے شروع ہوتے ہی جواب دے جاتے ہیں، ایک ''لیسکو'' اور دوسرا ''پی ٹی سی ایل''. بارش شروع ہونے کی دیر ہے آدھے شہر کی بتی گُلاور اس کے ساتھ ہی انٹرنیٹ کی سپیڈ کچھوے کی چال چلتی ہے یا خوابِ خرگوش کے مزے لیتی ہے۔

اب جب کہ تبدیلی حکومت اقتدار میں آ چکی ہے تو امید تھی یہ سب ٹھیک ہوگا لیکن اس سال کی مون سون کی پہلی بارش پر وہی سب ہوا جو خادمِ اعلیٰ کے دور میں ہوتا رہا ہے. ''ایل ڈی اے'' کی ٹیم کوشش تو بہت کرتی ہے لیکن وہ صرف چند اہم شاہراہوں سے پانی ختم کر پاتے ہیں جبکہ زیادہ تر علاقے کئی دن تک اسی پانی میں ڈوبے رہتے ہیں۔تقریباً دنیا کے ہر ملک میں بارشوں کے باعث سیلاب آتے ہیں، لیکن وہاں نظام زندگی نہیں رُکتااور ہمارے شہرِ لاہور میں ایک بارش کے ساتھ ہی نظامِ زندگی مفلوج ہوجاتا ہے.
بارش کے بعد سڑکوں پر موجود پانی بھی شہریوں کے لیے مصیبت کا باعث بنا رہتا ہے، اگر آپ اِن پانی زدہ سڑکوں پر نکلیں گے تو یقیناً آپ اپنے کپڑے کیچڑ سے نہیں بچا سکیں گے، آپ تو احتیاط کریں گے لیکن موٹرسائیکل اور کار میں بیٹھے ہمارے زندہ دلانِ لاہور آپ کو صحیح سلامت اور صاف ستھرا گھر نہیں پہنچنے دیں گے(وہ کیا کہتے ہیں کہ شہرِ زلیخا سے تو کوئی دامن بچا کر جا سکتا ہے لیکن لاہور شہر کی سڑکوں پر موجود پانی سے دامن بچانا ممکن نہیں)۔

اور سونے پر سہاگہ ہمارے موٹرسائیکل اور موٹر کار سوار دوسروں کو نقصان پہنچا کر کر دیتے ہیں،اگر بھائی آپ ایک کار میں بیٹھے ہو تو باہر والوں کا بھی تو خیال کرو؟ وہ کیا انسان نہیں ہیں؟
 جب پانی پر سے گزریں تو رفتار آہستہ کر لیں، اس کم از کم پانی کے چھینٹے نہیں اُڑیں گے، اور دوسروں کے ساتھ ساتھ آپ کی گاڑی بھی زیادہ گندی نہیں ہوگا اور موٹرسائیکل سوار ویسے تو موٹرسائیکل پر سٹیکر اور پتہ نہیں کیا کیا فیشن کے نام پر لگا لیتے ہیں لیکن بائیک کے پیچھے 30 روپے کا پلاسٹک کا ''مڈ گارڈ'' (جسے عرف عام میں ''دُمچی'' کہتے ہیں) نہیں لگا سکتے، اور دوسرے موٹرسائیکل سواروں کے لیے باعث زحمت بنے رہتے ہیں،اگر آپ تھوڑی سی احتیاط کرلیں تو لوگ آپ کو دعائیں ہی دیں گے۔

ابھی تو مون سون کی پہلی بارش تھی، ابھی یہ سلسلہ چلنا ہے،نئی حکومت کو چاہیے کہ وہ اس مسئلے پر غور کرے اور اس پر جلد از جلد قابو پانے کی کوشش کرے تاکہ ہمیں بھی کوئی تبدیلی نظر آئے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

Urdu Column Monsoon Aur Lahore Column By Shehryar Abbasi, the column was published on 29 June 2019. Shehryar Abbasi has written 1 columns on Urdu Point. Read all columns written by Shehryar Abbasi on the site, related to politics, social issues and international affairs with in depth analysis and research.

لاہور کے مزید کالمز :