ناظم بانڈی میرا کے قتل کی تفتیش اور متعدد کمیٹیوں کی تشکیل کے باوجود پولیس ملزمان تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام رہی

منگل 23 اکتوبر 2018 00:00

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2018ء) ناظم بانڈی میرا کے اندوناک قتل کی جدید سائنسی بنیادوں پر تفتیش اور متعدد کمیٹیوں کی تشکیل کے باوجود پولیس ملزمان تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام رہی، 12 ستمبر کو نامعلوم ملزمان نے ناظم جمیل عباسی کو گھر سے بلا کر بے دردی سے قتل کیا جس کا مقدمہ تھانہ بگنوتر میں درج کرا دیا گیا تاہم سابق تفتیشی سٹاف نے کیس کو پیدا گیری کا ذریعہ بنا لیا جس پر بھرپور احتجاج کے بعد ڈی آئی جی ہزارہ نے تمام تفتیشی سٹاف تبدیل کر دیا، 40 روز گذرنے کے باوجود ایبٹ آباد پولیس کے چیمپئن تفتیش بھی ملزمان کی گرفتاری میں یکسر ناکام ثابت ہوئے، ایبٹ آباد پولیس کی کارکردگی کمیٹیوں کی تشکیل تک محدود ہو کر رہ گئی، عمائدین گلیات کا ناحق قتل عام پر صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا، عمائدین گلیات ایک نکاتی ایجنڈے پر متفق ہو گئے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے فعال کارکن اور ناظم بانڈی میرا جمیل عباسی کو 12 ستمبر 2018ء کو گھر سے بلا کر نہایت بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا جس کی رپورٹر تھانہ بگنوتر میں درج کرائی گئی۔ پولیس نے موقع واردات سے تمام شواہد حاصل کرنے اور فون ریکارڈ حاصل کر کے تفتیش کا دائرہ کار بڑھا دیا تاہم تھانہ بگنوتر کے تفتیشی سٹاف نے قتل کی واردات کو مال کمائو مہم بنا لیا اور علاقہ میں پکڑ دھکڑ سے نذرانوں کی وصولی شروع کر دی جس پر عمائدین گلیات نے احتجاج کی ٹھان لی اور ایک احتجاج جلسہ بانڈی میرا میں منعقد ہوا جس میں علاقہ سے منتخب رکن قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی اور رکن صوبائی اسمبلی سردار اورنگزیب نلوٹھہ سمیت تحصیل نائب ناظم سردار شجاع احمد و دیگر سرکردہ افراد نے خطاب کیا اور پولیس کو تین روز کی ڈیڈ لائن دی جس پر پولیس کے اعلیٰ حکام ڈی آئی جی ہزارہ محمد عالم شنواری، ڈی پی او عباس مجید مروت اور ایس پی انویسٹی گیشن محمد عزیز خان آفریدی اور ایس پی اعجاز گوگا نے منتخب ممبران قومی و صوبائی اسمبلی سمیت نمائندگان بلدیات اور معززین علاقہ سے مذاکرات کر کے ڈیڈ لائن میں توسیع کی درخواست کی۔

پولیس حکام نے اس موقع پر سابق تفتیشی سٹاف کو لائن حاضر کرتے ہوئے چیمپئن تفتیشی سٹاف کو تھانہ بگنوتر میں تعینات کیا اور اس اہم کیس کا سراغ لگانے کا خصوصی ٹاسک دیا جس پر نو تعینات عملہ نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے بلند و بانگ دعوے اور جدید سائنسی بنیادوں پر تفیش کے نعرے لگائے لیکن 40 روز گذرنے کے باوجود پولیس ملزمان کے گرد گھیرا تک کرنے میں ناکام ثابت ہوئی۔ عوامی علاقہ کو چپ کرانے کیلئے کمیٹیوں کی تشکیل کا سلسلہ شروع کر دیا گیا۔ اس ضمن میں معززین علاقہ کے ایک وفد نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ناظم بانڈی میرا کے قتل ناحق کی پردہ پوشی کسی صورت قابل قبول نہیں اور اہلیان علاقہ اب مزید برداشت کی صلاحیت نہیں رکھتے۔

ایبٹ آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں