متاثرین زلزلہ کی آباد کاری کیلئے نیو بالاکو ٹ سٹی کی تکمیل وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے، یہ منصوبہ 12 سے 15 ارب روپے سے مکمل ہو گا

نیو بالاکوٹ سٹی کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے حوالہ کرنے کی تجویز کا جائزہ لینے کیلئے ٹیکنیکل کمیٹی 10 روز میں رپورٹ پیش کرے گی کمشنر ہزارہ سید ظہیرالاسلام کے نیو بالاکوٹ سٹی کے امور سے متعلق کمشنر آفس ایبٹ آباد میں ہونے والے اجلاس میں فیصلے

جمعہ 17 مئی 2019 21:00

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مئی2019ء) کمشنر ہزارہ ڈویژن سید ظہیرالاسلام نے واضح کیا ہے کہ متاثرین زلزلہ کی آباد کاری کیلئے بکریال کے مقام پر قائم کئے گئے نیو بالاکوٹ سٹی کی تکمیل وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے، یہ منصوبہ 12 سے 15 ارب روپے کی لا گت سے مکمل ہو گا، نیو بالاکوٹ سٹی کو تکمیل کے بعد کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے حوالہ کرنے کی تجویز کا جائزہ لینے کیلئے اتھارٹی کی ٹیکنیکل کمیٹی سے 10 روز کے اندر رپورٹ طلب کر لی گئی ہے۔

نیو بالاکوٹ سٹی کے پلاٹوں کی منصوبہ بندی اور الاٹمنٹ میں مبینہ بے قاعدگیوں اور اعتراضات وغیرہ کی چھان بین کیلئے بھی ڈائریکٹر پیرا کنیز صغریٰ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو صوبائی حکومت کو غور کیلئے اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

(جاری ہے)

یہ فیصلہ جمعہ کو کمشنر ہائوس میں کمشنر ہزارہ سید ظہیرالاسلام کی زیر صدارت نیو بالاکوٹ سٹی کے امور سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل پیرا کنیز صغریٰ، ڈپٹی کمشنر مانسہرہ، پراجیکٹ ڈائریکٹر کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی، نیو بالاکوٹ سٹی منصوبہ کے چیف انجینئر، نیسپاک انجینئرز، اسسٹنٹ کمشنر (ریونیو) اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران نیو بالاکوٹ (بکریال) سٹی کی تکمیل میں حائل رکاوٹوں، پلاٹوں کی الاٹمنٹ، مالکان کے اعتراضات اور منصوبہ کے مستقبل سے متعلق امور پر تفصیلی غور کیا گیا اور اس بارے میں اہم فیصلے کئے گئے۔

کمشنر ہزارہ ظہیر الاسلام نے منصوبہ کو جلد مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے بتایا کہ بکریال سٹی کی 15400 کنال اراضی میں سے 7500 کنال اراضی کو نیو بالاکوٹ سٹی کیلئے ترقیاتی سہولتیں دیکر تیار کیا گیا ہے اور اس میں مزید پلاٹ بنانے کی گنجائش بھی موجود ہے جس سے زیادہ سے زیادہ متاثرین کو نیو سٹی میں آباد کرنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیو بالاکوٹ سٹی مکمل ہو کر ایک خوبصورت شہر کے طور پر ابھرے گا اور اسے سات کلو میٹر روڈ تعمیر کر کے سی پیک سے منسلک کرنے کا امکان بھی مو جود ہے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ منصوبہ کے ناقص ترقیاتی کام کو ٹھیکیدار اپنے خرچ پر درست کرنے کا پابند ہے جو اسے ہر صورت میں کرنا پڑے گا۔

متعلقہ عنوان :

ایبٹ آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں