پشاور ہائی کورٹ نے ایبٹ آباد بینچ نے تفریحی مقام ہرنو کے کنارے غیر قانونی ہوٹلوں کی تعمیرات کا نوٹس لے لیا ،

ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد فی الفور غیر قانونی ہوٹلوں کے خلاف کارروائی کر کے رپورٹ عدالت میں پیش کریں، جسٹس قیصر رشید

ہفتہ 25 مئی 2019 13:28

پشاور ہائی کورٹ نے ایبٹ آباد بینچ نے تفریحی مقام ہرنو کے کنارے غیر قانونی ہوٹلوں کی تعمیرات کا نوٹس لے لیا ،
ایبٹ آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مئی2019ء) پشاور ہائی کورٹ نے ایبٹ آباد کے تفریحی مقام ہرنو کے کنارے غیر قانونی ہوٹلوں کی تعمیرات کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد کو فی الفور غیر قانونی ہوٹلوں کے خلاف کارروائی کر کے رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ جسٹس قیصر رشید نے اس موقع پر اپنے ریمارکس میں کہا کہ آلودگی سے دریائوں کا پانی گندا ہو رہا ہے، یہ بہت بڑا مسئلہ ہے، ہرنو میں ہوٹلوں کے قیام کیلئے این او سی جاری کرنے کا معاملہ نیب کے حوالہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

جسٹس قیصر رشید کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ہرنو میں پانی آلودگی کے حوالہ سے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد، ڈی جی ماحولیات، ٹی ایم اے کے نمائندے اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سید سکندر حیات شاہ عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس قیصر رشید نے اس موقع پر کہا کہ ہرنو میں غیر قانونی ہوٹل قائم ہیں اور آلودہ پانی دریا میں جا رہا ہے، آلودگی سے دریائوں کا پانی گندا ہو رہا ہے، یہ بہت سنگین مسئلہ ہے، ہم نے ڈپٹی کشمنر ایبٹ آباد کو حکم دیا ہے کہ وہ ہرنو میں ہوٹلوں کو این او سی جاری کرنے کا معاملہ نیب کے حوالہ کرے اور غیر قانونی ہوٹلوں کے خلاف کارروائی کر کے اگلی پیشی پر رپورٹ ہائی کورٹ میں پیش کی جائے۔

ایبٹ آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں