خیبر پختونخوا پولیس نے دہشت گردی کی جنگ میں اپنی دھرتی کی حفاظت کیلئے لازوال قربانیاں دیں

ہزارہ قدرتی حسن سے مالا مال ہے، سیاحوں سے عزّت اور خوش اخلاقی سے پیش آئیں تاکہ خیبر پختونخوا پولیس کی اصلی اور حقیقی شکل عوام کے سامنے آ سکے انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر محمد نعیم خان کا جلال بابا آڈیٹوریم ایبٹ آباد میں پولیس دربار سے خطاب

پیر 27 مئی 2019 11:50

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مئی2019ء) انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر محمد نعیم خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا پولیس نے دہشت گردی کی جنگ میں لازوال قربانیاں دی ہیں، یہ اپنی ذات یا خاندان کیلئے نہیں بلکہ اس دھرتی کی حفاظت کیلئے دی ہیں، ہزارہ قدرتی حسن سے مالا مال ہے، پرامن فضا اور خوشگوار ماحول بھی یہاں کی ایک بہت بڑی خاصیت ہے، یہاں پولیسنگ کا معیار بہت بہتر رہا ہے، مصالحتی کمیٹیاں سب سے پہلے یہاں پر قائم کی گئیں جو یہاں کے باشندوں کی صلح جوئی اور امن پسندی کی آئینہ دار ہیں۔

وہ جلال بابا آڈیٹوریم ایبٹ آباد میں پولیس افسروں و جوانوں کے دربار سے خطاب کر رہے تھے۔ دربار میں فورس کی مختلف یونٹس اور شعبہ جات کے ہر رینک کے افسر اور جوانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

ریجنل پولیس آفیسر محمد علی بابا خیل، ڈی پی او ایبٹ آباد عباس مجید مروت اور دیگر اضلاع کے ڈی پی اوز کے علاوہ تمام یونٹس ہیڈ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

دورہ ہزارہ کے دوران جلال بابا آڈیٹوریم پہنچے جہاں انہیں پولیس کے ایک چاق و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔ پولیس سربراہ نے دربار اور بعد میں ہزارہ رینج کے افسران کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہاں سارا سال ہزاروں کی تعداد میں سیاحوں کا آنا جانا رہتا ہے، یہاں پر ٹوارزم پولیسنگ کا آغاز بھی کیا جا رہا ہے، ٹورسٹ یہاں سے جو تاثر واپس لے جاتے ہیں وہ ہماری بہترین مہمان نوازی اور اعلیٰ خوش اخلاقی کا نچوڑ ہونا چاہئے، پولیس کے کردار، گفتار اور انداز بیان سے شفقت، اعلیٰ ظرفی اور احترامِ انسانیت کی عملی جھلک نظر آنی چاہئے۔

ڈاکٹر محمد نعیم خان نے کہا کہ ملک کے دیگر حصوں سے آنے والوں کیلئے خیبر پختونخوا پولیس کا اصل چہرہ یہاں کی عملی پولیسنگ میں پِہناں ہے، عوام بالخصوص سیاحوں کو عزّت دیں، ان سے ملنساری، اپنائیت اور خوش اخلاقی سے پیش آئیں تاکہ میرے ویژن کے مطابق خیبر پختونخوا پولیس کی اصلی اور حقیقی شکل عوام کے سامنے آ سکے۔ آئی جی نے افسران کو ہدایت کی کہ سزا کا مقصد ماتحت کی اذیت نہیں بلکہ اصلاح ہونی چاہئے تاکہ وہ خود کو بے آسرا تصور نہ کریں، فورس میں سود خوروں، قبضہ گروپ اور دیگر جرائم پیشہ افراد کے ساتھ روابط رکھنے والوں کیلئے کوئی جگہ نہیں، فورس میں ہر سطح پر نظم و ضبط برقرار رکھا جائے گا۔

آئی جی پی نے دربار کے شرکاء پر زور دیا کہ عوام کے ساتھ ہر جگہ، ہر وقت مثبت اور اچھا رویہ رکھیں، اپنے پیشہ سے محبت رکھیں، آپ لوگ تو بڑے خوش قسمت ہیں کہ آپ کی ڈیوٹی عبادت کا درجہ رکھتی ہے، ہر جگہ اپنے پیشہ ورانہ اداب اور ڈسپلن کا خیال رکھیں، انتہائی کٹھن اور نامساعد حالات میں بھی صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں، اپنے ذاتی جذبات اور عادات کو ہوش پر حاوی نہ ہونے دیں۔

آئی جی پی نے کہا کہ انہیں فورس کے اہلکاروں کو درپیش مسائل کا پورا پورا ادراک ہے، آپ کے تمام مسائل کے حل کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائوں گا، آپ اپنے مسائل کے حل کیلئے مجھ سے ہر وقت رابطہ کر سکتے ہیں۔ آئی جی پی نے افسروں اور جوانوں میں اعلیٰ کارکردگی دکھانے والوں میں تعریفی سرٹیفیکٹس اور نقد انعامات تقسیم کئے۔ اس موقع پر انہوں نے فورس کو درپیش مسائل سنے اور موقع پر حل کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔

آئی جی پی سے بعد ازاں ریجن کے صحافیوں اور تاجران کے نمائندہ وفود نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ آئی جی نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے جان و مال کی عزت و آبرو کا تحفظ ہماری اولین ذمہ داری ہے، اس سے خیبر پختونخوا پولیس کسی صورت پہلو تہی نہیں کرے گی، امن کے قیام کیلئے ہم سب کو ایک پلیٹ فارم پر مل کر کام کرنا ہو گا، جب ہم متحد ہوں گے تو شرپسندوں کو کوئی موقع ہاتھ نہیں آئے گا۔

ایبٹ آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں