خیبرپختونخوا حکومت کا کوہستان ویڈیو اسکینڈل کے مرکزی کردار افضل کوہستانی قتل کیس کے مرکزی ملزم کی گرفتاری کا دعویٰ

مرکزی ملزم سے کلاشنکوف اور کارتوس بھی برآمد ہوا ہے ،مزید ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں، صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی

جمعہ 8 مارچ 2019 18:24

خیبرپختونخوا حکومت کا کوہستان ویڈیو اسکینڈل کے مرکزی کردار افضل کوہستانی قتل کیس کے مرکزی ملزم کی گرفتاری کا دعویٰ
ایبٹ آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مارچ2019ء) خیبرپختونخوا حکومت نے کوہستان ویڈیو اسکینڈل کے مرکزی کردار افضل کوہستانی قتل کیس کے مرکزی ملزم کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے۔خیبرپختونخوا حکومت کے وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ افضل کوہستانی کیس کی ایف آئی آر میں نامزد مرکزی ملزم معصوم خان کو پالس سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

شوکت یوسفزئی نے بتایا کہ مرکزی ملزم سے کلاشنکوف اور کارتوس بھی برآمد ہوا ہے جب کہ مزید ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ افضل کوہستانی قتل کیس کا وزیراعلیٰ نے نوٹس لے کر پولیس کو ملزم جلد ازجلد گرفتار کرنے کی ہدایت کی تھی، حکومت افضل کوہستانی کے خاندان کو انصاف دلائے گی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ گزشتہ روز افضل کوہستانی کو ایبٹ آباد میں نامعلوم مسلح افراد نے اس وقت فائرنگ کرکے قتل کیا جب وہ اپنے مقتول بھائی کے مقدمے کی سماعت کے سلسلے عدالت جارہے تھے۔

یاد رہے کہ افضل کوہستانی کوہستان کی یونین کونسل گدار کا رہنے والا تھا جو مئی 2012 میں رسم و رواج میں جکڑی کوہستان کی قبائلی خواتین کے لیے ایک مثبت کردارکے طور پر سامنے آیا تھا۔یاد رہے کہ 2012 میں کوہستان میں ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں شادی کی ایک تقریب میں چار لڑکیاں تالیاں بجا رہی تھیں اور دو لڑکے روایتی رقص کررہے تھے۔ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد افضل کوہستانی نے دعویٰ کیا تھا کہ وڈیو میں نظر آنے والی لڑکیوں اور ان کی کم عمر مددگار شاہین کو ذبح کر کے قتل کردیا گیا ہے جبکہ ویڈیو اسکینڈل منظر عام پر لانے کے بعد افضل کے دو بھائیوں کو ان کے آبائی علاقے میں قتل کر دیا گیا تھا

ایبٹ آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں