قوم کی تاریخ کے بہترین صفحات ان شہیدوں کے خون سے لکھے جاتے ہیں جو بے خوف ہو کر ملک و قوم پر جان نچھاور کرتے ہیں

شہید ہمیشہ زندہ ہوتا ہے مگر ان کی وقتی جدائی کا درد ان کے خاندان سے بڑھ کر اور کسی کو نہیں ہو سکتا، آئی جی خیبر پختونخوا

جمعہ 24 مئی 2019 22:00

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مئی2019ء) انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر محمد نعیم خان نے کہا ہے کہ قوم کی تاریخ کے بہترین صفحات ان شہیدوں کے خون سے لکھے جاتے ہیں جو بے خوف ہو کر ملک و قوم پر جان نچھاور کرتے ہیں، شہید کبھی مرتا نہیں، شہید ہمیشہ زندہ ہوتا ہے مگر ان کی وقتی جدائی کا درد ان کے خاندان سے بڑھ کر اور کسی کو نہیں ہو سکتا، ایبٹ آباد تنازعات کے حل کی کونسلوں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے آئی جی پی نے کہا کہ ان کی گذشتہ پانچ سال کی کارکردگی جذبہ، لگن اور بے لوث خدمت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

وہ جمعہ کو آئی جی پی نے ایبٹ آباد کے دورہ کے آغاز میں پولیس شہداء کے ورثاء کے ساتھ خصوصی ملاقات اور بعد ازاں ایبٹ آباد کینٹ میں واقع تنازعات کے حل کی کونسل کے ممبران سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

ریجنل پولیس آفیسر، ضلعی پولیس آفیسر اور متعلقہ دیگر اعلیٰ پولیس حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ پولیس شہداء کے ورثاء سے خطاب میں آئی جی پی نے کہا کہ اپنا آج قوم کے کل پر قربان کرنے والے ہمارے اصلی ہیرو ہیں، شہید کی موت در حقیقت قوم کی حیات ہے، ان کی جُدائی کے خلا کو پُر کرنا کسی کے بس کی بات نہیں ہے۔

آئی جی پی نے شہداء کے ورثاء سے کہا کہ ہم کسی صورت آپ کے درد کے درمیان نہیں ہو سکتے تاہم خیبر پختونخوا پولیس صوبہ کے وسائل کے اندر رہتے ہوئے شہید پیکیج کے ذریعہ آپ کی زندگی کو سہل بنانے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔ آئی جی پی نے کہا کہ شہداء کے بچوں کی بھرتی کیلئے انہوں نے وزیراعلیٰ سے 200 مخصوص آسامیوں کی استدعا کی ہے جو بہت جلد منظور ہو جائیں گی جس سے شہید کے بچوں کی بھرتی کے حوالہ سے درپیش مشکلات بھی ختم ہو جائیں گی۔

آئی جی پی نے اس موقع پر موجود اعلیٰ پولیس افسروں کو شہداء کے بچوں کو ان کا حق کماحقہ ادا کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ وہ شہدا کے ورثاء کے گھروں کی دہلیز پر جا کر ان کو درپیش مسائل و مشکلات سے آگاہی حاصل کریں اور انہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کو یقینی بنائیں۔ آئی جی پی نے کہا کہ اگر انہیں کسی علاقہ سے شہید کے بچوں کے مسائل حل نہ کرنے کی شکایت موصول ہوئی تو ذمہ دار افسروں کو کسی بھی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔

اس موقع پر شہداء کے ورثاء نے فرداً فرداً اپنے مسائل آئی جی پی کے نوٹس میں لائے۔ آئی جی پی نے ان کے تمام مسائل غور سے سنے اور ان کے حل کیلئے موقع پر ضروری احکامات جاری کئے۔ ایبٹ آباد میں واقع تنازعات کے حل کے کونسل کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی پی نے کہا کہ جرگہ یا مصالحت کا یہ نظریہ حقیقت میں ہمارا طرز زندگی ہے۔ آئی جی پی نے ایبٹ آباد ڈی آر سی کی مقدمات نمٹانے کی شرح کو بہترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ گذشتہ پانچ سال میں اس فورم کے ذریعہ عوام کے جتنے مسائل حل ہوئے اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

آئی جی پی نے کہا کہ اس کا سارا کریڈٹ کونسل کے ممبران کو جاتا ہے جنہوں نے بے لوث خدمت، لگن اور خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار ہو کر فریقین کے مسائل نمٹائیں، تنازعات کے حل کی کونسلوں پر ایک نوجوان بیرسٹر نے ایک مفصل جائزہ رپورٹ تیار کی ہے جس میں ڈی آر سی کی کامیابیوں و کامرانیوں کا بھر پور احاطہ کیا گیا ہے جو ہمارے لئے قابل فخر ہے۔ قبل ازیں ڈی آر سی کے چیئرمین جنرل (ر) ایاز سلیم رانا نے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ مصالحت کرنا اور کروانا ہماری تہذیب کا حصہ ہے، پولیس نے غیر روایتی جرگہ کو ادارہ کی شکل دیکر ایک بہت بڑا تاریخی کارنامہ سرانجام دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایبٹ آباد میں ڈی آر سی کی کامیابی کا راز یہاں کی پولیس کے مرہون منت ہے، 2014ء سے کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جو عوام کا اس فورم پر بھر پور اعتماد کا آئینہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات باعث فخر ہے کہ ایبٹ آباد ڈی آر سی میں آج تک جتنے بھی کیسز نمٹائے گئے، اُن میں کوئی بھی عدالت میں چیلنج نہیں ہوا۔ انہوں نے گذشتہ تین سالوں کے کیسز اور ان کے حل کے اعداد و شمار بھی پیش کئے جنہیں ہر حوالہ سے بہترین قرار دیتے ہوئے سراہا بھی گیا۔

اس موقع پر آئی جی پی نے بہترین نمایاں کارکردگی پر ڈی آر سی میں ڈیوٹی انجام دینے والے پولیس اہلکاروں میں نقد انعامات بھی تقسیم کئے۔ قبل ازیں آئی جی پی سے ریٹائرڈ پولیس ملازمین کے ایک وفد نے بھی ملاقات کی۔ آئی جی پی نے پولیس محکمہ کیلئے ان کی گراں قدر خدمات کی تعریف کی اور کہا کہ ضرورت پڑنے پر محکمہ کیلئے ان کے تجربات سے بھرپور استفادہ کیا جائے گا۔

ایبٹ آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں