کمشنرہزارہ کا پولیو مہم کی مانیٹرنگ پر مامور اداروں اور ٹیموں کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار

جمعہ 19 جولائی 2019 23:07

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جولائی2019ء) کمشنر ہزارہ ڈویژن سید ظہیر الاسلام نے ہزارہ ڈویژن میں پولیو کے خاتمے کے لیے پولیو ورکروں کے جذبہ خدمت اور پختہ عزم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے پولیو مہم کی مانیٹرنگ پر مامور اداروں اور ٹیموں کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے اور پولیو کے نئے کیسز کو مانیٹرنگ ٹیموں کے غلط اعداد و شمار کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے مانیٹرنگ ٹیموں کے خلاف کاروائی پر زور دیا ہے۔

انہوں نے مثالی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے پولیو ورکروں کو اعزازات کا مستحق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پولیو ورکروں کو معاشرے سے پولیو کو ختم کرنے کی جدوجہد میں اپنے فرائض محنت،خلوص نیت اور ایمانداری سے جاری رکھنے چاہیں جس کے لئے انتظامیہ انہیں حسب معمول مکمل تحفظ اور دیگر ضروری تعاون فراہم کرے گی۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کے روز کمشنرہزارہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پولیو ہمارے ملک کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔

پولیو ورکروں نے جس طرح ضلع ایبٹ آباد میں پولیو کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرکے ضلع کو پولیو جیسی مہلک بیماری سے پاک کیاہے۔ ہمیں امید ہے کہ دیگر اضلاع کے پولیو ورکر بھی اسی جذبے سے کام کرکے اپنے اضلاع کو اس بیماری سے نجات دلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بعض علاقوں میں پولیو کے جو نئے کیسز سامنے آئے ہیں اس میں سب سے بڑا قصور پولیو ٹیموں کو مانیٹر کرنے والوں کا ہے جو غلط اعدادو شمار پیش کرکے پولیو کے قطروں سے محروم رہ جانے والے بچوں کی نشاندہی میں ناکام رہتے ہیں ان مانیٹرنگ ٹیموں کے خلاف سخت ایکشن لینے کی ضرورت ہے اور جو لوگ اپنا کام خلوص نیت اور ایمانداری سے کر رہے ہیں ان کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔

کمشنر ہزارہ نے کہا کہ پولیو ورکرز کی بدولت کافی عرصہ سے ہزارہ ڈویژن پو لیوفری ڈویژن رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی پر وگرام کی کامیابی کے لیے محنت اور لگن کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی ذمہ داری والدین کی بھی ہونی چاہیے اور انہیں اس حقیقت سے آگاہ ہونا چاہئے کہ ان کے بچے پولیو کے قطروں سے محروم رہ کر کسی بڑی معذوری کا شکار ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

ایبٹ آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں