ہزارہ ڈویژن میں مائننگ ڈیپارٹمنٹ کی تمام لیزمنسوخ کردی ہیں۔چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ

پیر 4 جولائی 2022 18:40

ایبٹ آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جولائی2022ء) چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس قیصر رشید خان نے کہا ہے کہ قدرتی حسن سے مالا مال خطہ ہزارہ کے جنگلات بے دردی سے کاٹے جارہے ہیں۔محکمہ جنگلات کے حکام کو جنگلات کی کٹائی روکنے کے حوالہ سے فوری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ہزارہ ڈویژن میں مائننگ ڈیپارٹمنٹ کی تمام لیز منسوخ کردی ہیں۔دریائے کنہار ہمارا تاریخی ورثہ ہے‘دریائے کنہار کو بھی نہیں بخشا گیا۔

بینچ کی ہدایت پر دریائے کنہار سے پتھر اور چٹان نکال رہے ہیں، کمشنر ہزارہ ڈویژن اور صوبائی حکومت نے دریائے کنہار کی بحالی کے لیے 50 کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کی ہے۔۔شاہ مقصود کے مقام پر ہزارہ موٹروے کی ناقص تعمیر کے حوالہ سے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام کو نوٹس جاری کردیا ہے۔

(جاری ہے)

تحصیل حویلیاں میں جوڈیشل کمپلیکس کے قیام سے تحصیل حویلیاں کے عوام‘وکلاء اورججز کی مسائل میں خاطر خواہ کمی رونما ہوگی۔

وہ پیر کو یہاں تحصیل حویلیاں میں جوڈیشل کمپلیکس کے افتتاح کے بعد منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔تقریب سے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ایبٹ آباد اختیار خان‘ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر مہدی زمان ایڈووکیٹ اورتحصیل بار ایسوسی ایشن حویلیاں کے صدرناصر سلیم ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا۔ایڈیشنل سیشن جج فاروق العمر نے سٹیج سیکرٹری کے فرائض انجام دئیے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس قیصر رشید خان نے کہا کہ جسٹس وقار احمد سیٹھ کی وفات بڑا سانحہ تھا۔ان کی وفات سے پید اہونے والا خلاء کبھی پر نہیں ہوگا۔ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کی فکرکرنی ہوگی‘آنے والی نسلوں کیلئے بہترین پلاننگ کی ہے۔جسٹس قیصر رشید خان نے کہا کہ ہزارہ ڈویژن قدرتی حسن سے مالا مال خطہ ہے۔اس خطہ میں جنگلات کو بے دردی سے کاٹا جارہا ہے۔

انہوں نے ہزارہ ڈویژن کے جنگلات میں درختوں کی بے رحمی سے کٹائی کے خلاف بھی کارروائی کی ہے او رضلعی انتظامیہ اور عدلیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس حوالہ سے مکمل آگاہ رہے۔محکمہ معدنیات کی تمام لیز بھی منسوخ کردی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کاغان ویلی میں ڈیم تعمیر کیا جارہا ہے۔ڈیم کی وجہ سے ہمارے تاریخی ورثہ دریائے کنہار کو متاثر نہیں ہونے دیں گے۔

کمشنر ہزارہ ڈویژن اور صوبائی حکومت نے دریائے کنہار کی بحالی کے لیے 50 کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کی ہے۔انہوں نے کہا کہ شاہ مقصود کے مقام پر موٹروے کی ناقص تعمیر کی گئی ہے۔ناقص تعمیر کے حوالہ سے این ایچ اے حکام کو نوٹس جاری کردیا ہے۔کے پی حکومت نے صوبہ کے منتخب اضلاع میں پانچ جوڈیشل کمپلیکس تعمیر کیے ہیں جن میں فرپور، دربند، اوگی، حویلیاں اور ملکان شامل ہیں۔

حویلیاں جوڈیشل کمپلیکس 145 ملین روپے کی لاگت سے مکمل ہوا۔ حویلیاں جوڈیشل کمپلیکس کا منصوبہ 2017 میں شروع ہوا اور 2022 میں مکمل ہوا۔حویلیاں جوڈیشل کمپلیکس میں 4 کورٹ رومز، 4 ریٹائرنگ رومز، 2 مرد و خواتین کے ویٹنگ ایریاز، 4 باتھ رومز، 12 دفاتر، معزز ججوں کے لیے دو بیڈ رومز، 1 ڈرائنگ روم، کار پورچ اور دیگر شامل ہیں۔

ایبٹ آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں