اٹھارہ ہزاری: بااثرافراد سے واگزار کروائی گئی محکمہ آبپاشی کی ملکیتی سرکاری اراضی کولیز پر دینے کا عمل روک دیا

پیر 26 نومبر 2018 23:03

اٹھارہ ہزاری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 نومبر2018ء) بااثرافراد سے واگزار کروائی گئی محکمہ آبپاشی کی ملکیتی سرکاری اراضی کولیز پر دینے کا عمل روک دیا گیا سات لاٹوں کی اوپن بولی بھی ہو چکی مبینہ سیاسی دبائو کیوجہ سے منظوری نہ دی جارہی ہے ،ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا کچھ قانونی معاملات کی وجہ سے رکاوٹ ہے ہوسکتا ہے بہتر طریقے سے دوبارہ بولی کروانا پڑے محکمہ کے حکام کا مئوقف گزشتہ ماہ انٹی انکروچمنٹ مہم کے دوران دیگر علاقوں کی طرح موضع بنڈہ رشید پور اور دھوئیں محمد میں بھی محکمہ انہار کی ملکیتی پانڈ ایریا تریموں کی دو ہزار کنال سے زائد اراضی بااثر افراد سے واگزار کروائی گئی جن میں چییرمین ضلع کونسل جھنگ بابر علی سیال کے زیر قبضہ 930،کنال اراضی بھی شامل تھی دیگر علاقوں اٹھارہ ہزاری، ملکانہ،کامرہ وغیرہ میں واگزار کروائی گئی اس سرکاری اراضی کو چھوٹے کاشتکاروں کو لیز پر دی دگئی جنہوں نے اس میں گندم کی بوائی بھی شروع کر دی ہے مگر بنڈہ رشید پور اور دھوئیں محمد کی اوپن بولی میں شامل کی گئیں سات الاٹوں جو کہ صرف 360کنال پر مشتمل ہیں کی لیز کی منظوری مبینہ سیاسی دبائو کیوجہ سے محکمہ نے روک دی ہے حالانکہ کامیاب بولی دہندگان مہر امجد علی،محمد شفیع،ظفر علی،ظہور اور ناصر وغیرہ نے 15،نومبر کو ان الاٹوں کا ریٹ دیگر علاقوں کی الاٹوں سے بہت زیادہ دیا جو کہ سترہ ہزار سے 29ہزار روپے فی ایکڑ کے حساب سے تھا جبکہ اس علاقے کی دیگر سرکاری اراضی کی لیز کیلئے بولی ہونا ابھی باقی ہے بتایا گیا ہے کہ بااثر افرادنے مذکورہ کسانوں جن کے گھر بھی آپریشن کے دوران گرا دیے گئے کو پہلے بولی دینے سے روکا اب لیز کی منظوری میں رکاوٹ ڈال دی وہ اس طریقے پہلے کی طرح اس اراضی پر ناجائز قبضہ کرنا چاہتے ہیںبعض نے مبینہ جعلی انتقال بھی کروارکھے ہیںافسران پر ایک صوبائی مشیر کا سخت دبائو ہے اس صورت حال میں مذکورہ کسان سخت مایوس ہیں انہوں نے متعلقہ محکموں کے اعلی حکام اور وزیر اعلی پنجاب سے معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے دریں اثناء ایکسئن ایریگیشن تریموں محمد عامرنے بتایا کہ ان پر کوئی دبائو نہیںاصل اتھارٹی ڈی پی ڈی صاحب ہیں وہ منظوری دیں یا دوبارہ بولی کروادیں کچھ قانونی معاملات حائل ہیں جبکہ ڈی پی ڈی ساجد افتخار نے کہا کہ وہ معاملے سے بے خبر ہیں ایکسیئن تریموں اس بارے بہتر جانتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :

اٹھارہ ہزاری میں شائع ہونے والی مزید خبریں