اٹک،پاکستان میں خواتین کی اکثریت غذائی کمی کا شکار ہے،پراجیکٹ آفیسر

اتوار 20 جنوری 2019 20:10

اٹک ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2019ء) خوراک میں غذائیت کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ضروری ہے کہ فولک ایسڈ، فولاد، آئرن، زنک، وٹامن B12 ، وٹامن ای․ وٹامن ڈی سے بھرپور فورٹیفائیڈ خوراک کا استعمال کیا جائے،فوڈ فورٹیفیکیشن پروگرام کے تحت آئیل اور گھی کے ساتھ آٹے کی ملوں میں بھی غذائی قلت کو دور کیا جا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پراجیکٹ آفیسر گل مہر نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کی اکثریت غذائی کمی کا شکار ہے۔نیشنل نیوٹریشن کے سروے کے مطابق 51فیصد خواتین اور62فیصد بچے غذائی کمی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب بھر کے دورے کر کے اعلیٰ شخصیات کو مدعو کیا گیا ہے تاکہ وہ اٹک میں ہمارے پروگرام میں شرکت کر کے عوام الناس کو غذائی قلت اور اس کے نقصانات کے حوالے سے مہم کا حصہ بن سکیں تاکہ ہم ان کی رہنمائی سے مطلوبہ اہداف حاصل کر سکیں۔ اس سلسلے میں 23جنوری کومقامی ہوٹل میں ایک بڑی تقریب کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں فوڈ فورٹیفیکیشن پروگرام کے حوالے سے ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

اٹک میں شائع ہونے والی مزید خبریں