دنیا بھر کی طرح پاکستان میں لاک ڈائون ، ہسپتالوں کی او پی ڈی بند

امراض قلب کے مریضوں کیلئے اربوں روپے کی لاکت سے تعمیر کیے گئے راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی او پی ڈی بند ہونے کے سبب امراض قلب میں مبتلا دل کے مریض موت اور حیات کی کشمکش میں مبتلا

جمعہ 29 مئی 2020 23:39

اٹک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 مئی2020ء) دنیا بھر کی طرح پاکستان میں لاک ڈائون ، ہسپتالوں کی او پی ڈی بند ہونے کے سبب خصوصاً مسلم لیگ ( ن ) کے دور حکومت میں امراض قلب کے مریضوں کیلئے اربوں روپے کی لاکت سے تعمیر کیے گئے راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی او پی ڈی بند ہونے کے سبب امراض قلب میں مبتلا دل کے مریض موت اور حیات کی کشمکش میں مبتلا ہیں یہ ادارہ راولپنڈی ڈویژن ، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ، کشمیر ، گلگت بلتستان اور کے پی کے سمیت ملک کے دیگر علاقوں کے امراض قلب میں مبتلا مریضوں کیلئے ایک نعمت کی حیثیت رکھتا تھا تاہم حکومت کی صرف کرونا وائرس پر توجہ کے سبب امراض قلب کے مریض جو ہر وقت زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہتے ہیں ان کیلئے علاج کے دروازے بند کر دینا اس صدی کا سب سے بڑا ظلم اور المیہ ثابت ہو گا امراض قلب میں مبتلا مریضوں نور الہٰی ، چوہدری فضل حسین ، سردار حکمت خان ، نذیر احمد بھٹی ، فضل دین ، محمد صدیق ، رانا طاہر محمود ، ملک سلیم ، سہیل ضیاء بٹ ، راجہ محمد طفیل ، ملک نذیر احمد ، سردار محمود خان ، سلیم مغل ، احسن مغل ، سید مظہر حسین بخاری ، رضا نقوی ، مسز فضل داد ، بیگم شاہینہ ہارون ، مسز بابر حسین اور دیگر نے میڈیا کو بتایا کہ وہ عرصہ دراز سے امراض قلب میں مبتلا ہیں راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی سے انہیں مفت ادویات اور چیک اپ کی سہولت میسر تھی جو اب ختم کر دی گئی ہے امراض قلب میں مبتلا افراد جن میں خواتین کی بھی تعداد شامل ہے نے وزیر اعظم عمران خان ، چیف جسٹس آف پاکستان ، وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت ممبران قومی و صوبائی اسمبلی و اراکین سینیٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امراض قلب کے مریضوں کے انتہائی سنگین مسائل دیکھتے ہوئے راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کو دوبارہ کھولنے کے احکامات صادر فرمائے تاکہ امراض قلب کے مریض سکون کی زندگی گزار سکیں کیونکہ وہ تمام اس مرض کے بعد بونس پر ہوتے ہیں ۔

اٹک میں شائع ہونے والی مزید خبریں