اٹک،پنجاب میں بارانی علاقہ جات کا کمانڈ ایریا بڑھانے کا قومی پروگرام'' کے تحت لیزر لینڈ لیولرز کی قرعہ اندازی

منگل 16 نومبر 2021 20:20

اٹک۔16نومبر  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی - اے پی پی ۔ 16 نومبر2021ء) :محکمہ واٹر مینجمنٹ کے زیر اہتمام''پنجاب میں بارانی علاقہ جات کا کمانڈ ایریا بڑھانے کا قومی پروگرام'' کے تحت لیزر لینڈ لیولرز کی قرعہ اندازی اٹک میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر عمران حامد شیخ تھے،تقریب کے انتظامات انچارج تحصیل حضرو انجینئر میڈم فرخندہ شمیم نے کئے ، ڈپٹی کمشنر اٹک نے ڈائریکٹر واٹر مینجمنٹ راولپنڈی ڈویژن اقبال چوہان اور ڈپٹی ڈائریکٹر اٹک سجاد شاہ کے ہمراہ 3 عدد لیزر لیولر کے لئے قرعہ اندازی کی جس میں سحرش بابر، گلاب خان اور محمد ایوب خوش نصیب ٹھہرے ، اس موقع پر ضلع بھر سے 18درخواست گزار کاشتکار ان ، انکے نمائندے، صحافی نثار علی خان اور سرکاری افسران بھی موجود تھے ، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر عمران حامد نے کہا کہ حکومت پنجاب کسانوں اور کاشتکاروں کے مسائل کے حل اور خوشحالی کے لئے ٹھوس و پائیدار بنیادوں پر زرعی ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے انقلابی اقدامات اٹھا رہی ہے ، اس موقع پر اپنے خطاب میں ڈائریکٹر واٹر مینجمنٹ راولپنڈی ڈویژن انجینئر اقبال چوہان نے کہا کہ اس منصوبے کا مقصد زراعت کی پیداوار میں اضافہ کے ساتھ ساتھ پانی کی پیداواری صلاحیت  کو بہتر بنانا ہے محکمہ واٹر مینجمنٹ سبسڈی سکیم کے تحت کھیت میں آبپاشی کو زیرو لیول تک کار آمد بنانے کیلئے ضلع اٹک میں ڈھائی لاکھ روپے خطیر رقم کی سبسڈی فراہم کر رہا ہے ، سبز انقلاب ہی ارض وطن کو معاشی بحرانوں سے نکالنے میں مددگار ثابت ہوگا، بعد ازاں ڈپٹی کمشنر نے مہجور فارم پر لیزر لیولر کی کارکردگی کا عملی مظاہرہ دیکھا جہاں پر احسن خان نے انہیں بتایا کہ ڈرپ اور سپرنکلر سسٹم کا نظام اس فارم پر سال 2008 میں لگایا گیا اور آج اس کے تحت تقریباً8 ہزار فروٹ کے پودے اور مختلف فصلات پان، بجلی اور ڈیزل کی بچت ہوئی ہے اس کے ساتھ ساتھ لیبر کے اخراجات بھی بہت کم ہوئے اور ان تمام پودوں کو محض2 دن میں ان کی موسم کی ضرورت کے مطا ق سیراب کیا جا سکتا ہے، ڈائریکٹر اقبال چوھان نے ملک میں پانی کی آئندہ سالوں میں ہونے والی کمی کے پیش نظر اس نظام کی افادیت پر روشنی ڈالی ، اس موقع پر احسن خان نے ڈپٹی کمشنر کو 1968 میں تعمیر ہونے والے قبلہ باندی ڈیم کے متعلق بتایا کہ بارشی پانی کے ساتھ پہاڑوں سے آنے والی مٹی سے جھیل میں پانی کے ذخیرے میں کمی ہوئی ہے، اس مٹی کی نکاسی ممکن ہے اور اگر محکمہ اجازت دے تو مقامی ٹریکٹرز ٹرالیاں یہاں سے اٹھا کر لے جا سکتے ہیں جس سے پانی کا ذخیرہ بڑ ھ جائے گا اور مٹی کو بھی کہیں اور مصرف میں لایا جا سکے گا، اس پر ڈپٹی کمشنر نے محکمہ سے رابطہ کا عندیہ دیا کہ وہ پراجیکٹ ڈائریکٹر سے بات کریں گے ۔


اٹک میں شائع ہونے والی مزید خبریں