میونسپل کمیٹی ماتلی میں 96 کروڑ روپے کا غبن ردی کی ٹوکری کی نذر ‘افسران بالا میونسپل کمیٹی میں بیٹھنے کی بجائے گھروں تک محدود ‘4 سو سے زائد ملازمین ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود تنخواہوں سے محروم ‘70 سے زائد میونسپل ملازمین 9 ماہ سے مسلسل تنخواہیں نہ ملنے کے باعث کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور

بدھ 6 فروری 2013 21:52

ماتلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔6فروری۔ 2013ء)میونسپل کمیٹی ماتلی میں 96 کروڑ روپے کا غبن ردی کی ٹوکری کی نذر ہوگیا ‘افسران بالا میونسپل کمیٹی میں بیٹھنے کی بجائے گھروں تک محدود ہوگئے ‘4 سو سے زائد ملازمین کو ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود تنخواہوں سے محروم ‘70 سے زائد میونسپل ملازمین 9 ماہ سے مسلسل تنخواہیں نہ ملنے کے باعث کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ۔

تفصیلات کے مطابق تعلقہ میونسپل کمیٹی کو ہر ماہ سندھ حکومت سے ایک کروڑ بہتر لاکھ روپے کا فنڈ دیئے جانے کے باوجود متعلقہ عملے کے ملازمین تنخواہوں سے محروم اور شہر میں ترقیاتی کام نہ ہونے کے باعث شہر کھنڈر کی منظر پیش کرنے لگا ۔گزشتہ ہفتے عوامی شکایات پر وزیراعلیٰ سندھ کی خاص ٹیم اور انٹی کرپشن ڈائریکٹر کراچی قربان علی کھوسہ نے 96 کروڑ روپے کرپشن کی تحقیقات کیلئے چھاپہ مارا تھا جہاں پر آفس میں موجود کرپشن کے ریکارڈ ثبوت ملنے پر موصوف افسر نے ریکارڈ اکٹھا کرکے اپنے ساتھ لے گئے تھے ۔

(جاری ہے)

میونسپل ذرائع کے مطابق انٹی کرپشن کے اہم افسران اور میونسپل کے بعض افسران کے درمیان بڑی ڈیل ہوگئی ہے ۔ذرائع نے انکشاف کیا کہ انٹی کرپشن چھاپہ محض عوامی دباؤ کے نتیجے میں مارا گیا ھا لیکن معاملے کو سلجھانے کیلئے انٹی کرپشن کے بالا افسران میونسپل عملے کے افسران کو کراچی طلب کیا ہے جہاں پر 96 کروڑ کرپشن کو دبانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ معاملہ کرپشن غبن کی تحقیقات نیب کے حوالے کی جائیں ‘تنخواہیں نہ ملنے کے باعث درجنوں میونسپل ملازمین فاقہ کشی کا شکار ہیں ۔

بدین میں شائع ہونے والی مزید خبریں