شراب خانوں کی بندش کے باوجود شراب کے سوداگروں نے کروڑوں کی شراب اربوں میں فروخت کرکے پرانا اسٹاک ختم کر دیا

بدھ 27 مئی 2020 22:35

بدین (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2020ء) لاک ڈائون اور ماہ رمضان کے موقع پر شراب خانوں کی بندش کے باوجود شراب کے سوداگروں نے کروڑوں کی شراب اربوں میں فروخت کرکے پرانا اسٹاک ختم کر دیا۔ بندش کے باوجود عید پر شراب خانے کھول دیئے گئے۔

(جاری ہے)

لاک ڈائون اور ماہ صیام کے موقع پر ملک بھر کی طرح سندھ حکومت نے بھی سندھ بھر میں شراب خانے بند کر کہ شراب کی فروخت پر بندش عائد کر دی تھی شراب خانوں کی بندش کے موقع پر تمام وائن شاپ پر کروڑوں روپے کی شراب کا اسٹاک موجود تھا حیران کن طور پر بندش کے باوجود سندھ بھر کے تمام شراب خانوں پر موجود پرانا اسٹاک ختم ہو گیا زرائع اور تفصیلات کے مطابق لاک ڈاون اور ماہ رمضان میں شراب خانوں کے مالکان نے سات سو روپے والی شراب کی بوتل دو سے تین ہزار روپے میں بارہ سو والی شراب کی بوتل تین سے چار ہزار روپے میں جبکہ بئیر کا دو سو روپے والا ڈبہ چھ سو روپے میں اور تین سو روپے والا ڈبہ ایک ہزارو روپے میں فروخت کیا بندش کا فائدہ آٹھاتے ہوئے شراب خانہ مالکان نے زائدالمعیاد بئیر کو بھی مجبور موالیوں میں فروخت کر کہ تمام پرانہ اسٹاک ختم کر دیا ہے سندھ حکومت کہ جاری نوٹیفکیش کے مطابق سندھ بھر کہ شراب خانوں کو عید کی چھٹیوں کے بعد 27 مئی کو کھلانا جانا تھا پر سندھ بھر میں شراب خانے چاند رات کو ہی کھول دئیے گئے اور نیا ملنے والا شراب کا اسٹاک جو عید کے بعد فروخت کرنے کی اجازت دی گئی تھی وہ عید کے تین ایام میں ہی فروخت کر دیا گیا. لاڑکانہ مٹھی کندکوٹ کراچی حیدراباد سجاول گارو ٹھٹھ میر پور خاص سکھر دادو کوٹری سمیت دیگر شہروں میں شراب خانوں کے کھنے شراب کی کھلے عام فرخت شرابیوں کا وائن شاپ پر ہجوم اور رش اور وائن شاپ کے باہر روڈ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں اور ٹریف جام ہو جانے کی وڈیو اور تصویریں سوشل میڈیا پر وائیرل ہونے کے بعد پولیس نے سندھ بھر کے شراب خانوں کے شٹر تو بند کرا دئے جبکہ شراب کے ملازمین شراب خانوں کے باہر موجود شرابیوں اور گاڑیوں پر دینے کے علاوہ آن کال پر سروس اور فروخت کا سلسلہ جاری رہا. واضع رہے کہ سندھ بھر میں اکثر شراب خانے اقلیتی اور مسلمان وزرا کے فرنٹ مینوں یا حکومتی جماعت سے تعلق رکھنے والی شخصیات کے ہیں جس کے باعث بندش کے دوران بھی شراب کی فروخت کا سلسلہ جاری رہا اور بندش کا فائدہ آٹھاتے ہوئے لاک ڈاون اور ماہ رمضان کے تین ماہ کے عرصہ میں کروڑوں کی شراب اربوں میں فروخٹ کی گئی جبکہ نیا شراب کا اسٹاک بھی بندش کہ دوران عید کہ موقع پر چار سو سے چھ سو فیصد زائد قیمت پر فروخت کر کہ بھاری منافعہ کمایا گیا.پرانا شراب کا اسٹاک ختم ہونے کے بعد اکثر علاقوں میں جعلی شراب تیار اور بتلوں میں سیل کر کہ شرابیوں کو فرخت کرنے کی شکایات عام رہیں فیکٹریوں سے پاکستانی شراب کی سپلائی بند ہونے کے بعد شراب کے سوداگروں نے والیتی شراب اسکاچ کو بھی بھاری داموں فروخت کر کہ ہزار گنا زائد منافعہ کمایا اطلاع کے مطابق درجہ سوئم کی پانچ ہزار والی بوتل دس ہزار میں درجہ دوئم کی سات ہزار والی بوتل پندرہ ہزار میں جبکہ درجہ اول کی دس ہزار والی شراب کی ولیتی بوتل بیس سے 22 ہزار میں فروخت کی گئی ۔

بدین میں شائع ہونے والی مزید خبریں