کنیو کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ‘ قیمت خرید متوسط طبقہ کی قوت خرید سے باہر ہو گئی

جمعہ 18 اپریل 2008 16:12

بہاولنگر(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین18اپریل 2008 ) کنیو کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ ۔ پاکستان میں وافر مقدار میں پیدا ہونے والے کینو کی قیمت خرید متوسط طبقہ کی قوت خرید سے باہر ہو گئی ۔تفصیلات کے مطابق اس وقت کینو 60روپے سے لیکر 100روپے فی کلو اور 100تا 180روپے فی درجن فروخت ہو رہاہے ۔ پاکستان سے کینو کی مقامی پیداوار کی 90فیصد سے زائد برآمدات سے بہاولنگر ضلع سمیت پاکستان بھر سے صارفین مناسب قیمتوں پر کینو کے حصول سے محروم ہو گئے ہیں ۔

اس وقت پاکستان میں کینو کی سالانہ پیدا وار 2لاکھ 10ہزار ٹن ہے ۔جس پر سالانہ بنیادوں پر اگرچہ بتدریج اضافہ ہورہاہے لیکن برآمدات میں ہونے والے اس اضافے کے باعث پاکستانی صارفین کو انتہائی مہنگی قیمت پر کینو مل رہاہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق اپریل 2008ء کے پہلے ہفتے میں ختم ہونے والے سیزن کے دوران پاکستانی کینو کی برآمدات 2لاکھ ٹن سے تجاوز کر گئی ہے ۔

(جاری ہے)

پاکستان سے اس سیزن کے دوران روس ،یوکرین ،متحدہ عرب امارات ،سعودی عرب ،انڈونیشیاء اور فلپائن کو کینو کی برآمدات کی گئی ہے جبکہ چین کے متعدد درآمد کندگان نے بھی پاکستانی کینو کی کوالٹی کو سراہتے ہوئے۔ اگلے سیزن میں پاکستان سے بڑے پیمانے پر کینو درآمد کرنے کا عندیہ دیاہے۔اس سلسلہ میں معروف انٹر نیشنل ایمپوٹر وایکسپوٹرقمرزمان ملہی اور تاجر امجد مجید بند یچھہ نے ڈسٹر کٹ الیکٹرانک میڈیا آفس بہاولنگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ آئندہ سال سے پاکستانی کینو کے لئے چین ایک بڑی منڈی ثابت ہو گا کیونکہ گزشتہ چند برسوں سے چین میں سپر مارکیٹوں نے تیز رفتاری سے ترقی کی ہے۔

اور وہاں کی عوام کی قوت خرید میں اضافہ ہوا ہے ۔ جبکہ دنیا بھر میں ترش پھلوں کی مانگ میں بھی زبردست اضافہ ہوا رہاہے تاہم پاکستانی کینو دنیا کے ہر حصے میں اپنے منفرد ذائقے کی بدولت نمایاں مقام رکھتاہے اور اس معیار وذائقے کا کنیو دنیا کے کسی اور خطے میں پیدا نہیں ہوتا۔بھارت کے شہر ناگپور میں سنگترہ کی پیداوار ہوتی ہے لیکن یہ پھل پاکستانی کینو کا مقابلہ نہیں کرسکتا ۔

اور یہی وجہ ہے کہ پاکستانی کینو بڑی مقدار میں منہ مانگی قیمت پر بھارت میں درآمد کیا جارہاہے انہوں نے کہا کہ ترش پھلوں کی برآمدات میں کینو کا حصہ 97فیصد ہے جبکہ پاکستان سے کینو کی برآمدی سر گرمیوں کا آغاز 2001ء میں 8کروڈ ڈالر سے ہوا تھا جو سال 2006-7ء میں بڑھ کر 18کروڈ ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے ۔لیکن اس تمام حوصلہ افزا عوامل کے باجود بہاولنگر سمیت ملک بھر کی عوام ملک میں پیدا ہونے والا کینو مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہے ۔

اس سلسلہ میں صارفین عبد الرؤف بٹر ،سجاد عالم کلو،ندیم ورک ،الیاس ورک ،زاہد مجید بند یچھہ ،ظفر سندھو ،بشارت علی ،اختر علی ،توقیر اصغر ،ملک ریاض خلجی ،حافظ عبد الطیف ،نعیم چوہدری ،ظہیر عباس نازش ،چوہدری اصغر علی ،راشد نوری غوری ،جان ساقی ،عادل جان ساقی ،عدیل چوہدری ،جمیل بشیر ،ڈاکٹر سیف ضیاء باجوہ ،ڈاکٹر نعیم واہلہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستانی کینو کی بیرون ملک مانگ میں اضافہ ایک خوش آئند بات ہے لیکن حکومت پاکستان اور کینو کے تاجروں کو پاکستان کی عوام بارے بھی سنجیدگی سے سو چنا چاہئے کہ پاکستان میں وافر مقدار میں پیدا ہونے وال پھل جو آج سے صرف دو تین سال قبل صرف 10سے 20روپے فی کلو فروخت ہوتا تھا اورعام غریب آدمی بھی آسانی سے خرید کر اپنے گھر والوں اور بچوں کو کھلا سکتا تھا لیکن اب یہی پھل غریب تو درکنار متوسط طبقہ بھی نہیں خرید سکتا لہذا پاکستان میں کینو کی قیمتیں کنٹرول کر کے عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے۔

بہاولنگر میں شائع ہونے والی مزید خبریں