بہاولنگر میں پولیس اہلکاروں کی شراب کے نشے میں دُھت ہو کر 15 سالہ بچے سے زیادتی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 26 اگست 2017 14:49

بہاولنگر میں پولیس اہلکاروں کی شراب کے نشے میں دُھت ہو کر 15 سالہ بچے سے زیادتی
بہاولنگر  (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 اگست 2017ء) :  بہاولنگر  میں ہونے والے ایک انسانیت سوز واقعہ میں قانون کے رکھوالوں نے شراب کے نشے میں دُھت ہو کر15 سالہ نوجوان لڑکے کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ تفصیلات کے مطابق روزنامہ خبریں میں شائع رپورٹ میں بتایا گیا کہ میکلوڈ گنج پولیس کے اہلکاروں نے اپنے ہی تھانے میں کام کرنے والے کم عمر لڑکے کے ساتھ شراب پی کر گن پوائنٹ پر اس سے زبردستی کی۔

اور دھمکی دی کہ اگر خاموش نہیں رہا تو جان سے مار دیا جائے گا۔  زیادتی کا شکار ہونے والے 15 سالہ نوجوان علی نے اپنے والد جان محمد کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس کے دو اہلکار عبد الرحمان نوناری اور عبد الغفوروسند نے مجھے گشت کے بہانے اپنے ساتھ رہا جس کے بعد رات دو بجے کے قریب ریاض وسن کے گھر لے گئے جہاں خود بھی شراب پی اور زبردستی مجھے بھی پلا دی۔

(جاری ہے)

شراب پینے اور پلانے کے بعد دونوں پولیس اہلکاروں نے مجھے زیادتی کا نشانہ بنایا۔  علی کے والد کا کہنا تھا کہ خوف کے مارے میرے بیٹے نے پہلے دس بارہ روز ہمیں نہیں بتایا ۔  لیکن خوف تھوڑا کم ہونے پر علی نے اپنے والد اور چچا کو پولیس اہلکاروں کی بد فعلی سے متعلق سب کچھ سچ سچ بتا دیا۔  علی کے والد جان محمد اور چچا نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں کے خلاف تحریری طور پر درخواست دے دی گئی ہے۔

لیکن پولیس کارروائی کرنے کی بجائے ڈرا دھمکا رہی ہے۔ میڈیا کے ایک نمائندے نے فوری طور پر انصاف حاصل کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ڈی پی او بہاولنگر کو واٹس ایپ پر پیغام بھی ارسال کر دیا ہے۔ متاثرہ لڑکے کا کہنا تھا کہ اگر مجھے انصاف نہ ملا تو میں خود کُشی کر لوں گا اور اس کی تمام تر ذمہ داری پولیس پر عائد ہو گی۔ کیونکہ پولیس اپنے ساتھیوں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔  علی نے مطالبہ کیا کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں مجھے انصاف دلوائیں۔

متعلقہ عنوان :

بہاولنگر میں شائع ہونے والی مزید خبریں