پنجاب میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا،درجنوں سا لانہ اور شمشاہی نہریں بند ،ہزاروں ایکڑفصلیں متاثر ہونے کا خدشہ

جمعرات 25 ستمبر 2008 15:28

بہاولنگر( اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 25ستمبر 2008ء) جنوبی پنجاب میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ۔درجنوں سا لانہ اور شمشاہی نہریں بند کی جارہی ہیں ۔ہزاروں ایکڑ رقبہ پر کھڑی فصلیں بری طر ح متاثر ہونے کا خدشہ ۔کاشتکاروں سمیت جانور بھی پانی کی بوند بوند کو ترسنا شروع ہو گئے ۔تفصیلات کے مطابق جنوبی پنجاب کے 13اضلاع میں نہری پانی کی شد ید قلت کا سامنا ہے جبکہ محکمہ انہار کے ترجمانوں نے جنوبی پنجاب میں وافر پانی کی مقدار کے دعوے کئے ہیں اس کے بر عکس ضلع بہاولنگر ،رحیم یار خان ،ملتان ،وہاڑی ،راجن پور اور دیگر کئی اضلاع میں نہری پانی کی 60سے 70فیصد تک کمی واقع ہو چکی ہے ۔

محکمہ زراعت توسیع کے تر جمان نے ڈسٹر کٹ الیکٹرانک میڈیا یونین بہاولنگرکے چیف پیٹرن علی اکبر علی کی سر براہی میں ملنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ کپاس ،گنا ،سبز چارے ور چاول سمیت دیگر فصلوں کو بروقت پانی کی سپلائی نہ ہونے کی وجہ سے نقصان کا اند یشہ بڑھتا جارہاہے ۔

(جاری ہے)

اگر پانی کی یہی پوزیشن برقرار رہی تو آنے والے دنوں میں جنوبی پنجاب کے اضلاع بہاولنگر،بہاولپور ،رحیم یار خان ،راجن پور ،وہاری اور ملتان صحرا میں تبدیل ہو جائیں گئے اور زرعی رقبہ بنجر میں تبدیل ہو کر چولستان کی سی شکل اختیار کر جائے گا۔

جبکہ اس سلسلہ میں مشالی کسان فورم یونین پاکستان کے مر کزی صدر چوہدری قمر زمان ملہی نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ پنجاب بالخصوص جنوبی پنجاب میں درجنوں سالانہ شمشاہی اور سالانہ نہروں کو بغیر پیشگی اطلاع دئیے بغیر بند کیا جارہاہے جو کہ غریب کاشتکاروں پر ظلم کے مترادف ہے ۔ جبکہ جنوبی پنجاب کا زیر زمین پانی انتہائی کڑوا اور فصلوں کے لئے نقصان دہ ہے جو قابل استعمال نہ ہے جسکی وجہ سے کاشتکار حضرات شد ید پر یشانی کے عالم میں مبتلا ہیں انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستانی دعریاؤں کا پانی ہی اسی لئے بند کیا ہے تاکہ پاکستان کے سر سبز کھیت اور لہلاتی فصلیں اور سونا اگلتی ہوئی زمینیں بنجر بن جائیں اور پاکستان معاشی طور پر ختم ہوجائے ۔

قمر زمان ملہی نے کہا کہ اس سلسلہ میں پاکستان کی قیادت کو بروقت پانی کی کمی کا نوٹس لیکر اس مسلئے کو اقوام متحدہ کے زریعے حل کروانا چاہئے ۔

متعلقہ عنوان :

بہاولنگر میں شائع ہونے والی مزید خبریں