آٹھ اکتوبر 2005 کے زلزلہ کے بعد پاکستانی عوامی نے ایثار کی مثال قائم ، اسسٹنٹ کمشنر محمد یوسف چھینہ

منگل 8 اکتوبر 2019 22:55

بہاولنگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اکتوبر2019ء) آٹھ اکتوبر 2005 میں آنے والے زلزلے میں پاکستان کے عوام نے مصیبتوں اور غم کے سامنے جس صبرہمت وحوصلے کا مظاہرہ کیا وہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ ہماری قوم اللہ پر کامل ایمان اور دوسروں کی مدد اور استقلال کی دولت سے سرفراز ہے اور بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان پر عوام نے رنج عالم میں ڈوبے لوگوں پر جس سخاوت اور فراخ دلی سے مالی و معاشی اور اخلاقی سپورٹ فراہم کی اسکی نظیر ملنا مشکل ہے۔

یہ بات اسسٹنٹ کمشنر محمد یوسف چھینہ نے آٹھ اکتوبر کا زلزلہ اور دکھ، مصیبت، عزم اور یکجہتی کا قومی دن کے حوالے ستلج پارک چوک سے رفیق شاہ چوک تک واک کی قیادت کرتے ہوئے کہی جس میں سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر وسیم، ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر انجئینرراو ٴ شرافت اور دیگر محکموں کے افسران، میڈیا ، سول سوسائٹی، سٹوڈنٹس ، اساتذہ اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

واک کے شرکائ نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر زلزلے اور ہماری قوم کے جذبوں اور ہمت و حوصلوں کے نعرے تحریر تھے۔ اسسٹنٹ کمشنر محمد یوسف چھینہ نے مزید کہا کہ پوری قوم اس قدرتی آفت میں صدمے میں تھی لیکن ا ٴْس کے بعد عزم اور یکجہتی کا زبردست جذبہ نظر آیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاکستانی میڈیا نے دنیا تک اس خوفناک زلزلے کی تباہ کاریوں کی خبریں پہنچانے اور عالمی برادری کو متاثرہ انسانوں کی امداد کی طرف توجہ دلانے میں جو کردار ادا کیا ہے وہ قابل تعریف ہے۔ بعدازاں گورنمنٹ کینال کالونی ہائی سکول کے گراونڈ میں ریسکیو 1122 نے کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نبرد آزما ہونے کا مظاہرہ بھی کیا ۔

بہاولنگر میں شائع ہونے والی مزید خبریں