مشرف دور حکومت میں بااختیار کی گئی پنجاب کی 143تحصیل ٹاؤن میونسپل ایڈ منسٹریشنوں میں اربوں روپے کے گھپلوں کا انکشاف

جمعہ 19 دسمبر 2008 14:32

بہاولنگر( اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔19دسمبر 2008 ء ) سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف کے دور میں با اختیار کی گئی پنجاب کی 143تحصیل ٹاؤن میونسپل ایڈ منسٹریشنوں میں 67ارب روپے سے زائد کے گھپلوں اور بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے ۔لوکل فنڈ آڈٹ کی ٹیموں نے گزشتہ آٹھ سال کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے بعد قومی خزانے کی بڑے پیمانے پر لوٹ مار کی حتمی نشاندہی کر دی ہے ۔

اب لوکل گورنمنٹ کمیشن ذمہ داری کا تعین کر کے تحصیل ناظمین ٹی ایم اوز ،ٹی اوز فنانس اور اوورسئیر ز وٹھیکداروں سمیت بلدیا تی افسروں اور ملازموں کے خلاف مقدمے درج کروائے گا پھیر قومی خزانے سے لوٹے گے مال کی ریکوریاں ہو گئی ۔وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے حکم پر بدعنوان تحصیل ایڈمنسٹریشنوں کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کا آغاز ماہ رواں میں کر دیا جائے گا اور بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کی بھی توقع کی جارہی ہے ۔

(جاری ہے)

معتبر سرکاری زرائع کے مطابق موجودہ صوبائی وزیر بلدیات سردار دوست محمد کھوسہ جب وزیر اعلیٰ پنجاب تھے تو صوبائی کابینہ کے پہلے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ تمام ٹی ایم ایز کا سپیشل آڈٹ کروایا جائے جس مقصد کے لئے 144خصوصی ٹیمیں تشجکیل دی گئی تھیں جنہوں نے تین ماہ تک مسلسل صوبے کی تمام ٹاؤنز ،تحصیل ایڈمنسٹر یشنوں کے حسابات کا تفصیلی آڈت کیا تھا ۔

پنجاب کے آٹھ ڈویژنوں کی تمام ٹی ایم ایز نے دس مختلف مدات میں سرکاری فنڈز میں خرد برد اختیارات سے تجاوز ،ٹھیکوں میں بے ضابطگیوں اور ادائیگیوں میں نوازشات کا ارتکاب کیا ہے ۔آڈٹ کے دوران یہ انکشاف بھی ہوا کہ پنجاب کی ایک بھی ٹی ایم ایز ایسی نہیں جو قاعدے اور قانون کے تحت چلائی گئی ہو یا وہاں سرکاری رقوم پر ہاتھ صاف نہ کیا گیا ہو ۔لوکل فنڈ آڈٹ کیطرف سے تیار کی جانے والی خصوصی آڈٹ رپورٹس میں کہا گیا کہ 2001سے2008تک پنجاب کی جن 144ٹی ایم ایز کو ترقیاتی سمیت دیگر مدار میں بجٹ فراہم کیا گیا تھا انکے ساٹھ ستر فیصد کے فنڈز کا استعمال ناجائز طریقے سے اور بے قاعدگی سے کیا گیا ۔

سات سال کے دوران 67ارب 21کروڈ 35لاکھ روپے اس انداز سے خرچ کئے گے کہ انکا نہ تو رئیکارڈ میسر ہے اور نہ ہی اخراجات سے قبل انکی باقاعدہ منظوری ہوئی تھی ۔ٹیکسوں کرایہ جات ٹھیکوں کی منظوری ،فیس غلط تخمینوں اور اختیارات سے تجاوز کی گئی ایسی مشالیں بھی موجود ہے جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ کسی بھی ٹی ایم اے کی کوئی بھی کل سید ھی نہ تھی محکمہ بلدیات میں گزشتہ سال سال کے دوران ہونے والے گپھلوں کی جو تفصیلات موجود ہیں انکے مطابق سب سے زیادہ خرد برد بدعنوانیاں اور بے قاعدگیاں راولپنڈی کے ٹاؤن تحصیل ایڈ منسٹریشن میں ہوئی ہیں اسکے بعد لاہور ،فیصل آباد ،گوجرانوالہ ،ملتان ،سرگودھا ،ڈرہ غازیخان ،بہاولپور ڈویژن کے مختلف اضلاع میں بالترتیب گھپلے ہوئے ہیں بہاولپور ڈویژن میں 5ارب 68کروڈ 61لاکھ روپے کے فنڈز کی خرد برد منظر عام پرآئی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :

بہاولنگر میں شائع ہونے والی مزید خبریں