بہاولنگر، امیر کوٹ میں گیس لیکج کی وجہ سے ملحقہ گھر میں دھماکہ ، 6جاں بحق،22شدید زخمی

دھماکے سی3گھر اور گودام تباہ،ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو سروسز کی امدادی کارروائی میں سستی پاک فوج نے کنٹرول سنبھال کرمتاثرہ علاقہ سیل کرکے امدادی کاروائیاں جاری رکھیں سوئی گیس کی مین لائن گزشتہ کئی دنوں سے لیک تھی،گھرکے مالک نے سوئی گیس دفتر میںلیکج کی شکایت درج کروائی، محکمہ کے افسران و ملازمین نے کوئی توجہ نہ دی

منگل 14 فروری 2017 21:17

․بہاولنگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 فروری2017ء) بہاولنگر کے علاقہ امیر کوٹ میں گیس کی مین لائن سے گیس کی لیکج کی وجہ سے ملحقہ گھر میں دھماکہ ، 6جاں بحق،22شدید زخمی،3گھر اور گودام تباہ،ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو سروسز کی امدادی کاروائی سست روی کے باعث شہری بے قابو،پاک فوج نے کنٹرول سنبھال کرمتاثرہ علاقہ سیل کرکے امدادی کاروائیوں جاری رکھیں ۔

ذرائع کے مطابق رہائشی علاقہ امیر کوٹ سے گزرنیو الی سرکلرروڈ سے گزرنے والی سوئی گیس کی مین لائن سے گزشتہ کئی دنوں سے گیس کی لیکج کا سلسلہ جاری تھا اس دوران لیکج والے مقام پر ملحقہ گھر کے مالک نے سوئی گیس دفتر میں گیس لیکج کی شکایت درج کروائی لیکن محکمہ سوئی گیس کے افسران و ملازمین نے کوئی توجہ نہ دی ۔

(جاری ہے)

گیس لیکج کے ملحقہ گھر کے ایک کمرے میں گیس جمع ہوگئی جہاں پر اچانک نامعلوم کی وجہ سے زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجہ میں اسٹامپ فروش لیاقت کا گھر تباہ ہونے کے ساتھ ساتھ مزید ملحقہ دو گھر اور ایک گودام ہارڈوئیر بھی مکمل طور پر زمین بوس ہوگیا۔

دھماکہ میں جاں بحق ہونے والوں میں سے منیرہ زوجہ وزیر احمد،بنیش دختروزیر احمد،ظہیراحمد ولد وزیر احمد ،گوشی دختر وزیر احمد،عطیہ دختر عبدالغفار ،بشیر احمد ولد نیامت علی جبکہ محمد افضل،حمزہ،عائشہ،ناہید اختر،فہیم حسین ،اقراء ایوب،عبدالرحمن ،محمد احمد،مریم ایوب،عبدالغفار،وسیم ایوب،لائبہ سمیت 22افراد شدید زخمی ہیں جن میں سے دو افراد کو انتہائی خطرناک حالت کے باعث لاہور منتقل کردیا گیا ہے۔

متاثرہ گھر اور اس کے ملحقہ گھروں کا ملبہ نیچے گرنے کی وجہ سے درجنوں افراد اور بچے ملبے کے نیچے دبے ہوئے افراد کو نکالنے کے لئے شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاروائی شروع کردی تاہم بعدازاں ضلعی انتظامیہ،ریسکیو1122،میونسپل کارپوریشن بہاولنگر،پولیس اور سول ڈیفنس حکام پہنچ گئے ۔اس دوران ڈپٹی کمشنر اظہر احیات،ڈی پی او کیپٹن (ر)ملک لیاقت علی ،ڈسٹرکٹ آفیسر سول ڈیفنس مرزاصدیق،اور مقامی پولیس سرکل کے افسران بھی پہنچ گئے ۔

دھماکے کے 20منٹ تاخیر کے بعد ریسکیو سروس کے دو جوان پہنچے جبکہ بعدازاں دو گھنٹے کی تاخیر سے کرین،ایکسی ویٹر،دو ٹریکٹر ملبہ ہٹانے کے لئے پہنچے ۔اس دوران امدادی کاروائیوں کا سامان تاخیر سے پہنچنے کی وجہ سے شہریوں میں غم و غصہ کی فضاء پیدا ہوگئی۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر اظہر حیات نے حالات پر قابو پانے کے لئے پاک فوج کی خدمات طلب کرلی۔

پاک فوج نے متاثرہ علاقہ کو گھیرے میں لے کر امدادی سرگرمیوں کو تیز کردیا۔واضح رہے کہ ڈی ایس پی ٹریفک پولیس محمد امجد،ایس ایچ اوز عرفان اکبر ،جاوید گجر،میونسپل کارپوریشن کے خالد علوی اور شہریوں نے ازخود اپنی مدد آپ کے تحت ملبہ ہٹاکر 6نعشوں اور 22زخمیوں کو باہر نکالا جن کو ایمبولینسز پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں منتقل کیا گیا۔جبکہ امداد ی سامان آنے کے بعد امدادی سامان کو اٹھا کر صرف راستہ صاف کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر اظہر حیات اور ڈی پی او ملک لیاقت علی موقع پر الرٹ کھڑے رہے لیکن ڈی ایس پی صدر سرکل پولیس علی رضا کاظمی ایک مخصوص پولیس عملہ کے ساتھ خوش گپیوں میں مصروف رہا۔

متعلقہ عنوان :

بہاولنگر میں شائع ہونے والی مزید خبریں