بہاولپور ،سرکاری ونجی سکولوں میں تاحال سیکورٹی کے انتظامات مکمل نہ کیے جاسکے ،

اکثر سکول وکالجز میں سوائے خاردار تاروں کے کوئی سیکورٹی انتظامات دیکھنے میں نہیں آئے

پیر 12 جنوری 2015 18:46

بہاولپور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12جنوری2015ء) حکومتی ہدایات کے باوجود ضلع بھر میں سرکاری ونجی سکولوں میں تاحال سیکورٹی کے انتظامات مکمل نہ کیے جاسکے ضلع بھر کے اکثر سکول وکالجز میں اب تک سوائے خاردار تاروں کے کوئی بھی سیکورٹی کے انتظامات دیکھنے میں نہیں آئے ذرائع کے مطابق ضلع بہاولپور میں مجموعی طور پر 2800سرکاری ونجی سکولز ہے جن میں A+کیٹگری کے 32 جبکہ Aکیٹگری کے 100سکولز ہے جن کو دو سیکٹرز نادرن اور سدرن میں تقسیم کیا گیا ہے ہر سیکٹر میں الیڈ کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے جو کہ ان سکولوں میں سیکورٹی کے انتظامات اور گارڈز وغیر ہ کو چیک کریں گے ذرائع کے مطابق بہاولپور ضلع میں اس وقت 1400کانسٹیبل اپنی ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں اور ان 1400کانسٹیبلز میں سے زیادہ تر پولیس آفیسران ‘ججزاور سیاستدانوں کی سیکورٹی پر تعینات ہے جس کی وجہ سے تقریباً400کے قریب کانسٹیبل آپریشنل ڈیوٹی دے رہے ہیں جس کی وجہ سے ضلع بھر کے 2800سکولوں میں پولیس سیکورٹی دینے سے قاصر ہے اس لیے نجی سکولوں کے مالکان کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنی سکولوں کی سیکورٹی کے لیے پیشہ وارانہ سیکورٹی گارڈ ز تعینات کرے ذرائع کے مطابق سکولوں میں سیکورٹی انتظامات کے حوالے سے دی جانیوالی حکومتی ہدایت کے بعد مارکیٹ میں سیکورٹی آلات مہنگے ہو گئے ہیں مارکیٹ میں اس وقت 70روپے کلو کے حساب سے بکنے والی خار دار تار 350روپے کلو کے حساب سے بلیک میں فروخت کی جارہی ہے جبکہ میٹل ڈیڈیکٹر جس کی قیمت 1900روپے تھی حکومتی ہدایت کے بعد 3000 تک فروخت کیا جارہا ہے اسی طرح واک تھرو گیٹ بھی اپنی اصل قیمت سے کئی گنا زیادہ قیمت پر فروخت کیا جارہا ہے اس حوالے سے نجی سکول مالکان نے بتایا کہ اول تو مارکیٹ میں سیکورٹی آلات مل ہی نہیں رہے اور اگر کہی دستیا ب ہے تو بہت زیادہ مہنگے داموں پر بلیک میں فروخت کیا جارہا ہے حکومت کو اس کا نوٹس لینا چاہیے ۔

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں