کالج میں فن فیئر کا معاملہ تھا، جسے رکوانے کے لے میرے والد کو قتل کیا گیا، بیٹا

گورنمنٹ صادق ایجرٹن کالج میں شعبہ انگریزی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر کے قتل کا مقدمہ طالبعلم کیخلاف درج پروفیسر خالد حمید کے سفاکانہ قتل پر اظہارافسوس کیلئے میرے پاس الفاظ نہیں، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف

جمعرات 21 مارچ 2019 14:47

کالج میں فن فیئر کا معاملہ تھا، جسے رکوانے کے لے میرے والد کو قتل کیا گیا، بیٹا
بہاولپور/اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2019ء) بہاول پورمیں گزشتہ روز قتل ہونے والے کالج پروفیسر کے بیٹے نے کہا ہے کہ کالج میں فن فیئر کا معاملہ تھا، جسے رکوانے کے لے میرے والد کو قتل کیا گیا۔بہاول پورمیں گورنمنٹ صادق ایجرٹن کالج میں شعبہ انگریزی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر کے قتل کا مقدمہ بی اے پارٹ ٹو کے طالب علم کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔

ایسوسی ایٹ پروفیسر خالد حمید کو گزشتہ روز صبح بی اے پارٹ ٹو کے طالبعلم خطیب نے چھری کے وار سے قتل کیا تھا۔پولیس نے ملزم خطیب کو گرفتار کرکے مقتول پروفیسر کے بیٹے ولید خان کی مدعیت میں تھانہ سول لائنز میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمے میں قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔پوسٹ مارٹم کے بعد مقتول پروفیسر کی نماز جنازہ گورنمنٹ صادق ایجرٹن کالج میں ہی ادا کی گئی جس میں طلبہ، اساتذہ اور سول سوسائٹی کے ارکان نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

واقعے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پروفیسر خالد حمید کے سفاکانہ قتل پر اظہارافسوس کیلئے میرے پاس الفاظ نہیں۔انہوں نے کہا کہ محض اختلاف کی بنیاد پرطالب علم کے ہاتھوں استاد کا قتل پوری قوم کے لیے لمحہ فکریہ ہے، سوچنا چاہیے کہ انتہا پسند رویوں کا راستہ روکنے کے لیے کیا کردار ادا کر سکتے ہیں۔

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں