ایم کیو ایم کا کراچی میں حلقہ بندیوں پر اقوا م متحدہ کو درخواست دینا غیر ملکی مداخلت کو دعوت دینے کے مترداف ہے ، الطاف حسین پاکستان آکر سیاست کریں ، پرویزمشرف کو پاکستان لانے والی قوتوں کی دوسرے این آر او کیلئے کوششوں کو ٍعدلیہ اور عوام نے ناکام بنا دیا، بلاول بھٹو زرداری کی عقل داڑھ نکلی تو اسے معلوم ہوا کہ اس کی والدہ محترمہ کے ساتھ کیا ہوا تھا، بلوچستان میں سینڈک اور ریکوڈک پراجیکٹس کو جس طرح لوٹا گیا اس کی مثال نہیں ملتی، مسائل کے حل کی چابی عوام کے پاس ہے ، عوام الیکشن میں اہل قیادت منتخب کریں، اگر عوامی فیصلے کو روکا یا تسلیم نہ کیا گیا تو 70والے نتائج ہوسکتے ہیں،جمعیت علماء اسلام (ف)کے مرکزی رہنما سابق سینیٹر حافظ حسین احمد کی بہاولپور میں میڈیا سے گفتگو

جمعرات 4 اپریل 2013 20:34

بہاولپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔4اپریل۔ 2013ء) جمعیت علماء اسلام (ف)کے مرکزی رہنما سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے ایم کیو ایم کی جانب سے کراچی میں حلقہ بندیوں پر اقوا م متحدہ کو درخواست ملک میں غیر ملکی مداخلت کو دعوت دینے کے مترداف اور ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو پاکستان آکر سیاست کرنے کی دعوت دیتے ہوئے مزید کہا ہے کہ پرویزمشرف کو پاکستان لانے والی قوتیں ملک میں دوسرے این آر او کیلئے پر تو رہی تھیں لیکن عدلیہ اور عوام کی قوت نے اسے ناکام بنا دیا۔

بلاول بھٹو زرداری کی عقل داڑھ نکلی تو اسے معلوم ہوا کہ اس کی والدہ محترمہ کے ساتھ کیا ہوا تھا۔ بلوچستان میں سینڈک اور ریکوڈک پراجیکٹس میں حکمرانوں نے جس طرح ملک کو لوٹا اسکی مثال دینا میں نہیں ملتی۔

(جاری ہے)

مسائل کے حل کی چابی عوام کے پاس ہے اور عوام الیکشن میں اہل قیادت منتخب کریں اور اگر عوام کے فیصلے کو روکا اور تسلیم نہ کیا گیا تو اس کے نتائج 1970ءء والے ہوسکتے ہیں۔

الیکشن میں سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کے حوالے سے ہمارے دروازے کھلے ہیں ۔ وہ جمعرات کو یہاں مقامی ہوٹل میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔حافظ حسین احمد نے کہا کہ پرویز مشرف مشکل شکار تھا لیکن یہ شکار خود جا ل میں آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف پاکستان آنا چند اداروں کے لیے امتحان بھی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بہاولپور پنجاب کا بلوچستان ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ریاست بہاولپور اور بلوچستان کا مقروض ہے ۔

بلوچستان کے30اضلاع میں سے 27اضلاع میں گیس کی لوڈشیڈنگ نہیں ہوتی کیونکہ ان 27اضلاع میں سرے سے گیس کی سہولت موجود ہی نہیں ہے جبکہ باقی تین اضلاع میں جذوی گیس مہیا کی جارہی ہیں اور ستم طریفی یہ کہ سوئی کے مقام سے گیس نکل رہی ہیں اور وہاں کی عوام گیس سے محروم ہیں۔حافظ حسین احمد نے کہا کہ جنوبی پنجاب کی محرومیوں کا تذکرہ کیا جائے تو پنجاب لاہور سمیت چند اضلاع پر مشتمل نظر آتا ہے اور جنوبی پنجاب کی تقدیر کو جنوبی پنجاب سے منتخب صدر اور وزیر اعظم بھی نہیں بدل سکے۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ پاکستان کے وقت ملک میں ترقیاتی فنڈز کی تقسیم رقبے کی بنیاد پرتھی تاکہ زیادہ آبادی والے مشرقی پاکستان کو کم فنڈز ملیں اور بنگلہ دیش بننے کے بعد فنڈز کی تقسیم آبادی کی بنیاد پر کی جانے لگی کیونکہ پنجاب زیادہ آبادی کا صوبہ تھا اور بلو چستان رقبے کے لحاظ سے ملک کا 43فیصد اور آبادی کے لحاظ سے ساڑھے تین فیصد ہے ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سینڈک اور ریکوڈک پراجیکٹس میں حکمرانوں نے جس طرح ملک کو لوٹا اسکی مثال دینا میں نہیں ملتی۔

ریکوڈک اور سینڈ ک پراجیکٹس میں نکلنے والا سونا ،تانبا ،سٹیل سے ہونے والی آمدنی میں بلوچستان کا 2فیصد ،وفاق کا 20فیصد اور ٹھیکہ لین والی کمپنیوں کا 78فیصد حصہ بلوچستان کے ساتھ ظلم نہیں تو کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران ان کمپنیوں سے کک بیک کمیشن وصول کر کے مزید ظلم کررہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب دیتے ہوئے حافظ حسین احمد نے کہاکہ ہم بہاولپور صوبے کی مکمل حمایت کرتے ہیں پیپلزپارٹی 5سال اقتدار میں رہی مگر بہاولپور صوبے کے لیے کوئی موثر کردار ادا نہ کیا مگر جب حکومت نذع کے عالم میں چند روز کی مہمان تھی تو لسانی صوبے کے حوالے سے جو فیصلہ کیا وہ بہاولپور کی عوام کے دکھوں کا مداوا نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں جماعت اسلامی ،(ن) لیگ ،فنگشنل لیگ اور قوم پرست جماعتوں کے ساتھ ایڈ جسٹمنٹ کے حوالے سے بات چیت جاری ہے ۔اس موقع پر مفتی مظہر اسعدی قاری یاسین ،قاری غلا م مصطفی اور پی پی 270کے امیدوار حافظ الطاف انجم بھی موجود تھے ۔

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں